اب تازہ جاری ہونے والے دولت
اسلامیہ عراق شام (داعش) کے آڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ مذہب اسلام کو دھشت گرد
مذہب میں تبدیل کرنے کیلئے مذہبی شکل و صورت میں اسلامک اسٹیٹ عراق شام (آئی
ایس آئی ایس) کا جو ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے،اب اس کی حقیقت سامنے آنے لگی
ہے، اسلامی حلیہ میں صیہونی طاقتوں کے اشارے پر مسلمانوں کا قتل عام کرنے
والے ابو بکر بغدادی، جس کو مسلم دنیا اب’’ بغدادی ٹونی مارشل‘‘ کے نام سے
جانتی ہے،جس نے ایک آڈیو پیغام کے ذریعہ ایک اعلان میں کہا ہے ( حالانکہ یہ
آڈیو بھی صیہونی طاقتوں کا تیار کردہ ہے)کہ امریکہ کی قیادت میں عراق و شام
میں دولت اسلامیہ عراق شام (داعش)کے خلاف امریکہ کی فوجی کاروائی ناکام
ہورہی ہے، مسلمانوں میں گمراہیت پھیلانے والی تحریک ’داعش ‘ کے اس اعلان سے
واضح ہوتا ہے کہ وہاں داعش کے خلاف امریکی حملوں کا ناٹک تو ان کی دفاع میں
ہورہا ہے، امریکہ کی منظم کاروائی کے بعد اسلامی حلیہ اختیار کئے داعش کے
یہودی سربراہ بغدادی ٹونی مارشل نے اپنے جنگجوؤں سے اپیل کی کہ وہ سعوودی
حکمرانوں پر حملہ کریں،جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ سعودی حکمراں،
امریکہ سے ملے ہوئے ہیں وہی ہی ان پر حملہ کروا رہے ہیں،جس سے صیہونی
طاقتوں کے ارادے و منصوبے پوری طرح بے نقاب ہوکر سامنے آگئے ہیں، جس کام
میں ان کی مرضی ہوتی ہے وہ کام خودنہیں کرتے بلکہ دوسروں سے کراتے ہیں،وہ
یہ کام عربی داں یہودیوں کو اسلامی لباس پہناکر ، ان کو اسلامی حلیہ بناکر
میدان میں لاتے ہیں، جیسے وہ مسلمان ہی ہوں، حالانکہ یہ اسلام اور مسلمانوں
کے خلاف ایسی سازش ہے ، یہ جب سمجھ میں آتی ہے، تو وہ اپنا کام پورا کرچکے
ہوتے ہیں،یہ کام اسلامی حلیہ اختیار کئے ہوئے بغدادی ٹونی مارشل اور ان کے
گروہ میں شامل ساتھیوں سے لیا جارہا ہے، یہ لوگ مسلم مذہبی لباس میں ملبوس
ہیں ان کے ذریعہ سے عرب و مسلم حکمرانوں کو ڈرانے اور دھمکا نے کا کام
لیاجارہا ہے، جس سے صیہونی طاقتیں اپنے مفادات حاصل کرنے کی بھر پور کوشش
کررہی ہیں۔اسلامیہ حلیہ لوگ جہاد کی بات کررہے ہیں،جہاد کا آتش فشاں پھٹنے
کی بات کررہے ہیں،اسلامک اسٹیٹ کی آڑ میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا
ہے،امریکہ کی طرف سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بغدادی ٹونی مارشل پر اس نے
حملہ کردیا ہے، جس سے وہ بُری طرح زخمی ہے اور مر گیا ہے، دوسری طر ف اس کی
منشاء یعنی امریکی منشاء سامنے لائی جارہی ہے، ان کے ارادے اجاگر کئے جارہے
ہیں،جو ماحول اسلامیہ حلیہ میں عراق و شام میں پیدا کیا گیا ہے، ایسا ہی
ماحول سعودی عرب میں بھی لانے کی کوشش کی جارہی ہے،اسی لئے داعش نے سعودی
حکمرانوں پر حملوں تیزی لانے کی بات کہی ہے،عراق میں اسلامی حلیہ مکھوٹہ کی
موجوگی سے یہ محسوس ہورہا ہے کہ اس کو عنوان بنا کر ایک تجارتی جنگ کا
سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے، اس بات کا احساس جب ہو ا جبکہ امریکی انتظامیہ نے
یہ اعلان کیا کہ داعش کے خلاف روزانہ 80لاکھ ڈالر کا خر چ ہورہا ہے، داعش
کے خلاف جنگ کو چلتے تین ماہ کی مکمل ہوچکے ہیں، تجارتی مقصد سے پیدا کی
گئی و تھوپی اس جنگ کا خرچ عراق سے تیل کی شکل میں وصولا جائے گا،امریکہ کو
صرف تیل کی ہی ضرورت ہے، اسی لئے اسلامیہ حلیہ ڈراؤنے چہرے بنائے جاتے ہیں،
ان سے دھمکیاں دلوائی جاتی ہیں، پھر ان کی طاقت کا بھی احسا س کرایا جاتا
ہے،بنائے گئے نامنہاد بغدادی ٹونی مارشل کو کیسٹوں میں مارا ہوا دیکھایا
گیا ہے، جس سے پتہ چلے کہ یہ امریکہ کی بہادری کا کارنامہ ہے،
فی الوقت صیہونی طاقتوں نے اسلامی حلیہ میں مسلمانوں کو قتل کرنے کا پلان
بھی مرتب کرلیاہے،اور اپنے تجارتی مقصد کی بھی تکمیل کرلی ہے،انہوں نے مذہب
اسلام کواپنے اس اسلامی حلیہ کے ذریعہ مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب میں
تبدیل کرنے کی سلسلہ وار پھر سے ویسی ہی کوشیش کی مہم کو آگے بڑھایا ہے
جیسی کے وہ القاعدہ و طالبان کے حلیہ میں کرچکے ہیں،صیہونی طاقتوں کا یہ
کھیل اب بے نقاب ہوکر سامنے آگیا ہے، جو باتیں بغدادی ٹونی مارشل کہ رہا ہے،
جو ارادہ ظاہر کررہا ہے، یہ باتیں ، یہ ارادے صیہونی طاقتوں کے ہیں، ہم جن
کو مسلمان سمجھتے ہیں ، یہ یہودی ہیں اور اسلامی حلیہ اختیار کئے ہوئے
ہیں،اغواء کے واقعات دنیا ئے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے ان کو ڈرانے و
دھمکانے کیلئے ہی ہوتے ہیں۔یہ سب فلمائے جاتے ہیں، پھر ان کو آڈیو سے
منظرعام پر لاجاتا ہے، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے، تجارتی جنگ
اگر طویل کرنی ہے،بغدادی ٹونی مارشل پر حملہ ہوتا رہے گا، حملہ کے بعد اس
کے جینے و مرنے کی تصدیق و تردید ہوتی رہے گی ،اب جبکہ داعش نے سعودی
حکمرانوں پر حملے تیز کرنے کی دھمکی دی ہے،تو اس سے لگ رہا ہے یہ تجارتی
جلد ختم نہیں ہوگی، بلکہ زیادہ طویل ہوگی،امریکہ داعش پر حملہ کرنے بعد
حساب کتاب میں لگ جاتا ہے، اس جنگ کا خرچ وہ عرب ملکوں سے تیل کی شکل میں
لیتا رہے گا ، جب تک اس سرزمین پر تیل کے ذخائر ہیں، یہاں جنگ کبھی بند
نہیں ہوگی، کیونکہ صیہونی طاقتیں اپنے مفاد کی خاطر اسلامی حلیہ، اسلامی
شکل وصورت، اسلامی لباس بنانے میں ماہر ہوچکی ہیں۔وہ خطرناک مکھوٹہ خود
بناتی ہیں پھر اس کے خلاف صف آراء ہونے کا تماشہ کرکے عرب ومسلم ملکوں پر
جنگ تھوپ کراپنی تجارت کرتی ہیں، |