گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ عوام کا معاشی قتل
(Ghulam Abbas Siddiqui, Lahore)
گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ
عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیتی ہے جبکہ سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ عوام
کاجینا حرام کردیتی ہے اب سردیوں کی آمد آمد ہے ابتداء ہی سے گیس کی
لوڈشیڈنگ ہونا شروع ہوگئی ہے جس سے گھروں میں کھانا پکانا جوئے شیر لانے کے
مترادف ہوگیا ہے اورساتھ ہی کارخانے،فیکٹریاں شدید متاثر ہونا شروع ہوگئی
ہیں لاہور جیسے شہر میں گھروں میں کھانا تیار کرنا محال ہوگیا ہے لوگ در
بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں تین وقت کا کھانا تیار کرنے کیلئے گیس نہ ہونے
کی وجہ سے سو جتن کرنے پڑتے ہیں راقم نے اپنے رہائشی علاقہ میں بچشم خود
مشاہدہ کیا ہے کہ صبح ناشتہ تیار کرنے کے اوقات میں گیس غائب ہوتی ہے بچے
سکول اور دفتری دفتریوں،کاروباری اپنے کاروبار سے لیٹ ہوجاتے ہیں عوام کا
کہنا ہے کہ گرمیوں میں ہمیں شدید گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا
پڑتا ہے اور سردیوں میں گیس غائب کردی جاتی ہے یہ عوام کے بنیادی حق پر
کھلا ڈاکہ ہے دوسری طرف گورنمنٹ گیس اور بجلی کی قیمتوں ہیں ہوشر با اضافہ
کرنے میں مسلسل مگن ہے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے جہاں گھریلو مسائل پیدا
ہوئے ہیں وہیں پر کارخانوں،فیکٹریوں،ملوں ،گھریلو صنعتوں کی تباہی بھی
ہوگئی ہے سرمایہ دار سے لیکر عام مزدور تک ہر ایک بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ
کے باعث اپنے نظام زندگی کو خطر ے میں دیکھ رہا ہے ملک کی معاشی حالت
انتہائی قابل رحم ہوگئی ہے جس کا اصل محرک بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ہے ایک
سرمایہ دار تو اپنا سرمایہ بیرون ملک تجارت میں لگا کر اپنی معاشی حالت کو
سنبھال لے گا امیر تو ہوٹلوں سے مہنگا کھانا لے سکتے ہیں مگر غریب تو عام
ہوٹلوں سے کھانا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے مگر ایک غریب آدمی جس کا جینا
مرنا اسی سر زمین سے وابستہ ہے وہ اپنی معاشی حالت کو اس ابترمعاشی حالت
میں کیسے بہتر کرے گا؟ اگر یہی حالت بدستور قائم رہی تو غریب طبقہ خودکشیاں
کرنے پر مجبور ہوجائے گا اب تو ہم چند ایک واقعات دیکھ رہے ہیں اگر یہی
معاشی پالیسی رہی تو خود کشیوں میں برق رفتاری سے اضافے کا امکان ہے ن لیگ
نے اقتدار سنبھالتے ہوئے قوم سے بجلی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا قوم سے وعدہ
کیا تھا جو ابھی تک ایفاء نہیں ہوسکالوڈشیڈنگ کا جن ن لیگ کی حکومت بوتل
میں بند کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے جو کہ قوم کیلئے لمحہ
فکریہ ہے کہ ایک تجارت پیشہ سیاست دان کے دور حکومت میں تجارت کا پیہہ جام
ہوکر رہ گیا ہے ن لیگ کے برسراقتدار آتے وقت اکثر حلقوں کی طرف سے معاشی
پیہہ چلنے کی امید کی جارہی تھی جو خا م خیالی ثابت ہورہا ہے ایسا کیوں ہے؟
باخبر محب وطن احباب کا کہنا ہے کہ عالمی کفریہ طاقتیں پاکستان کے زندہ دل
،بیدار مغزعوام کو مصنوعی بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ،مہنگائی سے معاشی طور
پر مفلوج کرکے انھیں روزی روٹی کی فکری میں صبح و شام پھنسا کر اس عظیم قوم
کو اصل امت کے ایشو اسلامی نظام کے قیامسے روکنا،مسلمانوں کی فلاح وبہبود
کی کاوشوں کو ختم کرنا، قوم کے دل ودماغ سے اسلامی کی حقانیت کھرچ دینا
چاہتی ہے تاکہ یہ قوم اپنے اصل مقصد سے پیچھے ہٹ جائے اس عالمی گھناونی
سازش میں ہماری حکومت حصہ دار نظر آرہی ہے کیوں کہ عوام کو ریلیف اس قدر
نہیں دیا جارہا جو دیا جارہا ہے وہ لالی پاپ ے زیادہ نہیں،گذشتہ دنوں
پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے باوجود اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی
نہ کرنا ہمارے موقف کی واضح دلیل ہے ان حالات میں ہم سمجھتے ہیں کہ ن لیگ
کی حکومت کو چاہیے کہ اسلام دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل کرنے کی بجائے پاکستان
کی داخلہ ،خارجہ،تجارتی،پالیساں قوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے خود
اپنے ذہن سے اغیار کی ڈکٹیشن کے بغیر مرتب کرے تاکہ یہ پر عزم،باہمت،باوفا
قوم صرف قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر شب و روز محنت کرکے دنیا کی ترقی
یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہوسکے اگر ملک معاشی اعتبار سے ن لیگ کی حکومت
میں مضبوط نہ ہوا تویہ ن لیگ کی کارکردگی پر بھی ایک سوالیہ نشان ہوگا جسے
ختم کرنا ن لیگ پر لازم وملزوم کے ساتھ اس پر فرض عین بھی ہوگا۔ حکومت ملک
سے بے روزگاری،مصنوعی گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کرے اورتمام طبقات
کو زندگی کی ضروری سہولیات سستے داموں مہیا کرکے قوم کو حقیقی ریلیف دے گی
جس کا قوم انتظار کررہی ہے اگر اسی طرح حالات رہے تو قوم ایک دو سالوں بعد
ن لیگ کا احتساب ضرور کرے گی ۔ |
|