مجبوراً مسلمان

 آج کتنے ہیں جو مجبوراً مسلمان ہیں ‘ إِلاَّ مَن رَحِــــمَ اللہ

اللہ سبحانه و تعالیٰ نے اپنی رحمت سے انہیں مسلم ملک‘ معاشرے اور مسلمان گھرانے میں پیدا کر دیا‘اور اب یہ اپنی اسلامی شناخت رکھنے پر مجبور ہیں لیکن اپنے مسلمان ہونے کے غم میں گھُلتے رہتے ہیں۔
ایسے لوگ یہود و نصاریٰ اور کفار کی طرف ہر وقت للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے رہتے ہیں اور دوسروں کو بھی اسی کا درس دیتے ہیں۔

کفار کی ہر چمکتی ہوئی چیز انہیں سونا نظر آتی ہے۔ اُن کا ملک ومعاشرہ‘ تہذیب و تمدن‘ رہن سہن ‘ مخلوط سوسائیٹی اور اُن میں عورت و مرد کا بے باکانہ و بے حجابانہ خلط ملط ایسے نام نہاد مسلمانوں کی پسندیدگی کی علامت ہے۔

دولت، شہرت ، لذت اور گلیمر کے بھوکے یہ مادہ پرست لوگ کہنے کو تو مسلمان ہیں لیکن اپنی اسلامی شناخت کو چھپانے کیلئے اسلامی شعار پر حملہ کرتے نہیں تھکتے۔

ان میں کچھ لوگ یورپ ‘ امریکہ جانے میں کامیابی کے بعد وضع قطع و لباس میں کفار کی مشابہت اختیار کرنےکے ساتھ ساتھ اپنا اسلامی نام بھی منھہ تیڑھا کرکے کچھ اس انداز میں لیتے ہیں کہ ان کے انگریز ہونے کا گمان ہو۔

جیسے ایک صاحب کے مسلمان باپ نے نام رکھا تھا ’’ عبدلحق ‘‘ اب یورپ پہنچ کر وہ اپنا منھ تیڑھا کرکے اپنے آپ کو ’’ ھاگ " (Hog) کہتے ہیں۔

دوسرے صاحب کا نام ہے ’’ عبد لمتین ‘‘ لیکن وہ کچھ اس انداز سے بتاتے ہیں کہ ان کا نام ‘‘ مارٹن ( Martin ) ‘‘ سمجھ میں آئے۔

ایسے اور بے شمار امثال ملیں گے۔

اسلام کی تشخص تو ان کے پاس ہوتی ہی نہیں‘ صرف ایک اسلامی نام ہوتا ہے اسے بھی یہ یہود و نصاریٰ میں گھُسنے کے چکر میں چھپائے پھرتے ہیں۔

آج کے ان نام نہاد مسلمانوں میں اور اُن منافق میں کیا فرق ہے جن کے بارے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:

فَتَرَى الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ يُسَارِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَىٰ أَن تُصِيبَنَا دَائِرَةٌ ۚ(سورة المائدة : 52)

" آپ دیکھیں گے کہ جن کے دلوں میں بیماری ہے وه دوڑ دوڑ کر ان (یہود و نصاری ) میں گھس رہے ہیں اور وہ کہتے ہیں ہمیں اندیشہ ہے کہ ہم پر کوئی گردش دوراں نہ آ جائے۔''
Muhammad Ajmal Khan
About the Author: Muhammad Ajmal Khan Read More Articles by Muhammad Ajmal Khan: 95 Articles with 62470 views اللہ کا یہ بندہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی محبت میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی باتوں کو اللہ کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق سیکھنا‘ سمجھنا‘ عم.. View More