دماغ کے بارے میں چند حیرت انگیز حقائق

کیا کبھی آپ نے یہ سوچنے کی کوشش کی ہے کہ آپ کا دماغ کس طرح کام کرتا ہے؟ درحقیقت دماغ کو خیالات سے خالی کرنا ممکن ہی نہیں مگر اپنے دماغ کے بارے میں جاننا ضرور ممکن ہے اور اس سے کئی حیرتوں کے در وا ہوتے ہیں۔ امریکہ کے کلیو لینڈ کلیک نے انسانی دماغ کے بارے میں 14 حیرت انگیز حقائق بیان کیے ہیں جنہیں دنیا میگزین نے بھی شائع کیا ہے۔

1۔ ایک بالغ انسانی دماغ کا وزن لگ بھگ تین پونڈ ہوتا ہے۔ مردوں کے دماغ کا اوسط وزن 2.9 پونڈ(1336 گرام) اور خواتین کا 2.6 پونڈ(1198 گرام) ہوتا ہے، مگر بڑے دماغ کا مطلب زیادہ ذہانت نہیں ، درحقیقت البرٹ آئن اسٹائن کے دماغ کا وزن 2.7 پونڈ ہی تھا پھر بھی وہ دنیا کے ذہین ترین انسانوں میں سے ایک ہیں۔
 

image


2۔ آپ کا دماغ اتنی بجلی پیدا کرسکتا ہے جس سے 25 واٹ کا بلب روشن کیا جاسکتا ہے۔

3۔ بہت کم افراد کو مشارکی احساس ہوتا ہے یعنی وہ رنگوں کو سن سکتے ہیں، الفاظ کو سونگھ سکتے ہیں اور فضائی مقامات میں کوئی تصور دیکھ لیتے ہیں۔

4۔ یہ کہ ہم خواب کیوں دیکھتے ہیں تاحال ایک سائنسی اسرار ہے۔ کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ ہمارے دماغ کی ورزش کا طریقہ ہے جو وہ نیند کے دوران اختیار کرتا ہے، دیگر کا دعویٰ ہے اس سے دماغ کو دن بھر کی یاداشتوں اور خیالات کو جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
 

image

5۔ فیس بلائنڈ نیس نامی عارضہ ڈھائی فیصد آبادی کو اپنا ہدف بناتا ہے۔ا سٹینفورڈ یونیورسٹی کی 2012 کی ایک تحقیق کے دوران دماغ کے وہ حصے جو دماغ کو شناخت کرنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں ، کو نقصان پہنچے تو اس سے لوگوں کے لیے چہرے یاد رکھنا ممکن نہیں ہوپاتا اور وہ لوگ انسانی چہروں کو یاد رہنے کے قابل اشیا میں دیکھتے ہیں۔

6۔ آپ خود کو گدگدی نہیں کرسکتے کیوںکہ حرام مغز آپ کو ایسا کرنے سے روکتا ہے۔ حرام مغز، جو جسمانی حرکت کا ذمے دار ہوتا ہے سنسنی کے احساس کی پیش گوئی اور ردعمل کو روکتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کوئی شخص خود کو گدگدی نہیں کرسکتا حالاںکہ یہ عادت زمانہ ماضی میں سماجی تعلق کی مضبوطی کی ایک قسم سمجھی جاتی تھی۔

7۔ کچھ معاشروں میں جانوروں کا دماغ لذیذ غذا سمجھی جاتا ہے۔

8۔ آپ کا دماغ پورے جسم کو ملنے والی آکسیجن کا کم از کم 20 فی صد حصہ استعمال کرتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ کو آپ کے پٹھوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔
 

image

9۔ آپ کے دماغ میں درد کو محسوس کرنے والے ریسیپٹر یا حسی عضو نہیں ہوتے تو درحقیقت آپ کو دماغ کو ’درد‘ محسوس ہی نہیں ہوتا۔ اگرچہ دماغ ہماری ریڑھ کی ہڈی کی مدد سے درد کو شناخت اور پراسیس کرتا ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ دماغی خلیات اور حصوں کو درد محسوس ہی نہیں ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دماغی سرجری کسی فرد کی بیداری کے دوران بھی ہوجاتی ہے۔

10۔ جو لوگ اعضا سے محروم ہوجاتے ہیں وہ شیشے کو بطور تھراپی استعمال کر کے خیالی درد پر قابو پاسکتے ہیں۔ایسا خیالی درد نوے فیصد اعضا سے محروم ہوجانے والے افراد کو محسوس ہوتا ہے تاہم شیشے کی تھراپی دماغ کو معمول کے سنسری پیٹرن میں واپس لوٹانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

11۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ انسان اپنے دماغ کا دس فی صد حصہ بھی استعمال نہیں کرپاتا۔ درحقیقت انسان اپنے دماغ کا دس فی صد سے بھی زیادہ حصہ استعمال کرپاتا ہے کیوںکہ دماغ کا کوئی بھی حصہ ایسا نہیں جو فعال نہ ہو۔
 

image

12۔ بیش تر دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے افراد زبان کا تجزیہ اپنے دماغ کے بائیں حصے سے کرتے ہیں مگر لیفٹ ہینڈ افراد کئی بار دونوں حصوں کو استعمال کرپاتے ہیں۔

13۔ انسانی دماغ کی نشوونما پچیس سال کی عمر تک جاری رہتی ہے۔

14۔ دماغ وہ واحدعضو ہے جو خود کو آلودہ کرسکتا ہے۔ مگر یہ بھول بھلیاں یہاں ہی ختم نہیں ہوجاتیں۔
YOU MAY ALSO LIKE:

Have you ever stopped to think about the way your brain works when you’re, well, not thinking about it? It’s a hard concept to wrap your head around, but we thought we’d do a little exploring to find out what’s going on inside these noggins of ours. We’ve partnered with Cleveland Clinic to bring you 14 amazing facts you didn’t know about the human brain. You’ll never think about it the same way again.