ڈاکٹر محمد صابر بیگ حیدری مرحوم کی پہلی برسی

یہ دنیا فانی ہے جس نے آنا ہے آخر کار موت کاذئقہ چکھ کر اس دنیا سے چلے جانا ہی ہے مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس دنیا سے چلے جانے کے باوجود عوام کے دلوں میں حسین یادیں چھوڑ جاتے ہیں اور انہیں انکے خاندان کنبہ قبیلہ کے علاوہ تمام مکاتب فکر ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد کرتے رہتے ہیں اور ایسے لوگ ایسے افراد ہمارئے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور وہ لوگ بہت ہی خوش قسمت ہوتے ہیں جن کے چلے جانے کے بعد انکی اولاد اپنے والدین کی یاد انتہائی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں ایسی ہی شخصیات میں کشمیر کالونی گوجرانوالہ کینٹ میں مغل برادری کے ایک عظیم سپوت ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ حیدری مرحوم و مغفور بھی ہیں جنہیں ہم سے بچھڑئے ایک سال کا عرصہ بیت چکا ہے اور آج بھی وہ ہر کسی کے دل میں زندہ وتابندہ ہیں اور ہر کوئی انکی ذات کے لئے دعا گو ہے ڈاکٹر محمد صابر بیگ حیدری مرحوم کی پہلی سالانہ برسی آج 8دسمبر بروز سوموار منیر جنجوعہ سٹریٹ کشمیر کالونی میں انتہائی عقیدت واحترام سے منائی جا رہی ہے

ریاست جموں و کشمیر کو جہاں سرزمین اولیا ء سے تعبیر کیا جا تا ہے وہاں سماجی خدمت گاروں کے حوالے سے بھی اس کی ایک الگ پہچان رہی ہے1955میں ریاست جموں و کشمیر تحصیل و ضلع راجوری کے ایک خوبصورت قصبے گھمبیر مغلاں میں پیدا ہو نے والے ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ جنہیں کم عمری میں اپنے وطن سے 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران اپنے خاندان سمیت بھارت سے پاکستان ہجرت کرنی پڑی،ابتداء میں میر پور اور پھر کشمیر کالونی گوجرانوالہ کینٹ میں اپنے والدین بہن بھائیوں اور دیگر عزیز واقارب کے ہمراہ مقیم ہو ئے ،ابتدائی تعلیم کے مراحل طے کرنے کے بعد ڈاکٹری کے پیشے سے منسلک ہو ئے او ر اپنی بے مثال خدمت کے باعث پورے علاقے میں ایک منفرد مقام حاصل کیاوطن کی محبت کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر محمد صابر کی زندگی کا سب سے اہم پہلو ان کی روحانی وابستگی تھی دربار عالیہ پناگ شریف کوٹلی آزاد کشمیر کے اس وقت کے سجادہ نشین پیر سید سرور حسین شاہ گیلانی سے بیت حاصل کی اور پھر ان کی خواہش پر کشمیر کالونی میں دکھی انسانیت کی خدمت کا بیڑا اٹھا یا او ر اپنے پیر خانے کی ہدایات پر انہوں نے خود کو پورے خلوص سے عوام کے لیے وقف کیئے رکھا ، سجا دہ نشین دربار عالیہ پناگ شریف براعظم ایشیاء کے معروف روحانی پیشوا پیر سید سرور حسین شاہ گیلانی سے بیت حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ کی زندگی کا نقشہ ہی بدل گیا۔اوراپنے پیر کامل کی دعاؤں سے ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ پر اﷲ تعالی کا خاص فضل و کرم ہونا شروع ہو گیا ۔ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ کو اپنے پیر خانہ سے محبت عقیدت کا یہ حال تھا کہ رات کے کسی پل دل میں اپنے پیر خانے پرحاضری کی خواہش پیدا ہوئی ۔اسی وقت کئی سو میل کے سفر پر روانہ ہوگئے وہ اپنی ذات میں بے مثال تھے اکثر اوقات لو گ اپنی جسمانی تکالیف کے ساتھ ساتھ روحانی بیماریوں کا ذکر بھی ان کے ساتھ کھلے دل سے کرتے ہیں اور وہ ہر ایک کو اس کے مطلب اور مفاد کے مطابق علاج تجویز کرتے ہیں اور جہاں تک ممکن ہو تا اس کی رہنمائی کرتے موجودہ مہنگائی کے دور میں جہاں صحت کے اخراجات برداشت کرنا لوگوں کیلئے مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن تھا مگر دربار عالیہ پناگ شریف کے اس عظیم خادم نے اپنے مرشد کامل کی ہدایات پر ایک مشن شروع کررکھا تھا اور اپنے مرشد کی دعاؤں سے یہ خدمت انسانیت میں مگن تھا اور اپنے کلینک پر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرتارہا اور حیدری کلینک پرآنے والے غریب مجبور مستحق بے سہارہ مریضوں کو مفت دوائی ٹیکہ کے ساتھ ساتھ انکی خاطر خواہ تواضع کرنے کے ساتھ ساتھ گھریلوں اخراجات یا چائے دودھ بوتل کے لئے اپنی جیب سے نقدی بھی دیکر روانہ کرتے کیا لکھوں کہ کیا تھا وہ بندہ نواز ،عاشق سرزمین حجاز،عوام کے دکھ درد کا نباض اور روحانیت کے پردوں کا ہمراز۔۔۔۔ جس کے لہجے میں خاک کشمیر کی خوشبو تھی جس کی آنکھوں میں وادی گھمیر کی چمک تھی جس کا چہرہ ان چناروں کی سرخی سے تاباں تھا کشمیر کالونی کا وہ شہزادہ دھرتی پناگ کا دلدادہ۔۔۔ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ جو کہ دراصل محبت کا تارہ ہر آنکھ کو پیارا اور بے چاروں کا بے چارہ تھا یہ ڈاکٹری کا پیشہ نہ تو آپ کا کاروبار تھا نہ آپ کا بیو پار تھا یہ تو فیضان تھا دربار عالیہ پناگ شریف کا یہ تو حکم تھا با با سید سرور حسین شاہ گیلانی کا یہ تو چوغہ تھا فقیری کا خدمت کی اسیری کا جسے ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ نے 40سال خوب نبھایاآپ اپنے لبوں پہ اخلاص کی کی مسکان سجائے او ر منجانب اﷲ ہاتھوں میں شفا کی نوید لیے مایوسیوں میں ڈوبے مریضوں کے لیے ایک تازہ ہوا کا جھونکا تھا آپ کا کلینک دراصل خدمت کا ایک ایسامرکز تھا جہاں مریض ہدیہ و اجرت کی پریشانی کے بغیر بھی فیضیاب ہوتے رہے دن ہو یا رات دوپہر کی چلچلاتی دھوپ ہو یا رات کی یخ بستہ ٹھنڈک ہر گھڑی ہر موسم ۔۔۔ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ خندہ پیشانی سے درد کے ماروں غریبوں اور لاچاروں کی خدمت میں مصروف دکھائی دیے اپنے پیر قلندر کے حکم پہ حیدری کلینک میں ڈیرہ زن ہو کہ سالہا سال سے شفا اور تبسم کی سوغاتیں بانٹتے رہے ۔ڈاکٹر مرزا محمد صابر بیگ ایک ایسی نامی گرامی شخصیت جنہوں نے اپنی مغل برادری کو ایک مقام دیا کشمیر کالو نی کے وقار میں اضافہ کیا لوگوں کے خدمت کے لیے مشعل راہ بنے عوام سے ہمدردی و پیار کا پیغام دیا خدمت خلق انکا شوق تھا سماجی ترقی ان کا خواب تھا عوا م دوستی ان کے ماتھے کا جھومر تھا لوگوں کے لیے سونا لوگوں کے لیے جاگنا اور لوگوں کے لیے ہی جینا مرنا ان کی زندگی کانصب العین تھاسماجی زندگی میں بھی انہوں نے ایک قابل تقلید کردار چھوڑا ۔ جو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ وہ خدمت خلق کو بہت اہمیت دیتے تھے ۔ ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے انہوں نے خدمت کو ہمیشہ اپنا شعار بنائے رکھا ۔ غریب پروری ان کی طبعیت کا خاصہ تھا۔ وہ جس حلقے میں بھی بیٹھتے اپنی منفرد شخصیت کی بدولت محفل کی جان بن جاتے ۔ شعرو ادب خصوصاٰ ۔میاں محمد بخش کا کلام اور دربار عالیہ پناگ شریف کی لکھی گئی کتاب کو بڑئے شوق اور ترنم سے پڑھنے کے ماہر تھے ۔ اﷲ نے انہیں بلا کا حافظہ عطاء فرمایاتھا۔ بلا مبالغہ انہیں ہزاروں اشعار ازبر تھے ۔ سال سوا سال قبل اﷲ تعالی کی ایسی کرنی ہوئی کہ دن رات دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والا یہ درویش صفت ڈاکٹر صابر بیگ بھی اچانک کمر درد میں مبتلا ہوئے علاج معالجہ کروایا ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ،بیماری کے ابتدائی دنوں میں انکی جگہ انکے چھوٹے صا حبزادئے ڈاکٹر مرزا عابد بیگ نے سنبھال لیں ،مگر مریضوں انکیاور ان کے خیر خواہوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہر ہاتھ ،ہر زبان ڈاکٹر محمد صابر بیگ کی صحت یابی کے لئے دعاگو تھی اور انکی عیادت کرنے والوں کی لمبی لائینیں روزانہ لگی رہتی ۔کہ اچانک خبر ملی کہ ڈاکٹر محمد صابر بیگ گردئے کے عارضہ میں مبتلا ہوگئے ہیں کافی علاج معالجہ کے باوجود تمام علاج معالجے ناکام ثابت ہوئے جو اس جہان فانی میں آتاہے اس کو آخر جانا تو ہے اور پھر یہ ناگہانی گھڑی آپڑی8 دسمبر 2013 ء کو ڈاکٹر مرزامحمدصابربیگ کی زندگی کا سفرجو آغاز سے انجام تک نہایت پروقار تھا اختتام پذیر ہوا ۔ خدمت کا وہ باب روحانیت کا چشمہ اور عظمت کا وہ منارہ 8دسمبر2013کو رضائے الہٰی سے ٹوٹ گیا 8/9 دسمبر کا دن اور رات کشمیر کالونی کی فضاء ہر طرف سے درودوسلام کی آوازوں سے معطر تھی اور دربارعالیہ پناگ شریف کے صاحبزادگان کی ایک بڑی تعداد سمیت عزیزو اقارب اہل علاقہ مرحوم کی میت کے چاروں اطراف تلاوت درودپاک اورسلام پیش کرتارہا ۔ ڈاکٹر صابر کی جیسے حیات جاندار تھی ویسے آپ کی موت بھی شاندار تھی یہ مانا کہ اب وہ ہم میں نہیں ہے مگر ان کی خوشبو ان کی یادیں اور ان کی باتیں اور ان کا لہجہ صدا خدمت کی راہوں پہ چلنے والوں کو یاد رہے گا ڈاکٹر محمد صابر بیگ حیدری مرحوم کی یاد میں انکی پہلی سالانہ برسی آج ،8دسمبر بروز سوموار منیر جنجوعہ سٹریٹ کشمیر کالونی میں منعقد ہو رہی ہے ۔ جس کا آغاز صبح دس بچے قرآن خوانی سے ہوگا نمازظہر کے بعد دعا ہوگی ظہر سے عشاء تک لنگر غوثیہ حیدریہ جاری رہے گا ڈاکٹر محمد صابر بیگ حیدری مرحوم کی پہلی برسی کے موقع پر خصوصی خطاب و دعا سجادہ نشین دربار عالیہ پناگ شریف صاحبزادہ سید پیر عارف حسین شاہ گیلانی فرمائیں گئے اور اس سالانہ برسی میں جملہ صاحبزدگان دربار عالیہ پناگ شریف شریک ہوں گے ۔ اس موقع پر محفل نعت اور محفل سماع کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔بعد از نماز عشاء محفل نعت و سماع ہوگی جس میں ملک کے نامور ثناء خواں اور قوال شرکت کریں گے ۔ جن میں ملک پاکستان کے معروف نعت خواں سائیں محمد یونس سروی ،راجہ شہباز کیانی سیارٹس ،ملک جہانگیر مصطفائی نعیم صدیقی ۔خلیفہ غلام علی بیگ سمیت دیگر نعت خواں ہدیہ نعت پیش کریں گئے بعد نماز عشاء ملک پاکستان کے معروف قوال معین افضل اور ہمنوا بھی اپنا کلام پیش کریں گئے ڈاکٹر صابر بیگ حیدری مرحوم کی پہلی برسی کے موقع پر لنگر حیدری کا خصوصی اور وسیع انتظام ہو گا ۔ اس موقع پر سنی فورس کے نوجوان رضا کار سیکورٹی کے انتظامات سرانجام دیں گے -
Shabir Baig
About the Author: Shabir Baig Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.