فیصلہ کن لڑائی میں عوام کا کردار

گزشتہ کئی سالوں سے ہماری قوم اور ہمارے معاشرے کو چند ریموٹ کنٹرول وحشی جانوروں نے انتہائی تکلیف دہ اور اذیت ناک صورت حال سے دوچار رکھا رہے ۔ انسانیت کی معراج سے گرے ہوئے ہمارے ا ندرونی اور بیرونی دشمنوں کے پالتو بھیڑ ئیے ہر دفعہ ارض پاک کی سلامتی، امن خوشحالی اورنہتے عوام پر چوروں کی طرح حملہ آوار وہوتے ہیں۔معصوموں اور بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلتے ہیں اوربے موت مرنے کے شوق دیوانگی میں سیدھے جہنم رسید ہو جاتے ہیں۔ عقل کے یہ اندھے جنت جانے کی جلد بازی میں وہ شارٹ کٹ اختتار کر جاتے ہیں جس کا ہر راستہ بائے ایئر جہنم کی گہری کھائیوں میں ہی جاتاہے۔ پھر ان کی جگہ نئے پالتو بھیڑے معصوم جانوں پر گھات لگانے کے لے انسانی آبادیوں کا رخ کرتے ہیں۔بھیڑے، بھیڑوں کے روپ انسانی بستیوں میں داخل ہوتے ہیں اور نئی مقتل گاہیں بسانے کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ انکی وحشیانہ کاروائیوں کا سب الم ناک پہلویہ ہے کہ انسانیت کے دشمن اپنے ناپاک ارادوں کو پورا کرنے کے لیے بزدلوں اور چوروں والا راستہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔نہتے کم سن اور معصوم بچوں، عورتوں اور بے گناہوں کو چھپکے سے اپنے وحشت کا نشانہ بناتے ہیں۔ بربریت اور وحشت کے یہ گندھے انڈھے ہمارے ہی درمیاں رہ کر، ہمیں ہی لہولہو کرنے اور ہمارے گھر کو جلانے کی ناپاک شازشوں اور کوششوں میں مصروف رہتے ہیں مگر بدقسمتی سے ہم اپنے اردگرد موجود ان مردودوں سے غافل رہتے ہیں اور ان کا آسان شکار بن جاتے ہیں ۔آرمی پبلک سکول میں چندکرائے کے وحشی درندوں کا باآسانی اپنے ہدف تک پہنچ جانااس بات کا واضح ثبوت ہے یہ لوگ ناسور کی طرح ہمارے معاشرے سرائیت کرچکے ہوئے ہیں ۔ ان ان دیکھے دشمنوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں فتح حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان بھیڑیوں کو اپنی صفوں میں گھسنے سے پہلے ہی نشان عبرت بنادیا جائے۔اور ایساکرنے کے لیے ان کی شناخت اورنشاندہی کرنا بہت ضروری ہے ۔بظاہر انتہائی مشکل نظر آنے والے اس عمل کو صر ف اور صرف عوام الناس کے بھرپور تعاون سے ہی آسان اور ممکن بنایا جاسکتاہے۔

ایک باشعور اور زندہ قوم ہونے کے ناطے ہمارے حالات ہم سے شدت سے یہ تقاضا کر رہے ہیں کہ ہمیں پوری ذمہ داری سے اپنے اردگرد موجود دشمنوں سے بے خبراور غافل رہنے کا رویہ ترک کرنا ہوگا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم بطوری شہری اپنے اردگرد موجود دہشت گردوں اور وطن دشمن عناصر کا سراغ لگانے میں ا پنی پاک افواج اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں۔ اپنے اردگرد مشکوک افراد پر کڑی نظررکھیں۔اوراپنے اردگرد موجود کسی بھی مشکوک شخص پر ذرا سا بھی شک ہونے کی صورت فوری طور پر سکیورٹی اداروں کو مطلع کریں۔حکومت اور افواج پاکستان کی طرف سے عوام کو مشکوک افراد یاان کی کسی بھی سرگرمی کے بارے میں اطلاع دینے کے لیے ہیلپ لائن قائم کی جائے۔جہاں معلومات دینے والے کا نام نہ صرف صیغہ راز میں رکھا جائے بلکہ درست اور بروقت معلومات فراہم کرنے والے بہادر اور فرض شناس شہریوں کو انعام اور پولیس میں نوکریاں دی جائیں۔ کیونکہ جب کوئی عوام اپنی افواج کے ساتھ لڑنے کے لے اٹھ کھڑے ہوں تو پھر مٹھی بھر کرائے کے خارجی کیا کوئی سپر پاور بھی اس قوم کے جذبے کے سامنے کھڑی نہیں رہ سکتی ۔ تو پھر آئیے سب مل کر دشمن کا قبر تک پیچھا کرنے کے لیے اٹھ کھڑ ہوں۔
Ahmad Nawaz Ishaq
About the Author: Ahmad Nawaz Ishaq Read More Articles by Ahmad Nawaz Ishaq: 7 Articles with 5239 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.