دوسرا چہرہ

فیس بک کا ہمارے پاکستانی بھائی جس طرح سے استعمال کر رہے ہیں وہ تو آپ سب بخوبی واقف ہونگے کہ کیسے کر رہے ہیں،اس میں ہماری کچھ بہنیں بھی برابر کی شریک ہیں اگرچہ انکا طریقہ واردات کچھ اورہے مگر آج بھائی لوگ میرا موضوع ہیں۔مجھے کافی دنوں سے اس حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ لکھوں تو آج ہمت کرکے لکھ رہا ہوں اگرسطور پسند آئیں تو لازمی شیئر کر لیجئے گا۔۔۔۔!!!

فیس بک پر بہت سے میرے بھائی حضرات خواتین ÷ لڑکیوں کی پروفائل پر بہیودہ، گھٹیا اور اخلاق سے گرے ہوئے ان بکس پیغامات ارسال کرتے ہیں اور انکو گندی بات چیت کے لئے مجبور کرتے ہیں یا دوستی کے لئے کہا جاتا ہے یا پھر ڈیٹ پر ملنے کی آفریں کی جاتی ہیں؟ یہ سب بلا تفریق سب کے ساتھ وہ کرتے ہیں انکو ذرا بھی عقل و شعور نہیں ہے کہ بندہ کو دیکھ کر اپنی بات کریں؟ شاید ایسے نا عاقبت اندیش لوگوں کی وجہ سے ہی ہم لوگوں پر عذاب آتے رہتے ہیں؟ اپنی ماں بہن کی عزت کو مقدس جانتے ہیں اور باقی سب کو بس عورت ایک جنس ہے سمجھتے ہیں؟ ایسے لوگ پتا نہیں کیوں جو دوسرے کی عزت کی قدر نہیں کرتے ہیں اکثر اپنی انکی عزت پوشیدہ طورپر نیلام ہو رہی ہوتی ہے اور وہ بے خبر ہوتے ہیں؟ بہت سے باغیرت بھائی اکثر معاملات میں بے غیرت ہوتے ہیں؟ یہ فیس بک آپ کا اصل چہرہ ایک دن بے نقاب کرتی ہے اگر آپ کسی کو بے نقاب کرنے کی کوشش کریں گے تو وہ تو ہو ہی گا آپ بھی ہو جائیں گے؟ فیس بک استعمال کرنے والے اس بات سے ناواقف ہیں شاید کہ یہ انکا دوسرا اصل چہرہ بھی بے نقاب کر کے رکھ دیتی ہے اور آپ کو سمجھ تب آتی ہے جب سب کی انگلی آپ کی طرف اشارہ کر رہی ہوتی ہے۔

اگرچہ اس معاملے میں لڑکیوں کا کردار بھی بہت اہمیت کا حامل ہے اگر وہ خود ہی اپنی تصویروں کو ایسے انداز کی شائع کریں گی تو پھر انکو اس طرح سے لوگ لازمی تنگ کریں گے اور آپ کو مجبورا فیس بک پر ان حضرات کو بلاک کرنا پڑے گا اگر آپ لڑکیاں ہی تھوڑا خیال کر لیں تو اس طرح کے مسائل سے چھٹکارہ مل سکتاہے آپ کو ازخود بھی جان لینا چاہیے کہ آپ کی عزت بہت نازک ہے اور ذرا سی ٹھیس بھی آپ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

کم سے کم ایسے حضرات جہاں کوئی لڑکی انکا ساتھ نہ دیے تو انکو تنگ کرنے سے باز رہنا چاہیے،بصورت دیگر مکامات عمل ہوگا تو پھر شاید آپ کو عقل آجائے مگر عقل کے اندھوں کو ہدایت کم ہی وصول ہوتی ہے۔ایسے افراد روز محشر ایک دن اپنے حساب کے لئے تیار رہیں،وہاں انکا اصل دوسرا چہرہ لازمی بے نقاب ہوگا اور پھر منہ چھپانے کو جگہ بھی نہیں ملے گی۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522772 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More