بھارتی ایجنسیاں کس طرح پاکستان میں سرگرم

بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ”را“ کی بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے حوالے سے سری لنکن اخبار دی مرر کی چشم کشاء رپورٹ پاکستان مخالف سرگرمیوں کے اعتبار سے کوئی نئی بات نہیں کیونکہ 1968سے ہی بھارتی حکومت کا ریسرچ اینڈ انیلسز ونگ اپنے قیام کے مقاصد کے بر عکس پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، تاہم اس کی کارروائیاں اس وقت کھل کر سامنے آئیں جب 1971ء میں پاکستان کے دو لخت ہونے سے قبل اس نے مغربی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے کے لیے مکتی باہنی تحریک کی پشت پناہی کی اور اس کے کارکنوں کو دہشتگردی کی تربیت دی اور مجیب الرحمن کو 1971کے انتخابات میں مالی امداد بھی فراہم کی اور بعد ازاں اس کی مداخلت بڑھتی ہی چلی گئی ۔1983سے لیکر 1993کے درمیان ”را“ نے پاکستان میں اپنے 35ہزار ایجنٹ داخل کیے، جن میں سے 12ہزار سندھ، 10ہزار پنجاب، 8ہزار سرحد، اور 5ہزار بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے، ان ایجنٹوں کو تربیت دینے کے لیے بھارتی ایجنسی نے راجھستان، مشرقی پنجاب، مقبوضہ کشمیر، اتر پردیش، اور بھارت کے دوسرے حصوں میں چالیس تربیتی کیمپ قائم کر رکھے ہیں۔ افغان جنگ کے دوران ”را“روسی خفیہ ایجنسی ”کے جی بی “ اور افغان خفیہ ایجنسی ”خاد“ کے ذریعے پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرتی رہی۔ شعیہ سنی فسادات کروانے میں بھی ”را“ کا ہاتھ رہا اور یہ سلسلہ نوے کی دہائی میں زور پکڑ گیا۔ نومبر، دسمبر1993میں دہلی میں ”را“ ہی کے تعاون سے بین الاقوامی سرائیکی کانفرنس ہوئی جس میں جنوبی پنجاب سے سرائیکی تحریک کے ارکان نے حصہ لیا اور ”را“ اب بھی سرائیکی تحریک کو مالی امداد فراہم کرتی ہے.

21دسمبر 1995 کو پشاور میں صدر کے علاقے میں ”را“ کی جانب سے کروائے گئے کار بم دھماکے میں 37افراد مارے گئے۔ 14اپریل 1996 کو اس کے ایجنٹوں نے شوکت خانم ہسپتال میں دھماکے کر کے سات افراد کو ہلاک کر دیا ۔28اپریل 1996 کو لاہور سے ساہیوال جانے والی ایک مسافر بس میں بھائی پھیرو کے قریب دھماکہ کیا جس میں 44افراد مارے گئے ۔8مئی 1996 کو شیخوپورہ ہسپتال کے قریب بس میں دھماکہ کیا گیا جس میں نو افراد لقمہ اجل بنے۔”را“ ہی کے ایجنٹوں نے 10جون 1996 کو عالم چوک گوجرانوالہ میں ایک دھماکہ کیا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے، اسی روز جی ٹی روڈ کھاریاں کے قریب بھی دھماکہ ہوا جس میں دو افراد مارے گئے۔ اسی بھارتی ایجنسی نے 27جون 1996 کو راولپنڈی فیض آباد کے قریب مدرسہ کے باہر دھماکہ کیا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے، 8جولائی 1996 کو فیصل آباد ریلوے سٹیشن پر دھماکے میں 3 افراد کو ہلاک کر دیا گیا۔ ”را“ صرف پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیوں اور بے گناہ عوام کے قتل ہی میں ملوث نہیں رہی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کی سازشیں بھی کرتی رہی ہے جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ 1971میں انڈین ایئر لائن کے طیارے کو اغواء کر کے لاہور لایا گیا اور اس کا الزام کشمیر مجاہدین پر لگا کر پاکستان کو تحریک آزادی کشمیر میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی۔ آج بھی یہ ایجنسی ہمارے خلاف مسلسل منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ جبکہ گزشتہ روز پہلے قبائلی علاقوں سے اسلحہ سے بھرا ہوا ایک ٹرک پکڑا گیا جس میں بھارتی اسلحہ موجود تھا دوسری طرف افغانستان میں بڑھتی ہوئی بھارتی مداخلت بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے جس نے اپنے سفارتخانوں کی حفاظت کا جواز بنا کر اپنی فوج پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علا قوں پر تعینات کر رکھی ہے جس کا مقصد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود شدت پسندوں مدد کرنا ہے ان علاقوں سے گرفتار ہونے والے شدت پسندوں نے بتایا کہ ان کو بھارتی آرمی نے ٹریننگ دی تھی اور وہ ہی ان کو اسلحہ فراہم کرتی ہے۔ پاکستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات کے میں " را" ہی سرگرم عمل ہے اب تو ان آرمی کے اعلیٰ عہدیداران کی طرف سے بھی دھمکی آمیز بیانات آنا شروع ہو گئے جس سے بھارتی جنگ کی تیاری کا واضح اشارہ ہے اب اگر بھارت میں ممبئی حملے جیسا کوئی واقعہ رونما ہوا تو شائد بھارت اس دفعہ مذاکرات تک محدود نہ رہے جیسے گزشتہ برس ممبئی میں ہونے والے دہشتگردی کے ایک حملے پر اُس نے اپنی فوج بارڈ پر لگا دی اور ان حملو ں میں ملوث افراد کے بارے میں ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں بھی ناکام رہا اس کے مقابلے میں پاکستان جس کا ہر دن دہشتگردی کے واقعات میں گزر رہا ہے کہیں بم دھماکہ اور کہیں ٹارگٹ کلنگ جیسا واقعہ رونما ہوتا ہے جس میں کئی بے گناہ، معصوم لوگوں کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے

لیکن بھارت نادان بچوں جیسی حرکات کر رہا ہے اور شائد یہ بھول رہا ہے پاکستان اور چین دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ایک دوسرے پر جان دینے کے لیے تیار ہیں چین میں تو پہلے ہی اگست کے مہینے میں ایک مضمون شائع ہوا تھا جس میں ہندوستان کے کئی حصوں میں ٹکڑے کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ چین کو پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش جیسے ملکوں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ ہندوستان کو کئی ٹکڑوں میں توڑا جا سکے یہ مضمون خطے کے ہمسایہ ممالک کو بھارت کے خلا ف برسر پیکار رہنے کی حوصلہ افزائی کی یقین دہانی تھی۔ بھارت سنہ 2009 میں عالمی کساد بازاری کا شکار رہا ہے جس کا سہرا کا نگر یس نے ماہر اقتصادیات وزیراعظم منموہن سنگھ کے سر باندھا ہے اور اس برس مون سون بھی اچھا نہ رہا جس کی وجہ سے خریف کی فصلیں اثر انداز ہوئیں اور سوائن فلو کی وبا بھی پھیلی تاہم نئے سال ہندوستان میں ان تمام حالا ت کے باعث کئی نئی ریاستوں کی تشکیل کا منصوبہ بھی سر اُٹھا سکتا ہے جس سے چینی رائٹر کا تحریر کردہ مضمون کامیاب نظر آرہا ہے بھارت کو اس وقت اپنی فوجی طاقت کی نمائش کی بجائے اپنی علاقائی طاقت کو فروغ دینے اور ان میں پیوستہ غربت افلاس جیسے معاملات کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ استحصال ہی کسی خطے میں انقلاب کا سبب بنتا ہے۔
Abid Hussain burewala
About the Author: Abid Hussain burewala Read More Articles by Abid Hussain burewala: 64 Articles with 90623 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.