بنام محمد جبران
(Chaudhry Muhammad Rashid, Jeddah)
بنام محمد جبران ابن ناصر ابن
احمدی ابن سنی ابن شیعہ ابن مسلمان ابن کافرابن کنفیوز ابن ہلاکو ابن ہندو
ابن نمرود ابن فرعون ابن آدم
دیکھ بھائی جبران: نام پڑھ کر غصہ کر لو تو پھر تمہارا فلسفہ جو جتنا میں
سمجھ سکا ہوں انسان کی برابری کا غلط پڑ جائے گا۔ آخر انسان ہی کافر بھی
ہوتا ہے، انسان ہی نمرود تھا، فرعون بھی انسان کا بچہ تھا، ہلاکو خان بھی
انسان تھا، قاتل عظیم جارج بش بھی انسانوں میں شمار ہوتا ہے۔ مودی ہزاروں
معصوم انسانوں کا قاتل مسیحا بنا پھرتا ہے، ظالمان بھی اپنے آپ کو انسان
کہلاتے ہوں گے- حتی کہ زرداری تک انسانوں میں شمار ہوتا ہے۔
تمہاری تقریبا سب باتوں سے متفق ہونا الگ بات ہے لیکن تمہاری غلط کی تاریخ
پر بات کرنے سے پہلے میں تم کو خدا کے نبیوں کا سبق یاد کروا دوں جو ایک
خدا پر ایمان لانے کا سبق تھا اور لا شریک ہونے پر ایمان لانے کا پیغام
تھا۔ جس کو لانے والے حضرت ابراہیم علیہ سلام نے انسانوں کے بنائے پتھر اور
مٹی کے جھوٹے خداوں کو واپس مٹی کر دیا۔ یہودیوں کے پیارے اور ہمارے لیے
خدا کی طرف سے آئے پیارے نبی موسی علیہ سلام نے ایک ایسے انسان کو جو خود
خدا بنا بیٹھا تھا نہ صرف اس کو پاش پاش کیا بلکہ جھوٹ کو شکست دی۔
حضرت عیسی علیہ سلام نے تو انسانی ناخداوں کو اس حد تک پہنچا دیا کہ خدا کے
نبی ہی کو سولی پر لٹکانا چاہا اور تم کو یقینا ہمارے نبی آخرالزماں محمد
صلی اللہ علیہ وسلم کا خانہ کعبہ کو خود انسان کے بنائے خداوں سے پاک کرنے
کا عمل بھی یاد ہو گا۔
اب بات ہے بعد کی تاریخ کی جس کو تم نے غلط کرکے "انسانی سوچ کی پسماندگی
اور بت پرستی" کے حق میں "بت شکنی" کو بدل کر "مندر توڑنے جیسا لفظ جو
ہندوتا کے بیمار بھارتی ذہنوں کی پیداوار ہے" جیسا بہتان لگا کر نیا رخ دے
کر عجیب حرکت کی ہے- ایک عظیم مسلمان رہنما شاہ محمود غزنوی کے ساتھ بہتان
لگانے کی کوشش تو یقینا تم "بغض علی" میں صریحا جان بوجھ کر ملک پاکستان،
دین اسلام اور ان کی تاریخ کے ساتھ بغض رکھ کر ہی کر سکتے ہو یا پھر اتنے
نادان ہو کہ فرقہ پرستی کے خلاف باتیں کرتے ہوئے خود کسی بےکس اور رد کیے
ہوئے فرقہ کی فرقہ پرستی ہی میں پڑے ہو۔
"میں اپنی ذات تک کسی کو کافر، مسلمان یا ملحد کا ٹھپہ لگانے کے حق میں
نہیں ہوں۔ ایمان تو خداوند لاشریک پر لانا پہلی سیڑھی ہے باقی مسلمان ہونے
کے لیے یقینا پانچ باتوں پر ایمان لانا ضروری ہے اس کے بعد خدا جانے کتنے
عقیدے، مذہب یا گروہ ہیں جو بھانت بھانت کی بولیاں بولتے پھرتے ہیں ان مفاد
پرستوں کا تو خدا حافظ"
اللہ ہمیں ملک پاکستان کو فرقہ پرستی سے پاک پاکستان بنانے کی توفیق دے-
خاص کر ان سے پاک جو ایک دوسرے سے فرقہ پرستی کے نام پر لڑتے پھرتے ہیں۔
میں تو نہ کہتا ہوں فرقہ پرستی جیسی گندگی کو۔
کاش دنیا و جہاں کا بنانے والا ایک خدا "اللہ" تجھ پر صحیح رستے کی حقیقت
پوری طرح روشن کردے۔ |
|