معز ز صارف

میرا یہ آرٹیکل شاید ہر اکتائے ہوئے موبائل صارفین کے دل کی آواز ہوگی جو دن بھر میں کو ئی ۵۰ کے قریب advertised sms و صول کرتے ہیں ۔اس کے تعداد و شمار کو آپ بڑھانا چا ہیں تو کوئی مضائقہ نہیں ۔اگر پاکستان کے ۱۸کروڑ کی آبادی میں کوئی ایسا شہری بھی موجود ہے جو موبائل کا استعمال نہیں کرتا تو یقین جا نئے وہ پا کستان کا سب سے خوش نصیب اور قابل رشک شہر ی ہے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مو با ئل کے نیٹ ورک کے لا تعداد smsآپکو اپنا مو بائل اٹھا کر پھینکنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔اس سے بچنے کی ایک صورت یہ ہو سکتی ہے کہ اگر ۔۔۔۔۔۔

اگر۔۔۔موبائل میں بیلنس Load کرنے کے بعد !!!!!
اگر۔۔۔ speed of lightسے تیز رفتار tax کٹنے کے بعد !!!!!

اگر ۔۔۔۔آپ اتنے صاحبِ استطا عت ہیں تو آپ اپنے متعلقہ نیٹ ورک کی کمپنی میں جا ئیں اور انکے حکامِ بالا سے معا فی مانگ لیں کہ آپ نے اس نیٹ ورک کی سم خرید کر بہت ـ’’بڑی غلطی ـ‘‘ کی ہے کہ آپ ان کی services کا استعمال کر رہے ہیں جس کی سزا آپ اس صورت میں بھگت رہے ہیں کہ آپکا فون آپکو ہر وہ update دے رہا ہے جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا ۔ان باتوں کو مدّنظر رکھتے ہوئے کچھ مثا لیں پیش کی جا رہی ہیں ۔جن کا تعلق مختلف نیٹ ورک سے ہے ۔

مثال نمبر ۱ : ’’اپنے نام کا مطلب جا ننے کے لئے ابھی کال ملائیں اور ۔۔۔۔۔۔‘‘
مجھے یہ سمجھ میں نہیں آتا آج کے دور میں کون ایسا ہوگا ‘ جسے اپنے نام کا مطلب نہیں معلوم ہوگا ۔۔اگر کسی ’’نا معلوم ‘‘ وجہ سے وہ مطلب سے لا علم بھی ہیں تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کم از کم کون اتنا ’’فارغ‘‘ ہوگا ‘جو اس sms پہ غور و فکر کرے۔مصروفیت کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ نیٹ ورک والے آپ کو کبھی بھی اتنا فارغ نہیں چھوڑتے لمحہ بہ لمحہ وصول ہونے والا sms آپ کو بہت مصروف رکھتا ہے ۔

مثال نمبر ۲ : ’’اب کریں اپنے پسندیدہ فلم اسٹار سے بات چیت کریں ‘ ابھی کال ملا ئیں اور ۔۔۔۔۔۔۔‘‘
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن سے کوئی بات کرنا پسند نہیں کرتا ‘ان سے ہم کیوں بات کریں ؟ کیوں ان کو پریشان کریں ! جب کہ وہ ’’عالمی معیار ‘‘ کی فلموں کی ادا کاری کرنے کی ناکام کو شیشوں میں بے حدو بے تحاشہ مصروف ہیں۔

مثال نمبر ۳ : ’’۔۔۔ call back on this number ‘‘
یہ انتہائی لا جواب سروس آپکو اس وقت موصول ہوتی ہے جن آپ کے عزیز دوست یا رشتے دار کے پاس بیلنس نہیں ہوتا ‘ جب ان کو smsکرنا چاہیں تو بدلیں میں آپکو یہ پتہ چلتا ہے کہsms وصول کرنے والا بیلنس نہ ہونے کے ’’ عظیم سا نحے‘‘ سے دو چار ہے لہذا آپ ان کو smsکرنے کا تکلّف نہ کریں بلکہ اسے ایک کال کر لی جائے اور کال کے لئے بھی ’’گھنٹہ آفر‘‘ ، ــ"week offer" جیسے عظیم و شان پیکجز سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں ۔جو یقیناآپ کے موبا ئل inbox میں ایک عدد smsکی صورت میں موجود ہوگا۔

مثال نمبر ۴ : ’’اب رہیں ہرnew fashion brand سے با خبر !!!۔۔۔‘‘
security کے پیش ِنظر یہ ایک خطر ناک smsسمجھا جاتا ہے ۔اگر آپ کسی اسٹور میں شاپنگ کے غرض سے موجود ہیں تو ممکن ہے کہ آپکو اچانک یہ sms ملے کہ کونسی deal کہاں آئی ہوئی ہے۔اس وقت آپکو سیکورٹی خدشات لا حق ہو سکتے ہیں کہ نیٹ ورک والوں کو کیسے پتہ چلا کہ آپ اس وقت شاپنگ کیلئے نکلے ہوئے ہیں۔اور کسیbrand کی تلاش میں ہیں( اب اتنا check and balance بھی کیا رکھنا گویا سم نہ ہو گئی ہو کوئی intelligence member ہو گیا ۔ )

check and balance سے یاد آیا ‘ ممکن ہے کہ آپ کچن میں کوئی کام کر رہے ہوں تو ایسا sms بھی آپ کو مل سکتا ہے ’’اب جانئے recipies ۔۔ ابھی کال ملائیں اور اپنے پسندیدہ شیف سے باتیں کریں ‘‘ یہ ہر شہری کے سیکورٹی کے لئے تشویشناک بات ہے کہ ان کے ذاتی زندگی میں اسطرح مداخلت کی جا رہی ہے ۔اگر آپکا تعلق صنفِ نازک سے ہے اور آپ نے ایسے sms کی اطلاع اپنے والدین کو دے دی ہے تو سادہ دل والدین خوف وہراس میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔

مثال نمبر ۵ : sports update , T-20 , world cup , test matches series " یہ سب جانئے صرف ایک sms پہ !!! ۔۔۔۔‘‘ اور اگر مناسب سمجھیں تو آپ اپنا T.V اٹھا کر کباڑ کو بیچ دیں ‘ بیچنے کی صورت میں جو "profit"ملے اْس سے آپ ایکد وسرے نیٹ ورک کی سم لے لیں اور پل پل کی خبروں سے استفادہ حاصل کریں۔۔۔۔لیکن T.V channelsکو ہر گز نہ دیکھیں‘جو sportsکی نشریات دکھانے میں دن رات کا فرق بھلا کر دْبلے ہوئے جا رہے ہیں۔

مثال نمبر ۶ : ’’Math Quiz سے استفادہ حاصل کریں ‘‘۔۔۔۔
جب آج کل کے طلبہ و طالبات کو یہ sms ملے تو اْن پہ غشی کا دورہ پڑ سکتا ہے ۔وہ تمام کے تمام studentsپاگل خانے جانے کے حقدار ہیں جنہوں نے mathematics کے courseکے لئے صفحات کے صفحات سیاہ کیئے ہیں۔اس سے اچھے تو وہ لوگ ہیں جو math services دے رہے ہیں ۔کیا تھا ! کہ اس service کو utilize کر کے اس مضمون پہ مہارت حاصل کر لیتے۔مناسب یہ ہوگا minister of education کو چاہیئے کہ وہ تمام اسکول ‘کالجز اور یونیورسٹیوں سے math کا نصاب ہی ختم کر دیں کیوں کہ اس ’’ عظیم فریظے ‘‘ کو نیٹ ورک والے بخوبی انجام دے سکتے ہیں۔ان کا ’’کام‘‘بھی ہو جا ئیگا اور طالب علم بھی استفادہ حاصل کر لینگے ۔اسکے ساتھ ساتھ منسٹر آف ایجو کیشن کے اوپر سے ’’اضافی ذمّے داریوں‘‘کا بوجھ بھی ختم ہو جائیگا ۔

مثال نمبر ۷ : ’’ اب دیں آسان سوالوں کا جواب ‘ اور جیتیں ہر Saturday کو ۵۰۰ا کا free بیلنس۔۔۔۔‘‘
اس smsکے بعد یقینا ایک ٹھنڈی سانس بھرنے کا دل چاہتا ہے ۔ایک ایسی ٹھنڈی سانس جو انتھک محنت کے بعد پھیپھڑوں سے خارج ہوتی ہے ،یہاں محنت کا ذکر اس لئے کیا گیا ہے کہ جس ’’حلال آمدنی‘‘ کا ۹۹.۹۹فیصد حصّہ موبائل کریڈٹ میں لگایاگیا ہے (بشمول ٹیکس) اس کے اوپر نیٹ ورک والے"cover short" کا"lovely stroke" لگاتے ہیں اور آپ سے ایسے عہدوپیمان کر کے درحقیقت اپنی وفاؤں کا اظہار کرتے ہیں۔جسکا خلاصہ کچھ یوں ہے کہ ۔۔
’’ یہ ٹھیک ہے کہ ہم نے آپکی ـ’’حلال آمدنی ‘‘ پہ ڈاکہ ڈالا ہے لیکن ایسا بھی کیا ! کہ ہمیں آپکا خیال ہی نہیں !!! آپ صرف ہمیں ہمارے الٹے سیدھے سوالوں کا جواب تو دیں!!بھلا کیوں نہیں آپکو free balance دینگے۔‘‘

یہ وہ لوگ ہیں جو freeمیں اپنے گناہ بھی کسی کو نہ دیں وہ آپکو balance دینگے ۔۔۔بہرحال آپکا اخلاقی فریضہ ہے کہ ان کو جواب دیا جائے اور پھر قیامت کے دن کا انتظار کریں تا کہ آپکو free balance ــکا ’’انعام‘‘ مل جائے۔مثال نمبر ۷ کچھ اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اسمیں saturday کا دن منتخب کیا گیا ہے ۔ہفتے کے روز عموما ً لوگ اپنے اہل و عیال کے ساتھ گزارنا پسند کرتے ہیں۔لیکن ہمارے معاشرے میں کچھ "spare people''بھی ہوتے ہیں ۔جن کو مختلف وجوہات کی بناء پر ان کی فیملی انکو وہ ’’احترام ‘‘ نہیں دیتی جسکے وہ حقدار ہوتے ہیں (در حقیقت انکی حرکتیں ایسی ہوتی ہیں کہ انہیں spare سمجھا جائے )۔تو ایسے تمام لوگ جن کو ''spare member''کا درجہ ملا ہوا ہے وہ اس smsپہ غور و فکر کر کے اپنی تعطیلات گزار سکتے ہیں۔

کچھ ایسے smsبھی ہوتے ہیں جو ــ"edhi" یا"chippa"جیسے عظیم فرائض انجام دیتے ہیں۔مثلاًیہ کہ وہ آپ کے لئے ایسے الرٹ activateکر دیتے ہیں ۔جن کا کوئی استعمال نہیں ہوتا لیکن وہ ’’خدمتِ انسانیت ‘‘کے جذبے میں چُورچُوراندھا دھند اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔اور اگر آپ نے اسے بند کروانے کی اپیل کر دی ہے تو ان کی ڈکشنری میں ایسا کوئی قانون ہی نہیں ہوتا جس سے آپ unsubscribeہو جائیں جسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ آپ اپنے handsome creditسے محروم ہو جاتے ہیں۔دوسرے طرف جائزہ لیں تو ایسے بھی smsہوتے ہیں جو آپکو ’’حیرت کے سمندر‘‘ میں غوطہ لگانے پہ مجبور کر دیتے ہیں۔مثلاًاگر آپ نے اپنی سم ’’ بحالتِ مجبوری ‘ ‘ 6 مہینے سے استعمال نہیں کی ہے اور اچانک ایک روز آ پ نے اسے واپس لگالیا ہے تو یہ smsآپکو حیرت میں مبتلا کر دیتا ہے کہ آپکا نمبر Benazir Income Support میں رجسٹرڈ ہے ۔آپ اپنا ـ’’معاوضہ‘‘ لے سکتے ہیں۔شاید نیٹ ور ک والے اپنے کام سے کچھ زیادہ ہی dedicatedہوں اور وہ آپکو چھ مہینے سے monitorکر رہے ہوں۔جیسے ہی آپ نے سم لگانے کی غلطی کی وہ آپکو sms کر دیں۔

آخر میں کچھ ایسے sms کاتذکرہ کرتے چلتے ہیں جو صرف اور صرف آپکا ’’دل جلاتے‘‘ ہیں۔ممکن ہے کہ آپ باہر اپنے کام کاج میں مصروف ہوں اور کافی دیر کے وقفے کے بعد آپ اپنا موبائل اٹھائیں تو مندرجہ ذیل smsمو بائل کی زینت بنتے ہیں sms of PTCL / EVO bill , sms of missed call alert,sms of benazir income support,sms for sports update,sms of math quiz,sms of city news,sms of subscribtion in "tandurusti hazar naimat hai" , sms of internet packages, sms of city news, sms of UNICEF,sms of new brands,sms for listening breaking news وغیرہ وغیرہ ۔ممکن ہے کوئی ایسا sms بھی ہوجو فیملی کی طرف سے آیا ہو جو یقینا کوئی نا معقول بات ہوگی ۔مثلاً گھر کی چابی کہاں رکھ دی ؟ ایک کلو ٹماٹر لے آنا(مطلب دل کو جلانے کا ہی sms آتا ہے)۔

یوں تو advertised sms کی ایک لمبی فہرست باقی ہی ہے مگر اس سے زیادہ لکھنے کی ہمت اب باقی نہیں ہے ۔ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اگر یہ سطور کسی نیٹ ورک کمپنی کے ملازم کی نظروں سے گزرے تو وہ اسکا حل تلاش کر لیں کہ کسطرح آپ اپنی دماغی صلاحتیوں کا استعمال کر کے ان کے sms پہ تحقیق کر سکیں۔تو آئیے قارئین کسی ایسے ہی advertised sms کا انتظار کرتے ہیں۔
Farhana Tajammul
About the Author: Farhana Tajammul Read More Articles by Farhana Tajammul: 5 Articles with 4054 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.