تحریر: شاہین اختر
گزشتہ سال میں نے اپنے کالم ’’گوجر خان میں ابن خلدون کا ناقابل تسخیر قلعہ‘‘
میں لکھا تھا کہ گزشتہ دنوں میں نے گوجر خان کی یونین کونسل جرموٹ میں
موہڑہ برج کے مقام پر اِبنِ خلدون کا ناقابل تسخیر قلعہ اپنی آنکھوں سے
دیکھا ہے۔ ماشاء اﷲ 2000ء میں ابن خلدون جیسی عظیم علمی شخصیت کے نام سے
منسوب جس ابن خلدون ماڈل اکیڈمی کی داغ بیل قاضی محمد عمران نے ڈالی تھی آج
وہ تن آور شجر سایہ دار بن چکا ہے جسے علمی و نظریاتی مینارۂ نور کہا جائے
تب بھی الفاظ علمی تصویر کو پوری طرح پیش کرنے سے قاصر ہیں۔ 16کنال رقبے پر
محیط پانچ سو طلباء و طالبات کیلئے 40 اساتذہ تعلیم و تربیت کو نوکری نہیں
بلکہ مقصد حیات سمجھ کر جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ نرسری سے میٹرک تک
سائنس اور آرٹس طلباء و طالبات کیلئے جبکہ ایف اے سے بی اے تک صرف طالبات
کی کلاسز تعلیمی اعتبار سے معیاری بھی ہیں اور جاری و ساری بھی ہیں۔سینکڑوں
طالبات پورے جوش و خروش سے نعرہ زن تھیں’’آذربائیجان سے رشتہ کیا لاالہ الاﷲ
تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الاﷲ
کلمہ طیبہ کے فلک شگاف نعروں کی گونج میں آذربائیجان کے ساتھ پاکستانیوں کے
رشتے کی نوعیت اور وضاحت مجھے ہی نہیں موقع پر موجود مہمان خصوصی سفیر
آذربائیجان داشگن شکاروو کے دل و دماغ کو بھی چھو رہی تھی۔ بنیادی طور پر
یہ تقریب 20جنوری کے شہدائے آذربائیجان سے منسوب ای ڈبلیو ٹی حیدر علی یوو
سولر کمیونٹی واٹر سکیم سہال کھینگر کے افتتاح سے متعلق تھی۔ آذربائیجان کی
حکومت اور آذری عوام نے 20 جنوری 1990 ء کی تاریخ کو آج تک کبھی فراموش
نہیں کیا۔ 19 جنوری 1990ء کی شب سوویت یونین کی فوجیں باکو میں داخل ہو
گئیں جن کا مقصد آزادی کے خواہاں آذری عوام کو خاموش کرنا اور سوویت یونین
کے ما تحت ہونے والی دیگر جمہور یتوں کو چیلنج کرنا تھا۔سوویت فوج نے بڑے ،
چھوٹے، مرد و عورت کی تفریق کیے بغیر ان کے سامنے آزادی کے متوالے ہر شخص
کو خونخوار طریقے سے قتل کر ڈالا۔اس روز آذربائیجان کی آزادی کے علمبردار
130 سے زائد شہریوں نے وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن اس
قربانی نے آذربائیجان کی تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی۔
ساری یونین کونسل جرموٹ کلاں کے ہر گاؤں کی نمائندگی طالبات اور ان کے
والدین کی صورت میں ہو رہی تھی۔ شاید اسی لئے ای ڈبلیو ٹی کے گرین ویلج
سہال کھینگر کے شمسی توانائی پانی سکیم کی مرکزی افتتاحی تقریب کا مقام ابن
خلدون ایجوکیشنل اکیڈمی موہڑہ برج کو بنایا گیا تھا۔ سوہاوہ چکوال روڈ پر
شریف آباد نویں خانگاہ کے مقام پر سابق ناظم یونین کونسل جرموٹ کلاں راجہ
رضوان اور حاجی لیاقت آف آدڑہ طلباء کے ایک جلوس کی شکل میں مہمان خصوصی کو
ابن خلدون اکیڈمی موہڑہ برج تک لائے جہاں طالبات کے ایک دستے نے خالصتاً
فوجی انداز میں مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔ اس موقع پر یونین کونسل بھر
کی اُن تمام شخصیات کو اعترافی اعزازی اسناد سے نوازا گیا جنہوں نے کسی نہ
کسی شکل میں کوئی نہ کوئی مثبت کردار یا کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہوا تھا۔ |