ُُٓپاکستانی ایٹمی ہتھیاراور برطانوی اخبار کا من گھڑت دعویٰ.....؟

خبردار حکومت ایٹمی اثاثوں پرکسی کے پٹانے میں مت آئے.....
پاکستان کے جوہری اثاثے اور برطانوی اخبار کی نئی کہانی ....
پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر یہود و ہنود نصرانیوں کی رال ٹپک رہی ہے.......

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ آج پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی فکر اُن لوگوں (امریکا، برطانیہ، بھارت، اسرائیل اور دیگر پاکستان دشمن عناصر اور ممالک ) کو سب زیادہ کھائے جارہی ہے کہ جو خود مہلک ترین ہتھیاروں کے تخلیق کار ہیں اور وہ ہی آج سب سے زیادہ اِن جان لیوا مہلک ترین ہتھیاروں سے لیس بھی ہیں اور اِس کے ساتھ ہی وہ ہی دنیا بھر میں ایٹمی ہتھیاروں کی بڑی منڈی کا درجہ بھی رکھتے ہیں اور دوسری طرف اِن کی معیشت کا انحصار بھی اِسی پر ہے اور اِن مہلک ترین ہتھیاروں کے بدولت اِنہوں نے ساری دنیا پر اپنی برتری حاصل کرنے کے لیے کیا کیا قیامتیں برپا نہیں کردی ہیں؟ کہ جن سے آج کون واقف نہیں ہے۔

بہرحال اِس تما م صورتِ حال کے باوجود بھی سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی والی مثال اِن پر صادق آتی ہے اور آج یہی ممالک جن میں سرِفہرست امریکا، برطانیہ، بھارت اور اسرائیل شامل ہیں یہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کو اپنی اتنی معصومیت سے دنیا کے لئے خطرہ قرار دے رہے ہیں کہ جیسے پاکستان کے ایٹمی (پٹاخوں)ہتھیاروں سے اِن سمیت ساری دنیا کو ہی سب سے زیادہ سنگین خطرات لاحق ہیں یوں اِن کی اِس چالاکی اور معصومیت وسادگی سے اَب کون واقف نہیں ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر امریکا، برطانیہ، بھارت اور اسرائیل جیسے یہود ہنود اور نصرانیوں کی رال کس طرح ٹپک رہی ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح سے پاکستان کے جوہری اثاثوں تک اِن کی رسائی ہوجائے اور وہ پاکستان کو بلکتا اور سسکتا چھوڑ کر اِس سے اِس کے80 جوہری ہتھیاروں اور اثاثوں کو چھین کر لے جائیں۔ جس کے لئے اَب تک اُنہوں نے لاکھ جتن کرڈالے ہیں کہ کسی بھی طرح سے پاکستانیوں کو لولی پاپ دے کر اِس سے اِس کے جوہری ہتھیار لے اُڑیں۔

جس سے متعلق ایک تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ایک برطانوی اخبار نے بڑے وثوق کے ساتھ ایک خود ساختہ کہانی گھڑتے ہوئے یہ دعویٰ کر ڈالا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر شدت پسندوں کے قبضے کے خطرے کے پیش نظر دنیا کو دہشت گردوں کی دہشت گردی سے محفوظ رکھنے والے ٹھیکیدار امریکا نے اپنی فوج میں سے ہی ایک ایسا یونٹ تشکیل دیا ہے جس کا نام اِس نے کریک یونٹ رکھا ہے اور اِس (امریکا) نے اپنے اِس نئے تشکیل دیئے گئے پاور فل یونٹ پر مشتمل اپنی خصوصی فورس کو ایک خاص قسم کی تربیت دینے کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے جس سے متعلق امریکیوں کا یہ کہنا ہے کہ اِس کریک یونٹ نامی فورس کا اصل مقصد ہی پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو شدت پسندوں سے محفوظ رکھنا ہے اور اِس کے علاوہ اِس یونٹ کا اور کوئی دوسرا کام نہیں ہوگا سِوائے اِس کے کہ یہ کریک نامی امریکی فوج کا خصوصی یونٹ اپنی تمام تر فوجی صلاحیتوں کو پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو شدت پسندوں سے محفوظ رکھنے پر صَرف کرے گا۔

اور اُدھر اِس خبر کے آتے ہی پاکستان میں حکومتی اور سیاسی حلقوں سمیت عوام میں بھی ایک خاص قسم کی ہلچل سی پیدا ہوگئی ہے کہ سب ایک دوسرے سے اِس خبر سے متعلق پوچھتے پھر رہے ہیں کہ اِس خبر میں کتنی سچائی ہے کہ جس کا دعوی ٰ اِس برطانوی اخبار نے کچھ اِس طرح سے کردیا ہے کہ جس سے اَب تک خود حکومت ِ پاکستان اور پاکستانی سیاستدان، عوام اور میڈیا بھی لاعلم ہے۔

اور اِس کے علاوہ آگے چل کر اِسی برطانوی اخبار نے اپنی اِس رپورٹ میں دہشت گردوں کی منصوبہ بندی کا تذکرہ بھی کسی کہانی کے انداز سے کچھ اِس طرح کرتے ہوئے اِس میں یہ بھی دعوی ٰ کیا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے پہلے پاکستانی ایٹمی اثاثوں پر قبضے کی صورت میں امریکی فوج کا یہ خصوصی کریک یونٹ انہیں دوبارہ حاصل کرسکے گا۔ اور نہ صرف یہ بلکہ اِسی برطانوی اخبار نے اپنی اِس کہانی نما رپورٹ میں اِن خدشات کا بھی اظہار کیا ہے کہ پاکستان کے 80 جوہری ہتھیاروں کی حفاظت پر جو 1200افراد مامور ہیں خطرہ ہے کہ القاعدہ یا شرپسند اِن میں سے کسی کی حمایت حاصل کرسکتے ہیں۔

اور اُدھر ہی اِس کے ساتھ اِسی برطانوی اخبار کی رپورٹ کا ایک انتہائی افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ اخبار نے سی آئی اے کے ایک سابق آفیسر رولف موواٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی اپنے دعویٰ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان کے ایٹمی ہتھیار انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر کی وجہ سے سخت ترین تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں اِس لئے اِس کی حفاظت کے لئے خصوصی طور پر فکرمند ہونا ہمارا(یعنی پاکستانیوں اور مسلمانوں کے عظیم دشمن )امریکا کا فطری حق ہے۔

اگرچہ پاکستان کے جوہری اثاثوں سے متعلق برطانوی اخبار کی اِس من گھڑت کہانی کے جواب میں ہمارے دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے اپنے ردِعمل کا اظہار کچھ اِس طرح سے کیا ہے کہ حکومت ِ پاکستان، پوری پاکستانی قوم اور افواج ِ پاک بھی برطانوی اخبار کی جانب سے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر انتہا پسندوں کے قبضے کے بارے میں منفی اور گمراہ کُن پروپیگنڈے کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور دنیا کو یہ بات اچھی طرح سے باور کرانا چاہتی ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سیکورٹی فول پروف ہے اور اِن کا اِس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ اِس حوالے سے برطانوی اخبار کی رپورٹ سراسر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا کسی کے ہاتھ لگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا پاکستانی حکومت، عوام اور فورسز کو اپنے ایٹمی اثاثوں کی دفاعی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ ہے اِن کا کہنا تھا کہ کسی کو ہمارے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لئے اپنی جاں گُسل کرنے اور اپنا دل جلانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے وہ اپنے کام سے کام رکھیں اور ہمارا کام ہمیں کرنے دیں ہم بہتر سمجھتے ہیں کہ اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کس طرح سے کرنی ہے۔

اَس صورتِ حال میں اَب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے ایسے دشمن جو ہمارے جوہری اثاثوں پر قبضے کی نیت سے ہمارے ہمدرد بن کر ہمارے صفوں میں گھس کر ہمیں اور ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے کے منتظر ہیں اِن کی اِس سازش کو نہ صرف حکومت کو ہی نہیں بلکہ اِس موقع پر تمام محب وطن سیاستدانوں اور عوام کو بھی باہم متحد و منظم ہوکر ناکام بنانا ہوگا تاکہ ہم سب مل کر اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کرسکیں اور اِن دوست نما دشمنوں سے اپنے ایٹمی اثاثوں کو محفوظ رکھ سکیں جو ہم سے ہمارے اِن جوہری ہتھیاروں کو اپنی لومڑی جیسی شاطرانہ چالوں سے چھین لینا چاہتے ہیں۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971434 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.