امریکا اور اور امریکی ایجنسیوں
کی اسلامی جمہوری ایران سے دشمنی کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے لیکن ایرانی
قوم اور ان کے راہنما اس بارے میں کیا کہتے ہیں اسی سلسلے میں ایک خصوصی
رپورٹ جو حال ہی میں ایرانی اخبارات اور مختلف سائٹوں پر منتشر ہوئی اس کی
تفصیل اس طرح سے ہے -
ایران کے معروف شیعہ لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کے حقائق کی
تحریف پر مبنی دشمنوں کی کوششوں کے مقابلے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس
بات کے محرکات موجود ہیں کہ 19/10/1356شمسی اور 9/10/1388 شمسی جیسے انقلاب
اسلامی کے عظیم اور تقدیرساز واقعات کو بھلا دیا جائے لیکن جب تک ملت ایران
زندہ ہے تب تک ایسا نہیں ہوسکتا ہے ۔
انہوں نے غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ ذلت آمیز وابستگی کو پہلوی حکومت کی ایک
خصوصیت قرار دیا اور کہا کہ ملت ایران اور انقلاب اسلامی کے ساتھ امریکیوں
کی دشمنی کی وجہ یہ ہے کہ ایران کی اسٹریٹیجک پوزیشن اور خصوصیات رکھنے
والا ملک انقلاب کی کامیابی کےباعث ان کے ہاتھ سے نکل گيا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی اتحاد ، اسلامی جمہوری ایران کی آج کی اہم ترین
ضرورت ہے اور کسی بھی عنوان اور بہانے سے ایرانی عوام کے درمیان جدائی اور
تفرقہ پھیلانا قومی مفادات اور اہداف و مقاصد کے منافی ہے ۔
ایرانی شیعہ لیڈر نے ایران مخالف ظالمانہ پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے
کہا کہ عوام اور حکام
پابندیوں کے اٹھائے جانے سے متعلق دشمن کی شرط کو ، کہ جو اسلام ، خود
مختاری اور علمی ترقی سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے ، قبول نہیں کریں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کی طاقت کے مظاہروں میں کمی لانے کا واحد راستہ
اسلامی جمہوری ایران کو پابندیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنا قرار دیا ہے اور
کہا کہ حکام کو اغیار کا دست نگر نہیں ہونا چاہۓ۔ اور ان کو جان لینا چاہیۓ
کہ حتی ایک قدم کی پسپائي بھی دشمن کی پیش قدمی کا سبب بنتی ہے ۔
بنابریں ایسا کچھ کرنا چاہۓ کہ اگر دشمن پابندیاں نہ ہٹائے تب بھی عوام کی
ترقی اور ان کی آسائش پر کوئی ضرب نہ لگے ۔
انہوں نے بعض امریکی حکام کے اس بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر
ایٹمی معاملے میں ایران اپنے موقف سے دستبردار ہوجائے تب بھی اس کے خلاف
ساری پابندیاں نہیں اٹھائي جائيں گي اور یہ پابندیاں اکٹھی بھی نہیں اٹھائي
جائيں گي، کہا کہ مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں لیکن اس سلسلے میں حقیقی اور
امید بخش نقاط پر توجہ دی جانی چاہۓ ۔
ایرانی شیعہ لیڈر نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران کے ساتھ سامراج
کی دشمنی ختم ہونے والی نہیں ہے کہا کہ حکام کو داخلی صلاحیتوں سے فائدہ
اٹھاتے ہوئے ناقابل اعتماد دشمن کے ہاتھ سے پابندیوں کا حربہ خارج کر دینا
چاہۓ۔ اور جو چیز ان کو اس کے فرائض کی انجام دہی کی قدرت سے ہمکنار کرسکتی
ہے وہ عوام اور داخلی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنا ہے ۔
ایرانی شیعہ لیڈر نے ایران کے مستقبل کو درخشاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ
ہمارے ملک کے نوجوان ایسا دن دیکھیں گے جب ظالم اور متکبر دشمن ان کے سامنے
گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ |