...میں ہوں حنا

لکھنے کا شوق تو ہے لیکن لکھنے کا طریقہ نہیں آتا۔قلم اٹھا تو لیتی ہوں لیکن اس کا حق ادا نہیں کر پاتی۔چند سال پہلے کچھ لفظوں اور جملوں کی تک بندی کی تھی جو مرے اپنوں کو کافی حد تک مناسب لگی۔ پھر حالات بدلے، وقت گزرا تو قلم کو وقت نہیں دے پائی اور نہ ہی لفظوں کو تراش سکی۔ اب پھر شاید زندگی کے اس دور سے گزر رہی ہوں کہ احساسات شدت سے محسوس ہوتے ہیں۔ خوشی کا غم کا، محبت کا نفرت کا،چاہے جانے کا ، چاہنے کا، ہر جذبہ آجکل اپنا نشان چھوڑ رہا ہے اور کئی ایک جذبے ایک ساتھ محسوس کر رہی ہوتی ہوں۔دل میں الگ اور دماغ میں الگ۔شاید اس لیے بھی ان کو نظم غزل ےا شعر کی زبان میں ادا نہیں کیا جا رہا۔

تو کسی اپنے کی دی ہوئی تجویز پہ نثر شروع کرنے کا موڈ ہوا۔

نثر کا مطلب کیا ہے، کہاں سے شروع ہوتی ہے اور کن لفظوں میں اتارا جاتا ہے، اس علم سے تو بے بہرہ ہوں ابھی۔لیکن چونکہ زندگی کے احساسات کو محسوس کر رہی ہوں ، مشاہدے کی نظر تیز ہوتی محسوس ہو رہی ہے تو کیوں نہ اپنی ےادوں میں انہیں لفظوں میں محفوظ کیا جائے۔دل بھی اس مشورے پر مسکرا اٹھا اور دماغ نے بھی ہامی بھری۔مسئلہ پھر یہی رہا کہ نثر یا کالم نگاری؟ اسے کیا کہوں اور آغاز کہاں سے کروں!!

شاید قلم کے چلتے چلتے یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے۔کیوں کہ اب تک زندگی میں جو ایک سب سے بڑی حقیقت مجھ پہ کھلی وہ یہ ہے کہ وقت کے چلتے حالات بدل جاتے ہیں۔ اس کے لیے چاہے آپ کچھ کرو یا بس ان کو دیکھتے جاﺅ۔برے دنوں کو ختم کرنے کی سر توڑ کوشش بھی کرو، وہ اپنا وقت پورا کر کے ہی اچھے دنوں کی طرف کروٹ لیتے ہیں۔ اور یہ تو قدرت کا نظام بھی ہے کہ ہر رات کے بعد دن اور ہر دن اپنا وقت پورا کر کے رات میں ڈھلتا ہے۔اس لیے وقت کو چلتے رہنا چاہیے۔یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم اچھے دنوں کا شکر کس طرح ادا کر رہے ہیں اور برے دنوں سے کیا سیکھ رہے ہیں۔وقت کو سمجھنا چاہیے اور اس سے حاصل کرنا چاہیے تا کہ خدا کی بنائی ہوئی دنیا اور اسکی مخلوق کو سمجھ سکیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو رزق حلال کمانے کی توفیق دے۔آمین
Mahvish Hina
About the Author: Mahvish Hina Read More Articles by Mahvish Hina: 2 Articles with 1379 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.