ریڈ یو کی اہمیت آج کے دور میں

دنیا بھر میں 13فروری کو ریڈ یو کا عالمی دن منا یا جا تا ہے ۔ آج جب دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے پل پل کی خبر یں منٹوں میں دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کو نے میں پہنچ جاتی ہے ۔ انٹرنیٹ، سوشل میڈیااورٹیلی وژن چینلز نے جہاں پر جد ید ٹیکنالوجی کی وجہ سے اپنا مقام بنا یا ہے وہاں پر آج بھی دنیا بھر میں ر یڈیوکی اہمیت کم ہو نے کی بجائے اضافہ ہوا ہے ۔جہاں پر ماضی میں ریڈیوسننے کے لیے ریڈ یو سیٹ کی ضرورت ہوا کر تی تھی وہاں پر آج ایف ایم ریڈ یو مو بائل سیٹ سے بااسانیپر وگرامز سننے جا سکتے ہیں جس کی وجہ سے ریڈیو سننے والوں میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔ آج بھی پا کستان میں سب سے زیادہ ریڈ یو نہ صرف شہروں ،اوردیہی علاقوں میں سننا جاتا ہے بلکہ خاص کر دیہی اور قبائلی علاقوں میں مقیم لوگ زیادہ تر معلوماتی، تفر یحی اور کھیلوں کے متعلق خبروں اور تجزیوں کے لیے ریڈیو پر انحصار کر تے ہیں۔ ہمارے ایک سروے کے مطابق ریڈیو کی اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہواہے۔

ریڈیو کی تاریخ بڑی دلچسپ ہے ۔ 1885میں مارکونی نے ریڈیو ایجاد کیا تھا اس کے بعد ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ایک تجرباتی اسٹیشن 1906میں ایچ اے ایورسنڈن نے بنایا۔ 2نومبر 1920کو مسٹر ڈیوس نے پہلا کمر شل ریڈ یو اسٹیشن متعارف کرایاجس نے صدارتی الیکشن پر پروگرام چلائیں‘اس طرح 1922میں ریڈ یو نے تیزی سے تر قی کرکے 576ریڈ یو اسٹیشن قائم ہوئے۔

1922میں برڈش براڈکاسٹنگ کمپنی (بی بی سی )نے اپنی ٹرانسمیشن شروع کردی ‘یہ ایک نجی کمپنی تھی ‘1926میں اس کمپنی کو ختم کر دیا گیا ۔بعدازاں حکومت نے محسوس کیا کہ یہ پاور فل کمیونی کیشن کا ذریعہ ہے جس کو 1927میں دوبارہ برڈش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے نام سے بنایا گیا۔ دوسری جنگ اعظیم میں ریڈ یو کی اہمیت عوام میں بڑھ گئی ۔ 16مئی 1924کو بر صغیر بھارت ‘مدارس میں پہلاریڈ یو اسٹیشن قائم ہوا تھا بعدازاں 16جولائی 1936کو آل انڈیا ریڈ یو کے اشتراک سے مارکونی کمپنی نے پشاور میں اپنی نشر یات کا آغاز کیا ۔ 14اگست1947کو ریڈ یو پاکستان معروضی وجود میں آیاجس نے 15اگست1947کو لاہور ، پشاور اور ڈھاکہ سے اپنی نیوز سروس شروع کردی تھی‘ 31اگست1947کو قائداعظم نے ریڈ یو کے ذریعے اپناپہلا خطاب کیا تھا۔

اسی طرح ریڈیو عوام کو معلومات ، ثقافت اور تفر یح کا ذریعہ بن گیا ہے اور عوام میں مقبول ہوتا گیا لیکن ر یڈ یو تاریخ میں انقلابی تبد یلی اس وقت آئی جب دنیا اے ایم)((Amplitude Modulationسے 1980 میں ایف ایم (Frequency Modulation)پر شفٹ ہو گئی ۔1994 میں ریڈ یو پاکستان نے ایف ایم کولڈ ٹرانسمیشن اسلام آباد ، لاہور اور کراچی سے شروع کر دی تھی۔

ایف ایم ریڈ یو بنیادی طور پر کمیونٹی کے لیے کام کرتی ہے۔ ایف ایم ریڈ یو اسٹیشن نہ صرف کمیونٹی کے لیے پر وگرام پیش کر تی ہے بلکہ ایف ایم ریڈ یو نے کمیونٹی کی فلاٖ ح و بہبود ، مسائل اور علاقائی معلومات بھی دینی ہے۔مختصراً ایف ایم ریڈ یو کاکام عوامی مسائل اور ایشوز کو اجاگر کر نا ہے۔ایف ایم ریڈ یو کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ اس کو بہت سے لوگ سنتے ہیں۔

کمیونٹی ریڈ یو اسٹیشن غیر منافع بخش ادارے ہوتے ہیں جو عوامی ضروریات کے پیش نظر پروگرامز پیش کر تے ہیں جس میں نیوز ، کر نٹ افئیر ، سوشل ایشوز اور معاشرے کے دوسرے مسائل کو اجاگر کر تا ہو تا ہے ۔ پا کستان میں ایف ایم ریڈ یو چینلز کا مقصد اور جو ڈیوٹی تھی‘ وہ صحیح طور پر پوری نہیں ہورہی ہے۔ زیادہ تر میوزک پروگرام چلا ئیں جاتے ہیں۔ اب یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ایف ایم ریڈ یو مالکان اپنی پالیسی تبدیل کر یں اور عوام کی کے لیے معلوماتی اور علاقائی مسائل پر پروگرام پیش کیے جائیں تاکہ عوام کے مسائل حل ہو اور ریڈ یو اپنا رول صحیح طور پر ادا کر یں۔

دوسری جانب ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں کمونٹی ریڈیو کو ر یاست کی جانب سے سپورٹ کیا جاتا ہے کہ عوام باآسانی ریڈیوپروگرامز میں نہ صرف علاقے کے مسائل حکومتی ادارے کے سامنے لاتے ہیں بلکہ حکومت کی جانب سے جاری مختلف سکمیوں اور پروجیکٹس پر اپنا فیڈبیک بھی دیتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ایف ایم ریڈ یو کو سپورٹ کر یں اور حکومتی اشتہارات میں ایک بڑا حصہ ایف ایم ریڈ یو کو دیں تاکہ ایف ایم ریڈ یو کمونٹی کی بہتری اور فلاح وبہود کے مسائل کو اداروں اور حکمرانوں تک پہنچائے۔ آج افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بہت سے ایف ایم ریڈ یو صرف میوزک سنانے کاکام کرر ہے ہیں۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226145 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More