انسان ولد جانور۔۔۔؟

ایک اشارہ ہی تو توڑاتھا اُس نے ،کوئی ڈاکہ تو نہیں ڈالا تھااُس نے۔کسی سکول میں ڈیڑھ سو معصوم بچوں کے نازک نازک پھول سے چہروں اور جسموں کو گولیوں سے چھلنی تو نہیں کیا تھا؟کسی سکول ٹیچر کو کلاس کے سامنے کلاس میں ہی زندہ تو نہیں جلایا تھا؟کہیں سِر بازار بم دھماکہ تو نہیں کیا تھا؟طالبا ن کی طرح چوراہوں میں سر کٹی لاشوں کو اُلٹا تو نہیں لٹکایا تھا؟کیا اُس نے سلمان تاثیر اور مخدوم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کو اغواءکیا تھا؟کیا اسکے گھوڑے گولڈن سیب کھاتے پکڑے گئے تھے یاسوس بنک میں اسکے لاکھوں ڈالر پکڑے گئے تھے یا وہ مسٹر ٹین پرسینٹ تھا؟کیاملک سے لوٹی ہوئی دولت جو کہ غریب عوام کے ٹیکس کا پیسہ تھااس سے بھارت،انگلیڈ او رسعودی عرب میںلگائی گئی اسکی ملوں کا انکشاف ہوا تھا یاوہ ہارس ٹریڈنگ کا بانی تھا یا چھانگا مانگا طرزِ سیاست کا موجدتھا؟ کیا وہ جرنیلوں سے رات کے اندھروں میں چُھپ چُھپ کرملتا ہوا پکڑا گیا تھا یا سرکاری ٹینڈرز کو اپنوں کو کوڑیوں کے مول دیتا ہوا پکڑا گیا تھا؟ آیا کہ ہو سینیٹ کی ایک ایک سیٹ کو کروڑوں میں خریدرہا تھا یا سرکاری خزانے کو اربوں کھربوں کا ٹیکہ لگا رہا تھا؟کیا وہ میٹرو بس کے نام پر غریب عوام کے کروڑوں کے کاروبارکی بنیادیں کی کھدائی کر کے پاکستانی لڑکھراتی ہوئی معشیت کو کھوکھلا کررہا تھا یا نام نہاد جنگلہ بس کے نام پر ملک خداداد کے قومی خزانے کی لوٹ مار میں مصروف تھا؟کیا وہ بیس بائیس سالوں سے بیرون ممالک میں بیٹھ کرپاکستان اور پاکستانیوں کے خلاف سازشیں کر رہا تھا ، بوری بند لاشوں کے احکامات جاری کر رہا تھا یاروشنیوں کے شہر کراچی کو تاریکیوں میں تبدیل کر کے رکھ چکا تھا؟کیا وہ ہمسایہ ممالک سے اربوں ڈالرز لے کر پاکستان کو علیحدہ کرنے کی باتیں کررہا تھا یا لسانی،علاقائی اورفرقاوانہ فسادات میں ملوث پایا گیا تھا؟ کیا وہ شیعہ سنی قتل و غارت گری میں دشمنانِ اسلام کے خفیہ ہاتھوں کا آلہ کار بنا بیٹھا تھا؟کیا وہ پاکستان کے ایک بازو کو پاکستان سے علیحدہ کئے جانے کا مرکزی کردار تھایا اس نے انڈیا کے آگے نوے ہزار فوجی جوانوں کے ہمراہ گٹنے ٹیک کر سرینڈرکر کے رہتی دُنیا تک قوم کا سر شرم سے جُھکایا تھا؟کیا اُس نے مُلکی مفادات کو نقصان پہنچایا تھا ،پاک فوج کی ائیر بیس پر حملوں میں ملوث تھایا پاکستان کے حساس ترین ادارے جی ایچ کیو پر حملے کا مرکزی ماسٹر مائنڈ تھا؟ کیا اُس شخص نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کو کئی سالوں تک پناہ دئیے رکھی تھی یا مُلا فضل اللہ کا نائب امیر تھا یا اسلام آباد میں واقع میریٹ ہوٹل پر حملہ کا مرکزی کردار تھا؟کیا اس نے سوات کی رہائشی علم دوست کم سن طالبہ ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملہ کرایا تھا یا خیبر پختونخواہ سمیت شمالی علاقہ جات میں واقع لڑکیوں کے سکولوں کو بم دھماکوں سے اڑانے کے پلان ترتیب دئیے تھے؟

کیا وہ پاکستان کے منافع بخش ادارے پیپکو،پی آئی اے،او جی ڈی سی ایل سمیت بہت سے منافع بخش ادارے صرف اپنوںکو نوازنے کےلئے کوڑیوں کے مول بیچ رہاتھا؟ کیا وہ ناجائز فروشی کرتا ہوا پکڑا کیا تھا؟کیا وہ کارگل کی جنگ کیپٹن شیر خان سمیت کئی دوسرے پاک فوج کے بہادر نوجوانوں کی شہادت کا ذمہ دار تھا؟ کیا وہ ملک میں مہنگائی ،بےروزگاری،لاقانونیت ،دھونس دھاندلی،اقرباءپروری کی بنیادی وجہ بن رہا تھا؟ کیا وہ بجلی ،پیٹرول گیس بحران اور پینے کے صاف پانی کے بحران کا ذمہ دار تھا؟ کیا وہ تبدیلی کے نام پر بھولی بھالی نوجوان نسل ڈھول کی تھاپ پر نچاکر بے وقوف بنا رہا تھا؟ کیا وہ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگا کر سب سے پہلے پاکستان سے ہی تو نہیں بھاگنا چاہ رہا تھا؟ کیا وہ سٹیٹ کے خلاف ہتھیار اُٹھانے کے بعد سینکڑوں معصوم بچوں اور بچیوں کو موت میں منہ میں جھونک کر خود موت سے ڈر کر برقع پہنے فرار ہو تے ہوئے پکڑا تو نہیں گیا تھا؟کیا وہ ایفڈرین کی ناجائز سمگنگ میں ملوث تو نہیں تھا ؟ کیا وہ آٹا، چینی، کوکنگ آئل، گھی، چاول ،گندم کی ذخیرہ اندوزی میں تو ملوث نہیںتھا؟ کیا وہ الیکشن میں گھوسٹ اور بوگس پولنگ سٹیشنوں پر دھڑا دھڑ ہزاروں جعلی بیلٹ پیپرز پر انگوٹھے اور ٹھپیاں تو نہیں لگا رہا تھا؟کیا اُس نے اسلام آباد کے پوش ترین ایریاز میں واقع سرکاری اراضی پر مساجد یا مدارس تو نہیں بنا رکھے تھے؟ کیا وہ شخص مشہور زمانہ ریکوڈک یا سینڈک کے سکینڈل کا ذمہ دار تھا؟کیا اُس نے قائدعوام ذوالفقارعلی بھٹو،محمد خان جنیجو اور میاں محمد نواز شریف کی جمہوری حکومتوں کا تختہ اُلٹایا تھا؟ کیا وہ شخص سانحہ کارسازاور سانحہ لیاقت باغ راولپنڈی میں محترمہ بےنظیر بھٹو کو شہید کرنے کے بعدکھلم کھلا دندنا پھر رہا تھا؟ کیا پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں ڈرون حملے کروا رہا تھا ؟کیا اُس نے ملک میں اقلیتوں کا جینا تو حرام نہیں کیا ہوا تھا یا امام بارگاہوں،مندروں،گردواروں ،چرچوں اور مساجد میںبم دھماکوں اور دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تو نہیں تھا؟؟؟

نہیں نہیں اُس نے اوپر بتائے گئے تمام کارناموں میں سے ایک بھی کارنامہ سرانجام نہیں دیا تھا۔ایسا کرنے والوں کی اکثریت توناصرفاس ملک میں اعلی عہدوں پر فائز ہوتی ہے بلکہ وزیر مشیر بنا دئیے جاتے ہیں۔اُس نے تو صرف " قانون" کی پاسداری نہ کرتے ہوئے لا ہور کے ایک چوک پرلگا ہوا سگنل توڑنے کا " سنگین جُرم" کیا تھاجس کی پاداش میں موقع پر ڈیوٹی پر مامور، نہایت فرض شناس ٹریفک واردن نے اُس کی ولدیت کی جگہ پر جانور لکھ کر گویا پوری روح انسانیت کے منہ پر زور دار طماچہ ماردیا۔

Sarfraz Awan
About the Author: Sarfraz Awan Read More Articles by Sarfraz Awan: 14 Articles with 9662 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.