موبائل کے دس بے مثال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احوال
موبائل انسان کے ہاتھوں ہونے والی وہ ایجاد ہے جس کی سمجھ نہیں آتی کہ وبال
ہے یا بے مثال ہے۔ اسکو بے مثال طریقے سے استعمال کرنے والے بچے تو بچے بڑے
بھی ایسے بے حال ہوتے نظر آتے ہیں جیسے اسکےبغیر آکسیجن آنا محال ہے۔ نظریں
سکرین پر جمائے اور انگلیاں گردش میں ڈالے استعمال کرنے والا اسکو رکھنا
بھولتا ہی نہیں سو اٹھانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔جدید ٹیکنالوجی نے جو
سہولیات انسان کو دیں اس میں بلا مبالغہ موبائل کی ایجاد ایک ایسی ایجاد ہے
جس کو آپ بغیر کسی تامل کے سب سے ذیادہ اثر پزیر ایجاد کہہ سکتے ہیں۔ جس
طرح موبائل آپکو مختلف فیچرز دیتا ہے اسی طرح اسکو استعمال کرنے والے انسان
بھی مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کئے جاسکتے ہیں۔
۱۔ کچھ لوگ تو ایسے ہوتے ہیں انکے ہاتھ سے موبائل چھوٹنا قریب قریب ناممکن
ہی ہوتا ہے ہمیشہ ہی کھاتے پیتے چلتے سوتے بات کرتے وقت نظریں موبائل پر ہی
رکھے نظر آتے ہیں انکی نظر سے نظر ملا کر بات کرناقریب قریب ناممکن ہوتا ہے
کیونکہ یہ لوگ نظر کبھی کبھار ہی اٹھاتے ہیں اور چار ہونے سے پہلے ہی واپس
موبائل پر جما لیتے ہیں۔
۲۔ کچھ شہزادے لوگ شاہانہ مزاج کے ہوتے ہیں کبھی بھی انکو فون کرو کسی کام
سے پیغام بھیجو مگر یہ یقین پھر بھی ہوتا ہے کہ وقت پر جواب انکی طرف سے
آنا ایک دم ناممکن ہے۔ یہ لوگ جواب واپس کرتے ہوئے اس بات کا خاص خیال
رکھتے ہیں کہ کام کا وققت اور موقع گزر چکا ہو۔ تو یہ وقت کال کرنے کا
سنہری موقع ہوگا۔ ایسے لوگ اپنی ضرورت کے وقت خود چلے آتے ہیں۔ انکو خطرہ
ہوتا ہے کہ انکا سلوک انھی کے ساتھ دوہرانہ دیا جائے۔
۳۔ آپ خواہ کتنی ہی جلدی میں ہوں کتنے ہی مصروف اب آپکا جاننے والا چوں کہ
پیکج کروا چکا ہے سو اب یہ ضروری ہے کہ آپ اس کے پیکج کو حق حلال کرنے کے
لئے اسکا ساتھ اور اپنا وقت اس بندے کو ضرور دیں فون کے ریسیور اینڈ پر
موجود ہو کر۔ کبھی اپنا دل بھی بات کرے کو ہوتا ہے اور کبھی کالر کا دل بہت
شدت سے بات کرنے کو ہوتا ہے سو بات شروع ہو اور جلد ختم ہو ناممکن ہے۔ ہاں
وقت کا کوئی خیال کرنے کی ضرورت نہیں۔ کل کس نے دیکھا ہے سو بات کرنا ضروری
ہے۔
۴۔ کچھ لوگ اتنے خدا ترس ہوتے ہیں انکی بھرپور کوشش ہوتی ہے موبائل کی جس
کمپنی نے جو بھی سہولت اور آسانی ،نئی نئی ہے متعارف
کروانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکا استعمال ضرور کیا جائے۔ اس قسم کے لوگ
اکثر یا موبائل دو سموں والا رکھتے ہیں یا جیب یاپرس میں دو سمیں رکھتے
ہیں۔ کیا پتہ کب یکدم محدود سی آفر پیش کر دی جائے اور سم پاس نہ ہونے کی
وجہ سے استعمال کرنے کا نادر و نایاب موقع ہاتھ سے نکل جائے۔
۵۔ جب سے موبائل انٹرنیٹ کی سہولت عام ہوئی ہے اور سستے سے سستے ترین پیکجز
آئے ہیں۔ تب سے کندھوں، بازو اور گردن کے آرام کی اہمیت یکسر ختم ہوگئی ہے
اور موبائل کی آفر سے فائدہ اٹھانے کا خبط ہر ایک کے سر پر سوار نظر آتا
ہے۔ اب جو موباءل کو کبھی ہاتھ سے رکھنا بھی چاہے کبھی رکھنے کی جرات نہیں
کرتا آخر کو خطیر رقم سے جو انٹرنیٹ سہولت حاصل کی ہے اس میں سے آخری قطرہ
تک نچوڑنا ضروری ہے۔
۶۔ پہلے تو صرف بڑے ہی مصروف نظر آتے تھے اب تو یہ حال ل یہ ہے کہ بچے اپنے
بڑوں سے بھی ذیادہ نظر آنے لگے ہیں اور ہر وقت ہی مصروف رہتے ہیں موبائل
میں کھوئے ہوئے کہ جیسے ان کا ہاتھ موبائل پر رُکا تو افسر صاحب کا کون سا
ضروری کام رک جائے گا۔
۷۔اب تو صورتحال ایسی بھی ہوتی جارہی ہے کہ گھر والوں کا رابطہ موبائل کے
ذریعے ذیادہ جلدی بحال ہوتا ہے بجائے اس بات کے کہ وہ ایک ہی گھر میں رہتے
ہوئے طرح طرح کے سیل فونز کے ذریعے بات چیت میں ذیادہ آسانی محسوس کرتے
ہیں۔
اب یہ تو آپ خود جانتے ہیں کہ آپ کا تعلق کس کیٹگری سے
ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|