بقیہ حصہ- غلام یا ذہنی مفلوج
(MOBEEN KHAN, UAE-AbuDhabi)
لیڈر جسمانی طور پر کتنا لاغر
اور کمزور کیوں نہ ھو، اس میں یہ صلاحیت ھوتی ھے کہ۔بزل دل کو بہادر۔کمزور
کو طاقتور۔ ھارے ھوئے کو جیت کا اس یقین سے احساس دلائے ، کہ نہ کوئی بزدل
رہے ،نہ کوئی کمزور اور نہ ہی کسی کو ھار کا ہار کا خوف۔۔
مگر جب انسان ذہنی طور پر مفلوج ھو جائے ۔تو کسی تانتری کا کوئی تنتر ،منتر
یا کوئی تدبیر بھی اس پر اثر نہیں کرتی،اس بے ہنگھم عوام کو ،ایک منصوبہ
بندی کے تحت مفلوج کیا گیا ھے ۔اب عوام کی جوحالت ھے ،، اور جو ھونے جا رھی
ھے ۔۔ یہ اب کسی لیڈر شیڈر کی بس کی بات نہیں ،، کی ایک لیڈر آئے گا۔ اور
سوئی ھوئی قوم کا جگا دے گا۔ یہ قوم نہ سوئی ھے نہ ھی مری ھوئی ھے ۔۔ یہ
مفلوج ہو چکی ھے۔۔
ان تانتری، حکیم۔سرجن ،ڈاکٹر ،، ان سب کے بس سے کام باھر ھو چکا ھے ۔۔
کچھ لوگ ابھی بھی یہ آس لگائے بیٹھے ھیں ،کہ لوگ نکلیں گے،، اور حق کے لیئے
بولیں گے ۔۔ یہ لوگ محض دیوار پر اپنا سر مار رھے ھیں ۔۔
لوگوں کو پتہ ہی نہیں ھے۔ as پاکستانی میرا حق کیا ھے۔۔؟؟ مجھے بولنا کیا
ھے ۔۔؟؟ مجھے بولنا کب ھے ۔۔؟؟ میرے زندہ رہنے کے بنیادی ضرورتوں کی ذمہ
داری کس کی ھے۔۔؟؟ پاکستانی شہری ھونے کے ناطے میرے مجھ پر حکومت اور حکومت
پاکستان کا حق کیا ھے ۔ میں شرطیہ کہتا ھوں ۔ کہ آپ کہہ کر دیکھ لیں، مثال
دیتا ھوں ،کہ کسی سے اتنا کہہ دیں ، کہ بجلی کے بل میں ٹی وی کے جو چارجز
آتے ھیں، آپ اس سے انکار کریں یا احتجاج کریں۔ یا کوئی اور طرح کی مثال لے
لیں ۔۔ دودھ میں ملاوٹ ھو رھی ھے ،، کتوں گدھوں کا گوشت فروخت ھو رہا ھے ۔۔
آپ ذرا ۔۔ اے۔سی ۔۔۔۔ ڈی۔سی۔ یا فوڈ انسپیکٹر کے پاس جا کر احتجاج ریکارڈ
کروائیں ۔۔ کوئی ایگری نہیں ۔۔ سب یہی کہیں گے، بھئی اپنی دیہاڑی لگاؤ۔ یہ
ھمارے (لیول) کی بات نہیں ھے ۔
ادھار لے کر لوگ رشوت دے دیتے ھیں ۔۔ مگر احتجاج نہیں کرتے ۔۔ قرض لے کر
روٹی کھا لیں گے، مگر حکومت وقت سے پوچھنے کی جسارت نہیں کریں گے ۔۔ جعلی
دوا سے سفر آخرت باندھ لیں گے۔ مگر ذمہ داروں کے خلاف کمزور دکھائی دیں گے
۔۔۔
یہ ان سب (بھولی) عوام کا قصور نہیں ھے،،، یہ اس سطح پر آ گئے ھیں کہ
احتجاج ایک بے معنی سی چیز ھو گئی ھے ۔۔ اور یہی بات انسان کے ذہنی مفلوج
ھونے کا باعث بنتی ھے ،، جب حق کے لیئے کہیں شنوائی نہیں ھوتی ۔۔۔ (جاری
ھے) |
|