اے.پی .سی .اور سیاسی مفادات
(Javed Iqbal Cheema, Italia)
ملک میں سب سے زیادہ سیاسی
مفادات کو تحفظ دینے کے لئے جو آجکل چھتری استمعال کی جا رہی ہے .وہ ہے .اے.پی
.سی اور جمہوریت ..نہ تو قوم کو ان کانفرنسوں سے اور نہ نام نہاد جمہوریت
سے کوئی فائدہ ملا ہے اور نہ سکون..ہاں البتہ کرپٹ سیاسدانوں کو اپنے
مفادات حاصل کرنے کے لئے اور کرپشن کو ھضم کرنے کے لئے اور عوام کا خون
چوسنے کے لئے .بیوقوف بنانے کے لئے اور قوم کو ٹرک کی پتی کے پیچھے لگانے
کے لئے زرداری .نواز شریف نے منافقت کی سیاست کو عروج پر پنچا دیا ہے .جس
کا نتیجہ انشااللہ ایک ایسے انقلاب کے روپ میں نکلے گا ...جس سے کرپٹ
سیاستدانوں کا گند صاف ہو جاۓ گا انشااللہ ..وہ وقت جلد آنے والا ہے .یہ
کام کوئی اور نہیں ہماری فوج کا سپاہ سالار کرے گا انشااللہ ..کیونکہ
منافقت .کرپشن .جھوٹ .فریب .دغابازی .مکاری .نا انصافی . نا اہلی کی بھی
کوئی حد ہوتی ہے .جب ہر اپنے مفادات کے لئے ہر روز .اے.پی .سی .بلائی جا
سکتی ہے .تو کالاباغ ڈیم پر. مہنگائی . بیروزگاری . کرپشن . بجلی بحران .
گیس بحران .نا انصافی پر .نظام کی بہتری پر .اے.پی.سی .کیوں نہیں بلائی گئی
...عوامی مفاد پر کیوں نہیں بلائی جاتی .کیا حکمران کی طرف سے اتنا ہی کہ
دینا کافی ہے کہ پاکستان عنقریب صومالیہ بن رہا ہے .پانی ختم ہونے والا ہے
.فلاں فلاں بحران آنے والا ہے .ہر بحران کا تدارق کرنے کے لئے قوم کو بتا
دیا جاتا ہے کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں .واہ کیا بات ہے .حکمران کے پاس
کرپشن اور کمشن لینے کے .جنگلہ بس .لیپ ٹاپ .تندور روٹی .تھر کوئلہ .بلوچستان
کا سونا اور چنیوٹ کے تامبے کے ذخایر پر فوٹو سیشن کروانے کے لئے وسائل ہیں
.مگر جن منصوبوں سے قوم کو کچھ ملنا ہوتا ہے .اس کے لئے حکمران کے پاس وقت
نہیں ہے .سارا زور اپنے اپنے مفادات کے حصول کے لئے ہے .واہ میرے پیارے بد
کردار حکمران تو سمجھتا ہے کہ مزید ٦٥ سال اس قوم کو اندھیرے میں رکھے گا .مزید
لولی پاپ دے گا .تو یہ تیری بھول ہے .آخر کب تک .اک دن تو فرعون کو بھی
رخصت ہونا پڑا تھا .تو کس باغ کی مولی ہے .تجھے بھی اک دن قبر کی اندھیری
کوٹھری میں جانا ہے .مگر شاید تم کو یاد نہیں .وزیروں کو بھی صرف بیانات
دینے کی فرصت ہے .اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی سے زیادہ ضروری جوڑ توڑ کی
سیاست ہے .یا مال بنانا ..میرے حکمران کبھی پانی پر .کشمیر پر .بلوچستان
میں دخل اندازی پر انڈیا سے بات کرنے کے لئے اور کالاباغ ڈیم بنانے کے لئے
.یا احتساب کے قانون پر بھی ذرا کسی دن .اے.پی .سی .بلا .میرے حکمران ..مجھے
بھی پتہ چلے کہ تو کتنا ملک اور قوم کا ہمدرد ہے .سارے کام چھوڑ.قوم کو
بجلی . گیس . دے . .کارخانے چلا .روزگار چلا ..اور پھر دیکھ میری بک بک اور
بند کر میرا بھونکنا..کیونکہ میں جب تیرے مطلب کی چاپلوسی نہ کر سکوں .تو
تو کہتا ہے .کہ میں بھونک رہا ہوں ...دیکھ اپنی کارکردگی کو .میرا بھونکنا
خود بخود بند ہو جاۓ گا ...ذرا عوامی مسایل پر بھی کوئی .اے.پی .سی .بلا کر
دیکھ ..کوئی قانون بنا .کوئی احتساب کر .کوئی مگر مچھ پکڑ.کوئی لوٹی ہوئی
دولت باہر کے بنکوں سے لا .اپنے آپ کو بھی احتساب کے لئے پیش کر ..تاکہ
مجھے بھی پتہ چلے کہ تو محب وطن ہے .کوئی جوڈیشنل کمیشن بنا .کوئی اصلاحات
لا .کوئی دھاندلی .کرپشن .اقرباپروری کا راستہ روک .فنڈ بلدیاتی اداروں کے
سپرد کر .تمام شوگر کی فیکٹریاں قومی تحویل میں لے لے میرے حکمران .ریلوے .پی.آئی
.اے..کو از سرے نو تعمیر کر ...تاکہ مجھے تیری اہلیت تو نظر آے ..چمچے .اور
چاپلوسی والے حضرات کو اداروں سے نکال دے .نجم سیٹھی جیسے لوگ اپنے سے دور
کر لے ...ورنہ جتنی مرضی .اے.پی.سی ..بلا اقتدار کو مضبوط کرنے کے لئے ..اک
دن یہ سب ادارے ریت کی دیوار کی طرح گر جایں گے .انشااللہ |
|