حکومت کراچی آپریشن کو سوالیہ نشان سے بچائے تو...؟؟
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
کیاسب جلد ٹھیک ہوجائے گا .؟دہشت گردی اور
قتل وغارت گری ختم ہوجائے گی.؟
پچھلے دِنوں وزیراعظم نوازشریف نے سیالکوٹ میں ایوانِ صنعت وتجارت کی تقریب
اور وزیردفاع خواجہ آصف کی رہائش گاہ پر مسلم لیگ(ن) کے ورکرزکنونشن سے
خطاب کرتے ہوئے جس عزم و ہمت کے ساتھ سیالکوٹ سے لاہورتک ایکسپریس وے
تعمیرکرنے کا اعلان کرتے ہوئے کراچی آپریشن کو اُمیدافزانتائج سے آراستہ
پیراستہ کیاہے اِس میں کوئی شک نہیں کہ جہاں اِن کے اِس عزم سے قوم کو بہت
حوصلہ ملا تو وہیں بہت سے مخمصوں نے بھی جنم لیا ہے اپنے خطاب میں وزیراعظم
نوازشریف نے کہاکہ’’ کراچی آپریشن کے اچھے نتائج نکلے،کراچی آپریشن سے
پیچھے نہیں ہٹیں گے، گن کلچر ختم کرکے دم لیں گے،حکیم شہیدکی شہادت کے بعد
بھی ہم نے اپنی سندھ حکومت ختم کرکے گورنرراج لگایاتھا،اَب بھی سمجھوتہ
نہیں ہوگا،آپریشن کو انجام تک پہنچائیں گے اور عوام نے خرابیوں کے خاتمے کا
مینڈیٹ دیاہے (کیا وزیراعظم صاحب ..!صرف کراچی سے ہی خرابیوں کے خاتمے
کیلئے مینڈیٹ ملاہے یا سارے پاکستان سے بھی خرابیوں کے خاتمے کے لئے مینڈیٹ
ملا ہے ذرایہ بھی واضح کردیں اور اِس کے ساتھ یہ بھی توذرابتادیں کہ سانحہ
یوحناکے اُن دہشت گردوں کو اَب تک گرفتار کیوں نہیں کیاگیاجنہوں نے دوزندہ
مسلمانوں کو جلادیاکیا اِن کے خلاف بھی آپ یا آپ کی حکومت نے کوئی سخت
ایکشن لیاہے...؟؟ یا امریکی یا یورپی دباؤ کی وجہ سے آپ اور آپ کی حکومت
کچھ نہیں کرسکی ہے کیوں...؟؟) اور اُنہوں نے کہا کہ ’’شہرقائدمیں
ٹارگٹڈآپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ،(جبکہ ایسانہیں لگ رہاہے
جیساکہ آپ کہہ رہے ہیں کراچی آپریشن کے موجودہ منظراور پس منظر کے حوالے سے
تو ایسالگ رہاہے کہ جیسے کراچی آپریشن ایک سیاسی جماعت کے خلاف ہی ہورہاہے
) اور اِسی کے ساتھ ہی وزیراعظم نے یہ کہہ کر اپنی بات واضح کرنی چاہی کہ’’
کراچی آپریشن جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہورہاہے جس کافیصلہ سیاسی جماعتوں
کی مشاورت سے کیاگیاتھا کراچی سمیت پورے مُلک سے دہشت گردی اور جرائم سے
نجات دلاناہماری ذمہ داری ہے جبکہ اِس موقع پروزیراعظم نوازشریف نے مُلک سے
دہشت گردی سے نجات دلانے سمیت بجلی بحران اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل سے
جھٹکارہ پانے کے لئے بھی اپنی حکومت کے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ بھی
انتہائی حوصلے سے کرتے ہوئے کہاکہ’’2017کے آخرتک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیں
گے‘‘۔
اگرچہ سیالکوٹ میں کئے جانے والے اپنے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے جس
عزم وہمت اور ولولہ انگیزانداز سے مُلک سے دہشت گردی سمیت بجلی بحران اور
لوڈشیڈنگ کے خاتمیکا اعلان کیا اُس سے یہ اندازہ ہواکہ وزیراعظم مُلک سے
دہشت گردی اور دیگر مسائل سے نجات دلانے کے لئے سنجید گی سے اقدامات کررہے
ہیں جہاں اُنہوں نے مُلک سے دہشت گردی اوربجلی بحران کے خاتمے کے لئے
اتناکچھ کہاتووہیں اِس موقعے پر وزیراعظم نوازشریف کی زبان سے نکلایہ ایک
جملہ کہ’’کراچی آپریشن سے اچھے نتائج نکلے ہیں‘‘ اپنے پیچھے بہت سے ایسے
جواب طلب سوالات چھوڑگیاہے جن کے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے فوری جوابات
آنے بہت ضروری ہوگئے ہیں۔
آج اگر اِن حالات میں کہ جب کراچی آپریشن زوراور شورسے جاری ہے اِن سوالات
کا جوابات نہ آئے تو آنے والے دِنوں میں اِس آپریشن اور حکومتی اقدامات سے
متعلق بہت سے ایسے سوالات پیداہوں گے جیسے کہ ....’’کیا وزیراعظم یہ سمجھتے
ہیں کہ ایک سیاسی جماعت کے خلاف ہونے والے آپریشن سے ہی کراچی آپریشن کے
سارے مقاصد حاصل ہوگئے ہیں...؟؟ کیا آج اِ س طرح ساراکراچی دہشت گردعناصر
اور غیرقانونی اسلحے سے پاک ہوگیاہے...؟؟اورکیا کراچی سے جرائم و کرائم اور
بھتہ خوری اور لوٹ مار کا کلچراُس طرح سے مکمل طور پر ختم ہوگیاہے..؟؟جس
خواب کی تعبیر کی تلاش میں کراچی آپریشن شروع کیا گیاتھا..؟؟کیاکراچی
آپریشن کی آڑ میں ایک جماعت کو دیوارسے لگنامقصدتھااور باقی جماعتوں کے لئے
راہ ہموارکرنی تھی..؟؟کیاحکومت نے کراچی کی ایک جماعت کے خلاف آپریشن کرنے
کے لئے آپریشن کی بساط بچھائی تھی..؟؟کیا کراچی اور مُلک کی ایک بڑی سیاسی
جماعت کو آپریشن ٹارگٹڈکا حصہ بناکرکراچی آپریشن ختم ہوگیاہے...؟؟یا ابھی
کراچی آپریشن کراچی اور سندھ کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور اِن کے
عسکری ونگزکے خلاف بھی بلاکسی رنگ ونسل اور مصالحت پسندی سے کام لئے
بغیراُسی طرح قوت کے ساتھ جاری رہے گاجس طرح سندھ اور کراچی کی ایک بڑی
سیاسی جماعت کے خلاف جاری ہے...؟؟آج ایسے اور بہت سے سوالات اہلیانِ کراچی
اور دنیاکے ہر کونے میں بسنے والے غیورپاکستانیوں اور لوورزآف کراچی کے
دماغ جنم لے رہے ہیں جن کے موجودہ حالات واقعات میں جوابات نے لازمی ہوگئے
ہیں۔
بہرحال ..!!اِن دنوں ایک جملہ ہے جو ہمارے حکمرانوں ، سیاستدانوں ، عسکری
قیادت، قومی اداروں کے سربراہان اور خاص وعام پاکستانیوں کے لب پہ ہے اور
وہ جملہ یہ ہے کہ’’کیااَب سب جلدٹھیک ہوجائے گا، مُلک سے دہشت گردی اور قتل
وغارت گری ختم ہوجائے گی..!!اور مُلک میں امن و آشتی کے چرچے ہوں گے،فرقہ
واریت ، لسانیت ،تعصبات اور رنگ و نسل کا فرق و امتیازکی ناسورنماگٹھڑی کو
اُٹھاکر اندھیرے کنوئیں میں بھینک دیاجائے گااور اِس میں تیل جھڑک برائیوں
کی گٹھڑی کو آگ لگادی جائے گی اور اِس کا مُلک سے نام ونشان ختم کردیاجائے
گا...تاکہ ہماری سرزمین سے اِس کا وجود ہی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے
اور پھر سرزمینِ پاکستان میں ایساکوئی ناسورنہ پھیلنے پائے جس کی وجہ سے
ماضی میں قوم کو ٹکڑوں میں تقسیم کردیاگیاتھااور اِسے کمزروکردیاتھااور
ساری ملی یکجہتی اور اتحاد کی طاقت کا شیرازہ بکھیر کررکھ دیاتھا۔
آج لگتاہے کہ جیسے اَب سب کچھ سچ ہونے کو ہے اور ہمیں ہمارے اُن حسین
خوابوں کی تعبیرملنے کو ہے جس کا ہمارے اکابرین نے خواب دیکھاتھااور اِس
خواب کی تعبیرکو سرزمینِ پاکستان کے غیوراور ملی اتحادو یگانگت سے لبریز
قوم سے حاصل کرنے کا ادارہ کیا تھاآج ہمارے بانیاں کے ایک آزاد اور
خودمختار محبتوں اور امن کے پاکستان کے خوابوں کی تعبیر ساڑھے چھ دہائیوں
کے بعدتو حاصل ہونے کو ہے آج قوم کو یہ قوی اُمیدبھی ضرورہوچکی ہے کہ جلدسب
ٹھیک ہوجائے گااور قوم اُس خزانے کو حاصل کرلے گی جس کی اِسے کئی عشروں سے
آرزوتھی، بس حکومت کراچی آپریشن کو کسی ایک جماعت کی طرف کرکے یہ اُمیدنہ
رکھے کہ اِس نے کراچی آپریشن سے وہ سارے مقاصدحاصل کرلیئے ہیں جس کے لئے
کراچی آپریشن شروع کیاگیاتھایادرہے کہ کراچی اور مُلک کاامن اور اقتصادی
صورتِ حال اُسی صور ت مستحکم ہوگی جب کراچی آپریشن کا دائرہ کراچی اور سندھ
کی دوسری بڑی جھوٹی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے جانب بھی پوری قوت سے
موڑاجائے توکراچی آپریشن سے بہتر نتائج برآمدہوسکیں گے ورنہ آپریشن کے
نتائج پر سوالیہ نشان ہی لگارہے گا۔(ختم شُد) |
|