صا حبو !عالمی سازشی منصوبہ
سازوں نے عراق ،افغانستان ،لیبیا اور شام کے بعد اگلا میدان یمن میں سجا
لیا ہے جس کی منصو بہ بندی ایک عرصہ سے کی جارہی تھی اب اسلحہ بھی بکے
گااور عالم اسلام د ست و گریبان بھی، بظاہر یمن پر سعودی عرب اور اس کے
اتحادیوں کا فضائی حملہ علاقائی سالمیت کی جنگ ہے جہاں باغی حوثیوں نے یمن
کی ایک آئینی اور قانونی حکومت کو ختم کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے اور
وہ ہمسائے ملک سعوی عرب پر چڑھائی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں جس کو روکنے کے
لئے مجبوراْ سعودی عرب کو کاروائی کرنا پڑی اس دفاعی جنگ میں پاکستان کو
بھی حصہ ڈالنے کی درخواست کی گئی ہے جس کے جواب میں بھر پور مد دکی یقین
دھانی وزیراعظم پاکستان کی زیر صدارت اجلاس جس میں عسکری قیادت بھی موجود
تھی کرائی گئی ہے جس کا جواز یہ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کا
برادر ملک ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے اور پھر مقامات
مقدسہ کی سعودی عرب میں موجودگی اور ان کی حفاظت ہر مسلمان اپنے ایمان کا
حصہ سمجھتا ہے بات یہاں تک تو درست ہے لیکن اس سے آگے بہت سوؤں کے پر جلتے
دکھائی دیتے ہیں کیونکہ عالمی سو کاروں نے اب کے ایسا فرقہ واریت کا جال
تنا ہے جس سے ایرن ،پاکستان ،ترکی سمیت مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اس کے
شکنجے میں پھنستے نظر آرہے ہیں کیونکہ دشمن اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ
فرقہ پرستی کی آگ ہی عالم اسلام کو تباہ کر سکتی ہے سو مغربی میڈیا اس آگ
کو ہوا دے کر اسلامی د نیا کے بیچ ایک اسلامک ورڈ وار کرانے کی منصوبہ بندی
کیئے ہوئے ہے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی منافقت تو دیکھئے پہلے عراق کے
صدر صدام کو شہ اور اسلحہ دے کر ایران کے ساتھ لڑ واد یاایران کی سبکی پر
سرشار صدام بھی امریکہ کو ایک آنکھ نہ بہایا اور شیخی بگاڑتے عراق کو کویت
پر چڑ دوڑنے کا مشورہ دیا جب عراق کویت پر قابض ہو گیا تو پھر کویت کی
ہمدردی میں عراق کاتیا پانچہ کر ڈالا اور آج جہاں عراق فرقہ واریت اور دہشت
گردی کی آگ میں جل کر راکھ ہو چکا ہے اور صدام تاریخ کا حصہ بن گیا ہے وہاں
اسی بہانے امریکہ کو مشرق وسطیٰ میں قدم جمانے اور اس کے وسائل زیر تسلط
لانے کو موقع بھی ہاتھ آگیا لیبیا کا کرنل قذافی جو اپنے انقلابی نظریات
اور عالم اسلام کے اتحاد کا داعی ہونے کی وجہ سے ہیرو کا درجہ رکھتا تھا اس
کے بیٹے سیف قذافی کی عیاشیوں اور مغرب کی چکا چوند روشینوں کے سمندر میں
تیرنے کی روش نے باپ کو نہ صرف اقتدار سے محروم کیا بلکہ عبرت ناک موت سے
دوچار کیا جب کہ سیف خود پہلے کمپرسی اور روپوشی کی زندگی گزارنے پر مجبور
ہوا اور بعد میں گرفتار ہوا نتیجاتاْ لیبیا کی عوام آج قبائلی اور باہمی
تصادم میں الجھے مغرب اور امریکہ کی سازشوں کے لگائے زخم چاٹ رہے ہیں مصر
میں جو کچھ ہوا اس کی مثال سب کے سامنے ہے جمہوریت کے علمبردار مغرب نے صدر
حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے لئے عوام کو جمہوریت کی پٹری پر چڑھایا جب
اسلام پسند اس کے نتیجے میں اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو مغرب کو
اپنی غلطی کا احساس ہوا سو جمہوریت کی تھیوری کو خیر باد کہا اور فوجی
بغاوت کے ذریعے ایک بار پھر آمریت کو ہی اصل حکمرانی بہترین جانا افغانستان
میں روسی قبضہ کے خلا ف افغان مجاہدین اور اسامہ بن لادن کو اسلحہ اور
تربیت دے کر لڑایا روس کی شکست کے بعد آپس میں لڑنے کے لئے تنہا چھوڑ کر
چلا گیا افغانیوں کی طویل رسہ کشی کے عوض طالبان کے نام سے ایک مذہبی گروہ
نے جب افغانستان پر اپنی حکومت قائم کر لی تو امریکہ کا ماتھا ٹھنکا ایک
منصوبہ بندی کے تحت نائن الیون کے واقعہ نے القاعدہ کے نام پر امریکہ کی
افغانستان واپسی کو ایک بار پھر ممکن بنایا افغانستان پر یلغار طالبان کی
حکومت کے خاتمے کے باوجود گیارہ سالہ جنگ نے امریکہ کو شکست خوردہ ہوکر
واپسی کا راستہ تو دکھا دیالیکن افغانیوں کو تباہ اور پاکستانیوں کو بے حال
کر کے رکھ دیا عراق میں شکست کا بدلہ لینے اور عراقی شعیہ کمیونٹی کو سبق
سکھانے کے لئے پہلے داعش کی بنیا د ڈالی انھیں جدید اسلحہ گاڑیاں ٹینک اور
میزائلوں سے لیس کیا تربیت دی میدان میں اتارا مغربی میڈیا کے ذریعے ان کے
انسانیت سوز کارناموں کی تشہیر کی جب داعش کا ہوا سر چڑ کر بولنے لگا تو
شام میں بھی داعش کی موجودگی کو یقینی بنایا جہاں امریکہ پہلے ہی شام کے
صدر بشارت الاسد کے خلاف سعودی عرب سمیت القاعدہ اور باغیوں کی پشت پر تھا
شام پر بمباری کاجواز پیدا کرنے کے لیئے داعش کے خلاف ایک طرف ایران کو
ساتھ ملا لیا اور ایران اپنے ہی ہم مسلک ملک پر امریکی جہازوں کی بمباری
برداشت کرنے پر مجبور ہوا دوسری طرف سعودی عرب کو بھی ہمرکاب کر لیا اسے
کہتے ہیں کامیاب سازش جسے اسلامی دنیا سمجھتے ہوئے بھی اپنے اپنے ذاتی
مفادات کے پیش نظر نہیں سمجھنا چاہتی سو آج یہ وقت آن پہنچا ہے کہ یمن میں
سعودی عرب کی سرحد پر مشرق وسطیٰ کے لئے ایک نیا افغانستان تلاش کر کے اس
میں القاعدہ اور داعش کی موجودگی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ حوثی قبائل
کے ذریعے یمن میں بغاوت کروا دی اور ان کو ایران کے ذریعے اسلحہ کی ترسیل
اور تربیت یقینی بناتے ہوئے سعودی عرب کی سلامتی کو سوالیہ نشان بنا دیا جب
سعودی عرب نے اس خطرہ سے نبٹنے کے لئے یمن پر فضائی حملہ کر دیا تمام عرب
ممالک کی حمایت سعودی عرب کے ہمرکاب ہوگئی تو امریکہ نے پینترا بدلتے ہوئے
سعودی عرب کے فضائی حملہ کی حمایت کر دی اور یہ بعید نہیں اگر ایران عملی
طور پر یمن کی حمایت میں آجاتا ہے تو امریکہ بھی اپنے اتحادیوں سمیت عملی
طور پر عربوں کی حمایت میں آجائے گا اور عرب مسلمانوں کے ذریعے پہلے ایرانی
مسلمانوں سے حساب چکتا کرے گا پھر اپنے اتحادیوں سمیت عربوں کی حفاظت کے
نام پر عرب سر زمین پر بیٹھ کر مقامات مقدسہ کی خدا نا خواستہ بے حرمتی کی
کوشش کرے گا اور مسلمان جو پہلے ہی بے حسی کی حدوں کو چھو رہے ہیں منہ تکتے
رہ جائیں گے اسرائیل جو پہلے ہی بیت المقدس پر قابض ہے کھل کر کھیلنے کی
پوزیشن میں آجائے گا اگر ایران اور عرب ممالک نے امریکہ کی اس سازش کو نہ
سمھا تو امریکہ اوراسرائیل کی ا س سازش کو کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا
ضرورت اس امر کی ہے کہ ترکی اورپاکستان اس صورت حال میں مصالحت کار کے طور
پر سامنے آئیں اور ایران سمیت عرب ممالک کو باور کرائیں کہ لڑنا ہی ہے تو
اسرائیل کے ساتھ مل کر لڑیں نہیں تو آپس کے اختلافات ہی ختم کرنے کی کوشش
کر لیں اس میں سب سے زیادہ کردار اور ذمہ داری ایران کی بنتی ہے جسے چائیے
کہ وہ اپنے زیر اثر حو ثیوں سے ہتھیار ڈلوانے کی کوشش کرے تاکہ سعودی عرب
اپنے فضائی حملے بند کرے جس کے بعد مل بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے ممکنہ حل
نکالا جائے بظاہر یہ بات ان حالات میں نا ممکن نظر آتی ہے لیکن مغرب کی
سازش کا اگر ادراک کر لیا جائے تو یہ ناممکنات ممکن میں بدل سکتی ہیں ورنہ
اس وقت عالم اسلام انتہائی مشکلات اوردلدل میں پھنستا جا رہا ہے جس کی
پیچھے مغرب کی پوری منصوبی بندی شامل ہے پاکستان ہی کو لیجیے جو پہلے ہی سے
اس وقت عالمی سازشوں کے چنگل میں پھنس کر دہشت گردی اورفرقہ واریت کی آگ
میں جل رہا ہے ساٹھ ہزار جانوں کے ضیاع اور سو ارب ڈالر معاشی نقصان سے
نبرد آزما ہے ایسے حالات میں پاکستان آگے جائے تو منہ اور پیچھے ہٹے تو
پیٹھ نہیں رہتی یہی وجہ ہے اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق
ہیں کہ سعودی عرب میں موجود مقامات مقدسہ کی حفاظت ہمارے ایمان کا جزو لا
ینفک ہے لیکن پاک فوج کو بھیجنے میں سرعت کا مظاہرہ کرنے پر تحفظات رکھتی
ہیں جب کہ مذہبی جماعتیں بھی دو حصوں میں بٹ گئی ہیں جس کے بعد فوج کو بھی
وضاحت کرنا پڑی کہ فی الحال پاکستان کی فوج اور اسلحہ کی سعودی عرب میں
موجودگی محض افوائیں ہیں جبکہ سعودی عرب کے شاہ سلیمان نے بھی صورت حال کو
بھانپتے ہوئے پاکستان کے مجوزہ وفد کو سعودی عرب فوری آنے سے روکتے ہوئے
کہا ہے کہ فی ا لحال مسئلے کو عرب لیگ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جارہی
ہے لیکن پاکستان کا وفد پھر بھی وہاں کی صورت حال سے آگہی کے لئے جانے کی
تیاری میں ہے حالات نے خطر ناک رخ اختیار کیا تو پاکستان کے ملوث ہونے کے
امکانات بڑھ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان سے سعودی عرب کے انتہائی قریبی تعلقات
اور مقامات مقدسہ کی حفاظت کے پیش نظر نہ چاہتے ہوئے بھی ایک بار پھر
پاکستان دلدل مین پھنس سکتا ہے اس لئے حکومت پاکستان کو چائیے کے وہ اس
سلسلے میں فوری طور پر آل پارٹی کانفرنس بلائے جس میں عسکری قیادت کی
موجودگی کو یقینی بنایا جائے اور مل بیٹھ کر اس سلسلے میں متفقہ فیصلہ کیا
جائے کہ اس مشکل صورت حال سے کس طرح نبٹا جائے پھر جو بھی فیصلہ ہو اس پر
پوری ایمان داری سے عمل کیا جائے دعا ہے اﷲ تعالیٰ مسلمان حکمرانوں کو اس
مشکل میں صحیح فیصلے کرنے اور اتفاق و اتحاد کی توفیق اور ادراک عطا ء کرے۔
آمین۔ خدا کرے بقول علامہ اقبال ،،
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے ۔۔۔۔۔۔نیل کے ساحل سے لے کر تابا خاکِ
کاشغر
|