کراچی میں ضمنی الیکشن کا بگل بج
چکا ہے یہ انتخاب ایسے ماحول میں ہونے جارہا ہے جب اہل کراچی کسی حد تک خوف
سے باہرہیں اور وہ آزادی محسوس کررہے ہیں ۔تین بڑی پارٹیوں متحدہ ٗجماعت
اسلامی اور تحریک انصاف کے مابین دنگل متوقع ہے ۔متحدہ تواس حد تک
ایکسپوزہوچکی او ردہشتگرودں کے خلاف آپریشن نے اس مافیا کو حقیقت میں
دیوارسے لگادیا ہے کیونکہ ہرپکڑا جانے والے دہشت گردہی اپنا تعلق ایم کیو
ایم سے بتاتاہے ……اس لیے تنہائی کا شکارمتحدہ کے امیدوارکو دوڑسے
باہرسمجھاجائے تو کچھ غلط نہ ہوگا……اور……الیکشن کے قریب یہ بات قارئین
زیادہ بہتراندازمیں سمجھ پائیں گے…… لیکن طے شدہ اسکرپٹ کے تحت گزشتہ روز
تحریک انصاف کے امیدوارنے جلسہ گاہ کادورہ کیا اور اس دوران میڈیا کے مطابق
متحدہ کی جانب سے ان پر گل افشانی کی گئی اور پھردونوں طرف سے ایف آئی
آربھی کٹیں ……لیکن اسکرپٹ یہیں تک نہ تھا…… مقصود دونوں بھائیوں (الطاف
بھائی او رعمران بھائی)کو باہم متحد کرنا تھا ……سو جناح گراؤنڈسے سٹارٹ
ہونے والے ڈرامے کا ڈراپ سین بد ھ کو گورنر ہاؤس میں ہوگیا ……تحریک انصاف
اور متحدہ کے رہنما گلے ملے ……شکوے شکایت دھل گئے ۔
اہل کراچی کے خون سے نہائے ہوئے، متحدہ کے گورنر عشرت العباد کے پہلو میں
کھڑے ہوکر تحریک انصاف کے امیدوارعمران اسماعیل نے کہاکہ ’’ہم کراچی سے خوف
کی فضا کے خاتمے کی کوشش کررہے ہیں گورنر سندھ نے معاملات حل کرانے کی یقین
دہانی کروائی ہے جس پر وہ تحریک انصاف کی طرف سے گورنر سند ھ کی کوششوں
اورالطاف حسین کے بیان کاخیرمقدم کرتے ہیں ‘‘متحدہ کے امیدوارنے کہاکہ
الطاف حسین کے بیان کے بعد ہمیں جلسہ کی جگہ پر کوئی اعتراض نہیں ،تحریک
انصاف جناح گراؤنڈمیں جلسہ کرنا چاہتی ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہیں گے ۔اس
موقع پر تحریک انصاف کے عارف علوی نے یقین دہانی کروائی کہ ہمارے رہنما
جناح گراؤنڈمیں یادگارشہداء کے تقدس کا پوری طرح خیال رکھیں گے ،سیاسی
جلسوں میں تنقید تو ہوتی ہے لیکن متحدہ سے معاہدے کے تحت الفاظ کے چناؤکا
خیال رکھا جائے گا‘‘ ۔چونکہ جماعت اسلامی نے اہل کراچی کی خدمت کیلئے ایک
عظیم باب مرتب کیا ہے سواس کا راستہ روکنے کیلئے ان دوپارٹیوں کو باہم
شیروشکرہونا ضروری تھا۔ اب جبکہ متحدہ اور تحریک انصاف بظاہر دو لیکن
اندرون خانہ ایک گروپ بن چکے اور ان کااصل ہدف جماعتی امیدوارہے ……اورشنید
ہے کہ الیکشن کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کا امیدوارمنظرعام سے ہٹا دیاجائے
گا ……یعنی کوئی جواز بنا کرمتحدہ بائیکاٹ کردے گی اور اندرون خانہ اپنے
ووٹر کو تحریک انصاف کے امیدوارکے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے کا کہا جائے گا ۔ہماری
دعا ہے کہ الیکشن میں کوئی کامیاب ہویا ناکام ……اہل کراچی کا خون اب نہیں
بہنا چاہیے کیونکہ عروس البلاد بہت سفرکرچکا اب اسے سکون کی ضرورت ہے ۔ |