سائنسی موضوعات اور آیات قرآنی
کے موضوع پر یہ ہمارا تیسرا آرٹیکل ہے۔ان آرٹیکل کو لکھنے کی وجہ یہ ہے کہ
ہمارے معاشرے میں نہ صرف وہ اساتذہ جو سائنس وغیرہ پڑھا رہے ہیں بلکہ ہر
پاکستانی اس بات سے آگاہ ہو جائے کے کائنات عالم میں جب کچھ نہیں تھا تو
بھی خدا کا وجود تھا ہر چیز بعد میں بنی ہے اور ہر چیز کا ذکر اﷲ نے قرآن
پاک میں کیا ہے ہم صرف سائنس دانوں کے شکر گذار نہ ہوں بلکہ اُس اﷲ کا بھی
شکریہ ادا کریں جس نے یہ نظام کائنات کچھ اس طرح سے بنایا ہے کہ ہم اُس سے
فائدہ اُٹھا سکتے ہیں ،کائنات عالم کی کو ئی چیز ایسی نہیں بنی جس کا ذکر
قرآن پاک میں نہ ہو آیت کے ظاہر میں نہ بھی ہو پر جب آپ آیت کی تفسیر پڑھیں
گے وہاں پر ضرور ہو گا آج دنیا کے کفار مسلمانوں سے ڈرے ہوئے ہیں جانتے ہیں
کیوں ،اس لئے کیوں کہ وہ بھی جانتے ہیں کہ مسلمانوں کے پاس غیبی طاقتیں ہیں
جو ہمارے پاس نہیں ہیں اور یہ کفار تو انبیاء اور اوصیاء کا مقابلہ نہیں کر
سکے اﷲ کا مقابلہ کہاں سے کریں گے یہ اﷲ کارحم ہے کہ آپ کو سپر پاور بنا
دیا جانتے ہیں کیوں اس لئے کیوں کہ اﷲ کے پاس ان کفار کو آخرت میں دینے کے
لئے کچھ نہیں ہے اور بے شک اﷲ عادل بھی ہے اس لئے اُس نے ان کو دنیا میں جو
بھی دینا تھا دے دیا تا کہ مرنے کے بعد یہ اعتراض نہ کریں کہ تو نے نہ ہمیں
دنیا میں دیا اور نہ آخرت میں ،بہرحال اﷲ کی عزت ،عظمت اور دوراندیشی
سمجھانے کے لئے ہی ان آڑٹیکل کو قسط وار بیان کیا جا رہا ہے ،کوئی بھی ایک
موضوع جو کسی نہ کسی طریقے سے سائنس کے ساتھ جڑا ہوا ہے وہ بیان کیا جاتا
ہے اور اُس موضوع پر قرآن پاک کی آیات بیان کی جاتیں ہیں تا کہ ہم مسلمان
اس بات کو سمجھیں کہ ہمیں علم کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی دلیل کی بھی خبر ہو
اور دنیا کو بتا سکیں کہ اصل سپر پاور تو ہم ہی ہیں آج کا موضوع مندرجہ ذیل
ہے:
گنتی اور حساب:
۱)(خدائے قادر ہے)جس نے آفتاب کو چمکدار اور ماہتاب کو روشن بنایا اور س کی
منزلیں مقرر کی تا کہ تم لوگ برسوں کی گنتی اور حساب معلوم کرو خدا نے اسے
حکمت اور مصلحت سے بنایا (سورہ یونس آیت ۵)
جس کی طرف فرشتے اور روح الامین بلند ہوتے ہیں اس ایک دن میں جس کی مقدار
پچاس ہزار سال کے برابر ہے
(سورہ معارج آیت ۴)
پھر ان آسمانوں کو دو دن کے اندر سات آسمان بنا دئیے اور ہر آسمان میں اس
کے معاملے کی وحی کر دی اور ہم نے آسمان دنیا کو چرغوں سے آراستہ کر دی(جس
کے اعداد و شمار کا علم مجھ کو ہے)اور محفوظ بھی بنا دیا ہے کہ یہ خدائے
عزیز و کریم کی مقرر کی ہوئی تقدیر ہے
(سورہ فصلت آیت ۱۲)
’’آپ کہ دیجئے کہ کیا تم اس خدا کا انکار کرتے ہو جس نے ساری زمین کو دو دن
میں پیدا کر دیا ہے اس کا مثل قرار دیتے ہوئے جب کہ وہ عالمین کا پالنے
والا ہے(سورہ فصلت آیت ۹)
اور اس نے اس زمین میں اُوپر سے پہاڑ قرار دیئے ہیں اور برکت رکھ دی ہے اور
چار دن کے اندر تمام سامان معیشیت کو مقرر کر دیا ہے جو تمام طلبگاروں کے
لئے مساوی حیثیت رکھتا ہے(سورہ فصلت آیت ۱۰)
’’ان ہواؤں کی قسم جو بادلوں کو منتشر کرنے والی ہیں،پھر بادلوں کا بوجھ
اُٹھانے والی ہیں،پھر دھیرے دھیرے چلنے والی ہیں،پھر ایک امر کی تقسیم کرنے
والی ہیں ،تم سے جس بات کا وعدہ کیا گیا ہے وہ سچی ہیں،اور جزا و سزا
بہرحال واقع ہونے والی ہیں
(سورہ ذاریات آیت ۱ تا ۶)
وہ خدا آسمان سے زمین تک کے امور کی تدبیر کرتا ہے پھر یہ امر اس کی بارگاہ
میں اس دن پیش ہو گا جس کی مقدار تمہارے حساب کے مطابق ہزار سال کے برابر
ہو گی‘‘(سورہ سجدہ آیت ۵)
’’بے شک ہم نے اسے شب قدر میں نازل کیا ہے اور آپ کیا جانیں یہ شب قدر کیا
چیز ہے شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے
(سورہ قدر آیت ۱ تا ۳)
سائنس میں ٹائم اور حساب کتاب کے بارے میں بھی بحث ہوتی ہے اس حوالے سے
قرآن پاک میں اس موضوع پر جو آیات ہیں وہ بیان کی گئیں ہیں تا کہ ہمارا ذہن
فکر کرے ٹائم اور حساب کتاب تو بعد میں بنا ہے لیکن اﷲ نے ہر چیز کا ٹائم
اور حساب کتاب تو بہت پہلے بتا دیا تھا اس کوشش کا مقصد صرف مسلمانوں کے
ذہنوں کو بلند ی کی طرف لے جانا ہے خدا ہمیں اس کوشش میں کامیاب کرے۔ |