سائنسی موضوعات اور آیات قرآنی(حصہ دوم)

سائنسی موضوعات اور آیات قرآنی کے موضوع پر حصہ دوم پیش خدمت ہے،حصہ اول میں عرض کیا تھا کہ سائنس انسان کی زندگی کی ایک اہم ضرورت ہے اور اس ضرورت سے اہم بات یہ ہے کہ ہم سمجھیں کہ سائنس سے ہماری ضروریات پوری کرنے والے صرف سائنس دان ہیں یا کوئی اور طاقت بھی موجود ہے جو اشارہ دے رہی ہے کہ اگر تم ایسا کرو گے تو ایسا ہو جائے گا وہ کون ہے جو اشارہ دے رہا ہے وہ ہے خدا کی ذات جو اپنے قرآن پاک کے ذریعے سے اپنے اشارے اور ہدایت پہنچاتا ہے، مسلمان تو اس کتاب کو اتنا نہیں سمجھے لیکن غیر مسلم سائنس دان ان باتوں کو خوب سمجھے اور نہ صرف سمجھے بلکہ اقرار بھی کیا کہ آج ہم نے جو کچھ بنایا ہے یا ہم بنا رہے ہیں وۃ صرف اﷲ کی کتاب سے ممکن ہوا ہے۔یہی بات زہن میں رکھ کر اس آرٹیکل کو لکھنا شروع کیا گیا ہے کہ ہم سمجھیں اور اپنے بچوں کو بھی سمجھائیں کہ قرآن پاک میں ہر چیز کا ذکر موجود ہے۔ہر دفعہ سائنسی ایک موضوع لیا جاتا ہے اور پھر قرآن کی آیات اُس موضوع پر بیان کی جاتیں ہیں تا کہ ہم اُس خدا کی عظمت سے آگاہ ہوں اور کبھی بھی کوئی سائنسی تحقیق دیکھیں سائنس دان کے ساتھ ساتھ اﷲ کا بھی شکر ادا کریں جس کی وجہ سے ہم اس قابل ہوئے ہیں کہ اس جدید تحقیق کو مکمل کر لیا گیا ہے ،آج کا سائنسی موضوع ہے پانی(ایک ضرورت)۔اس موضوع کا بھی سائنس کی کتابوں میں بڑا ذکر آتا ہے قرآن اس بارے میں کیا کہتا ہے ملاحظہ کریں:

پانی(ایک اہم ضرورت)
۱)’’کیا تم نے (کبھی )پانی پر بھی غور کیا جسے تم (دن رات)پیتے ہو؟تم نے اسے بادل سے برسایا یا ہم برساتے ہیں۔ہم چاہیں تو اسے کھارا(کڑوا)بنا دیں تو تم لوگ شکر ادا کیوں نہیں کرتے ‘‘(آیات سورہ واقعہ ۲۸،۲۹)
۲)’’ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی برسایا‘پھر اس کو زمین میں (حسب مصلحت)ٹھہرائے رکھا ہم تو یقیناً اس کے غائب کر دینے پر بھی قابو رکھتے ہیں‘‘(سورہ المومنون آیت ۱۸)
۳)’’ہم نے انسان کو گیلی مٹی کے جوہر سے پیدا کیا‘‘(سورہ مومنون آیت ۱۲)
۴)اور وہ وہی (قادر و توانا)ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا پھر ہم نے اس کے زریعے سے ہر چیز کے کوئے نکالے پھر ہم نے ہی اس سے ہری بھری ٹہنیاں نکالیں کہ اس سے باہم گھتے ہوئے دانے نکالتے ہیں اور چھوہارے کے بور (منجر)سے لٹکے ہوئے گھچے (پیدا کئے )
اور انگور،زیتون،اور انار کے باغات جو باہم صورت میں ایک دوسرے سے ملتے جلتے اور (مزے میں) جدا جدا جب یہ پھلے اور پکے تو اس کے پھل کی طرف غور تو کرو بے شک اس میں ایمانداروں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں(سورہ انعام آیت ۹۹)
۵)اور (اے رسول ؐ) اگر تم انسے پوچھو کہ کس نے آسمان سے پانی برسایا پھر اسکے زریعے سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ (آباد)کیا تو وہ ضرور یہی کہیں گے کہ اﷲ نے(اے رسول ؐ)تم کہدو الحمد ﷲ مگر ان میں سے بہترے یہ بھی نہیں سمجھتے (سورہ عنکبوت ۶۳)
۶)کی ان لوگوں نے اس پر بھی غور نہیں کیا کہ ہم چٹیل میدان(افتادہ)زمین کی طرف پانی کو جاری کرتے ہیں پھر اس کے زریعہ سے ہم گھاس پات اُگاتے ہیں جسے اُن کے جانور اور اور یہ خود بھی کھاتے ہیں تو کیا یہ لوگ اتنا بھی نہیں دیکھتے۔(سورہ سجدہ آیت۲۷)
۷)اور ان (کے سمجھنے)کے لئے (میری قدرت کی)ایک نشانی مردہ (پڑتی)زمین ہے کہ ہم نے اس کو (پانی سے)زندہ کر دیا اور ہم نے اس سے دانہ نکالا تو اُسے یہ لوگ کھایا کرتے ہیں اور ہم ہی نے زمین میں چھوہاروں اور انگوروں کے باغ لگائے اور ہم ہی نے اس میں پانی کے چشمے جاری کئے تا کہ لوگ اُنکے پھل کھائیں اور پھر اُن کے ہاتھوں نے اسے نہیں بنایا (بلکہ خدا نے) تو کیا یہ لوگ (اس پر بھی)شکر نہیں کرتے(سورہ یسین ۳۳۔۳۴۔۳۵)
۸)اور رات دن کے آنے جانے میں اور خدا نے جو آسمان سے (ذریعہ)رزق (پانی)نازل فرمایا پھر اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ کیا (اس میں)اور ہواؤں کے پھیر بدل میں عقلمندوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں(سورہ جاثیہ آیت ۵)
۹)تو کیا تم نے پانی پر بھی نظر ڈالی جو (دن رات)پیتے ہو کیا اس کو بادل سے تم نے برسایا ہے یا ہم برساتے ہیں اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری بنا دیں تو تم لوگ شکر کیوں نہیں کرتے ۔(سورہ واقعہ آیت ۶۸،۶۹،۷۰)

تمام آیتیں تو بیان کرنا ممکن نہیں ایک طریقہ دیا جارہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ اپنے نظام تعلیم میں اسی طرح آیات کے ساتھ سائنس کے موضوع کو پڑھا اور پڑھایا جائے۔خدا ہماری کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 256933 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.