جب مسجد کے مناروں کی ابابیلیں پکار اٹھیں

؎ آگ هے، اولادِ ابراهيم هے، نمرود هے
کیا کسی کو پھر کسی کا امتحاں مقصود هے
-اقبال ﴿رح﴾

جب زمین گناهوں سے بھر جائے... اور مسجدوں کے مناروں اور منبر و محراب پر لٹکنے والی چمکادڑیں مسلمانوں پر لعنت کرنے لگیں... اور اسلام اذیت سے بلبلا اٹهے... تو پھر 'ایبولوں' اور 'نیلوفروں' کا دھڑکا تو لگتا هی هے... مگر یه محض تنبیهات هوتی هیں... الله تعالی اپنی نشانیاں بتلاتا هے اور هم هیں که کوئی فرق هی نهیں پڑتا...! اس وقت سے ڈرو جب 'ایبولے' اور 'نیلوفریں' سب پیچھے ره جائیں... اور پہاڑ اڑتے پھریں...!

اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوا ہے؟
﴿ سورة الزلزلة﴾

اور الله کہیگا...

اور تم کو کیا معلوم که یه کیا هے...؟!
﴿سورة القارعه﴾

اور زمین کی کوئی وکالت نهیں چلتی
جب کوئی فیصله آسمان سے اترتا هے

؎ مرچ میں اٹھاؤں تو اینٹ کا بُراده هے
دودھ پانی پانی تو شهد لیس چینی کی
وردیوں میں ڈاکو هیں
کرسیوں په کتے هیں
عصمتوں په بولی هے
سر حدیں بھی ننگی هیں
چینلوں په بکتی هے بھوک مرنے والوں کی
دیر تک رلاتا هے رش تماش بینوں کا
بے زبان لاشوں کا
جس جگه میں رهتا هوں
بے حسوں کی جنت هے
کس قدر یه ساده هیں
سود کے نوالوں سے
جب ڈکار آتی هے
شکر کی صداؤں سے
رب کو یاد کرتے هیں
رب بھی مسکراتا هے
'جب یه طاق راتوں میں
کچھ تلاش کرتے هیں'

مسلمانو... تمهارا رب تم سے بہت محبت کرتا هے... کچھ تو... کچھ تو خیال کرو...!

ع- گلۂ وفائے جفا نما، جو حرم کو اهلِ حرم سے هے
رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی)
About the Author: رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی) Read More Articles by رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی): 40 Articles with 30932 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.