آج اتفاق سے ایک جماعت کے سیاسی مقاصد کو
پورا کرنے والے ایک اخبار “جسارت“ کی ایک خبر پر نظر پڑی تو میں حیران رہ
گیا یہ دیکھ کر کہ کس طرح سے پھر دوبارہ یہ جماعت عوام میں بغاوت کے جذبات
پھیلا رہے ہیں اور وہ بھی اپنے ہی ملک کی فوج کے خلاف۔ پہلے بھی اس طرح سے
ہی اس جماعت نے ملک توڑنے کی سازش میں حصہ لیتے ہوئے موجودہ بنگلہ دیش اور
سابقہ مشرقی پاکستان کی عوام کے خلاف غنڈوں کی دو تنظیموں کو استعمال کیا
تھا اور ان کے ذریعے ایسا قتل عام کرایا تھا کہ آج تک بنگلہ دیش کی عوام ان
تنظیموں کے نام سے نفرت کرتی ہیں۔
خبر من و عن یہاں پر آپ سب کی خدمت میں پیش ہے آپ اسے اس لنک پر جا کر بھی
پڑھ سکتے ہیں
https://www.jasarat.com/unicode/detail.php?category=3&newsid=31451
“فوج کی وحشیانہ بمباری‘ ہارون رشید کا گھرتباہ٬ والدہ اور بھانجی شہید
کراچی/پشاور/لاہور (اسٹاف رپورٹر / مانیٹرنگ ڈیسک/نمائندہ جسارت) پاک فوج
کی وحشیانہ بمباری سے جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے رہنما اور سابق رکن قومی
اسمبلی ہارون رشید کا گھر تباہ ہوگیا جبکہ والدہ اور بھانجی شہید ہوگئیں٬
فوج نے ہارون رشید کے بھائی اور 2بھتیجوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے واقعہ کی شدید مذمت
کرتے ہوئے آج منگل کو احتجاج کا اعلان کردیا۔ اس حوالے سے جماعت اسلامی کی
صوبائی وضلعی قیادت کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ منور حسن نے عوام کے نام
اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ یوم احتجاج میں بھرپور شرکت کر کے عوام کے
خلاف فوجی آپریشن کی مذمت اور فاٹا کے مظلوم بھائیوں سے اظہار یکجہتی
کریں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوج نے بلاجواز ظالمانہ کارروائی کی ہے٬ ہارون
الرشید قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں٬ ان پر القاعدہ سے تعلق کا جھوٹا
الزام لگانا صریح زیادتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ حکمران کب تک امریکا کو خوش
کرنے کے لیے اپنے ہی لوگوں کو قتل کرتے رہیں گے۔ سید منور حسن نے ہارون
الرشید سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی والدہ اور بھانجی کی شہادت کی
قبولیت اور مغفرت کی دعا کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی اور
بھتیجوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی سندھ کے امیر
اسد اﷲ بھٹو نے بھی واقعہ کی مذمت اور ہارون رشید سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
اسد اﷲ بھٹو نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو شہید کر کے کرائے کی فوج کا کردار
ادا کرنے والے عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ چند ڈالر کے عوض بلیک
واٹر کے بجائے محب وطن شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ادھر امیر جماعت
اسلامی کراچی محمد حسین محنتی نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
حکمران امریکی احکامات کو پورا کرتے ہوئے اپنی ہی فوج کو اپنی قوم کے خلاف
استعمال کررہے ہیں۔“
آپ لوگوں نے پڑھا، ہماری فوج نے دہشت گردوں کے خلاف جو کاروائی کی وہ
“وحشیانہ“ تھی، اور جو یہ دہشت گرد ہم عام عوام پر بم باندھ کر کود پڑتے
ہیں یہ “طفلانہ“ کاروائی ہے کیوں کہ قاضی صاحب نے تو ان دہشت گردوں کو
“اپنے ہی بچے“ کہا تھا۔ ان خودکش حملوں کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ لوگ
شہید ہوتے ہیں آج تک کبھی بھی اس جماعت کے کسی بھی لیول کے عہدہ دار نے اس
کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی خودکش حملوں کو ان کے نام نہاد علماء نے حرام
قرار دیا ہے، جب کہ پورے پاکستان سے ہر ہر فرقے کے علماء کرام نے خود کش
حملوں کو حرام قرار دیا ہے۔
سمجھ میں نہیں آتا کب ہماری قوم کو مخلص سیاست دان اور صحیح اور متقی علماء
نصیب ہوں گے۔ |