ہاتھوں ہاتھ

مثل مشہور ہے ، کہ آدمی کی عزت اسکے اپنے ہاتھوں میں ہوتی ہے ، اسکا عملی احساس مجھے کچھ عرصہ پہلے ہوا ، جس سے مجھے اس مثال ہے درست ہونے پہ کوی شک نہیں رہا،

کسی کے ہاتھوں میں ہاتھ دینا مطلب اپنی عزت کسی کے ہاتھ دینا ہوتا ہے ، جسے وہ کچھ ہی دن میں ہاتھوں کا میل سمجھ کے دھو ڈالتے ہیں، مصنف کو بھی ، اور اسکی عزت کو بھی ، اس لیے کسی کے ہاتھوں میں
ہاتھ دینے سے پہلے میری نوجوان نسل جنہیں آج کل تیرے ہاتھ میں میرا ہاتھ ہو جیسے گانوں کا شوق ہے ، و شادی زدہ افراد ، دس بار ضرور سوچیں ، چاہے ہاتھوں ہاتھ وصول کرنے والے دوست ہوں،رشتے داریا بیوی محترمہ، میری تنببیہ سے اول الزکر تو مکمل مستفید ہو سکتے ہیں، اور آخر الزکر ہاتھ ملیں گے ، خیر زوجہ کے ہاتھوں جو ہونا تھآ ہو گیا آیندہ زمانے سے ہاتھ ملاتے وقت احتیاط کیجے گا، ورنہ میری طرف اس نعمت گراں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے ، [ اوے فادی اوے ، اج منہ نی دھو کہ آیا ، کوجھآ لاگن ڈیا وان ، وڈہ تو فلاسفر ،] معزرت ، امید ہے اب آپ سمجھ جاین گے ۔
از قلب سید فہد احمد ،
از قلم میں نے دانستاً نہیں لکھا ، ورنہ یہ تحریر میرے ہاتھ کی ہے، امید ہے کوئی اور بھائی اس پہ ہاتھ کی صفائی نہیں دکھائیں گے ،
Syed Fahad Ahmad
About the Author: Syed Fahad Ahmad Read More Articles by Syed Fahad Ahmad: 5 Articles with 4685 views i am a student , interested in Sufism,poetry, literature,tourism,history , psychology , Islam and being friend o everyone :-)

you Can send your
.. View More