کراچی 246کے ضمنی انتخابات میں متحدہ کی جیت ،پی ٹی آئی کی عصاب شکن انتخابی مہم ... ؟
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
ایم کیوایم کی جیت اور شہرِ قائد
کے عوام کا ایم کیو ایم پر اعتماد کا مظہر ہے...
بالآخرکراچی میں حلقہ این اے 246کااہم ترین انتخابی معرکہ غیر سرکاری اور
غیر حتمی نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے اُمیدوار کنورنوید جمیل کی کامیابی
کے ساتھ ہی اختتام پذیرہوگیایقینااِس حلقے کا انتخابی نتیجہ مُلک میں
جمہوراور جمہوری روایات کی سمت متعین کرنے میں خاصی معاون و مددگارثابت
ہوگاتووہیں شہرمیں جاری کشیدگی اور غیریقینی صورتحال کے خاتمے میں بھی اہم
کرداراداکرے گاآج پی ٹی آئی اور جماعتِ اسلامی کی عصاب شکن انتخابی مہم کے
بعدبھی خوداِن کی ناکامیوں اور ایم کیوایم کی فقیدالمثال کامیابی سے یہ بات
واضح ہوگئی ہے کہ ایم کیو ایم کی جیت دراصل شہرِ قائدکے عوام کا ایم کیو
ایم کے قائد الطاف حُسین اور ایم کیوایم پر اعتماد کا مظہرہے۔
قارئین حضرات ...!!یہاں ہم مزیدکچھ کہنے اور لکھنے سے قبل یہ واضح کرتے
چلیں کہ ہماراتعلق کسی بھی سیاسی و مذہبی جماعت سے نہ تو پہلے کبھی تھااور
نہ اَب ہے ہم تو بس ایک محب وطن پاکستانی اور اپنے مُلک کے تمام شہر وں اور
اِن کے لوگوں اور بالخصوص شہرِ کراچی اور اِس کے شہریوں سے سے محبت کرنے
والے ایک عام سے شہری ہیں اگراِس کے باوجودبھی کسی کو یہ لگے کہ ہماراتعلق
کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہے تو وہ ہمیں معاف کرے مگرآج کا ہمارایہ کالم
ضرورپڑھے۔
بہرحال...!! آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی کا حلقہ این اے 246جہاں ایم
کیو ایم کا مرکزنائن زیروقائم ہے اور جِسے پاکستان سمیت ساری دنیامیں متحدہ
قومی موومنٹ پاکستان کا گڑھ ماناجاتاہے اِس حلقے میں 23اپریل کوہونے والے
ضمنی انتخاب کے غیرسرکاری اور غیرحتمی انتخابی نتائج نے ایم کیو ایم کو
کامیاب قراردے کر اہلیان کراچی اور سارے پاکستان سمیت دنیا کو بھی یہ واضح
پیغام دے دیاہے کہ نہ صرف حلقہ این اے 246 بلکہ پورے کراچی ہی میں ایم
کیوایم کے چاہنے والے دیوانے پروانے اور اپنے قائدالطاف حُسین کے عشاق بستے
ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اِن کے تمام مسائل کا حل اور اِن کے دُکھ دردکا
مداواصرف قائد تحریک اور ایم کیو ایم کے پاس ہے ۔
جبکہ یہاں یہ امریقیناقابلِ ذکرہے کہ پچھلے کئی دِنوں سے کراچی میں قومی
اسمبلی کے حلقہ این اے246پر ضمنی انتخاب کے لئے گھمسان کارن جاری رہاحلقہ
این اے 246کے ضمنی انتخاب کے لئے جومیدان سجاتھا اِس میں 12اُمیدواروں نے
حصہ لیا تاہم اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے کنورنوید جمیل ، پاکستان تحریک
انصاف کے عمران اسماعیل اور جماعتِ اسلامی کے راشدنسیم کے درمیان ہواجنہوں
نے اپنی انتخابی مہم میں کبھی صبروبرداشت تو کبھی بے صبری اور اکثرایسابھی
محسوس ہواکہ اِنہوں نے برداشت کی تمام حدیں پھلانگتے ہوئے وہ کچھ کردیاجس
کو نہ صرف اہلِ حلقہ و شہربلکہ پورے پاکستان سمیت دنیابھر میں دیکھا
اورسمجھاگیااِس حلقے میں 3لاکھ 57801 ووٹرزتھے جن میں ایک لاکھ
96203مرداور1لاکھ61571خواتین ووٹرز تھیں اِس حلقے میں کُل پولنگ اسٹیشن
213تھے جن میں خواتین اور مردوں کے لئے 15,15جبکہ 183مشترکہ پولنگ
اسٹیشنزتھے مردوں کے 402اور خواتین کے 367پولنگ بوتھ قائم کئے گئے
تھے،211مرد، 2خواتین پریزائیڈنگ افسران اور 769پولنگ افسران ڈیوٹی انجام
دیں تووہیں 23 اپریل کوحلقہ این اے 246میں انتخاب کے پُرامن انعقادکے لئے
الیکشن کمیشن اور سندھ انتظامیہ نے پولنگ اسٹیشنز پر کیمروں کی تنصیب سمیت
سیکورٹی کے سخت انتظامات بھی کئے گئے تھے تاہم سارادن پُرامن گزارنے کے بعد
انتخابی نتیجہ شروع ہوتے ہی کریم آبادکے قریب کچھ جذباتی نوجوانوں نے اپنی
جیت کی خوشی میں ایک جماعت کے دفترپرپتھراؤوغیرہ کیاتو کچھ دیرکو حالات
غیرہوئے مگر پاکستان رینجرز کے بروقت اقدامات و انتظامات کے بعد حالات
جلدٹھیک ہوگئے۔
یوں گزشتہ دِنوں 23اپریل 2015کوپاکستان کے سب سے بڑے تجارتی حب کا درجہ
پانے والے شہرِ کراچی کے حلقہ این اے 246کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں
بالخصوص مُلک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں ایم کیو ایم ، پی ٹی آئی اور جماعت
اسلامی کی عصاب شکن انتخابی مہم کا اختتامہ کراچی کی اصل مالک جماعت ایم
کیو ایم کی پُرتباک اور فقیدالمثال کامیابی کے اعلان کے ساتھ ہی اپنی انجام
کوپہنچااور اِس کے ساتھ ہی یہ ضرور واضح ہواکہ کراچی کی اصل مالک جماعت صرف
اور صرف ایم کیو ایم ہی ہے۔
چلیں ..!! اﷲ ...اﷲ کرکے جیسے تیسے23اپریل کو کراچی کے حلقہ این اے 246کا
اہم انتخابی معرکہ مجموعی طور پر پُرامن طریقے سے اختتام پذیرہوااورایسے
بہت سے لوگ جو کراچی آپریشن کی وجہ سے یہ سمجھ رہے تھے کہ ایم کیو ایم کی
عوامی مقبولیت ختم ہوگئی ہے اور اَ ب جس قدر جلدممکن ہوسکے کسی بھی طرح ایم
کیوایم کے ہاتھ سے کراچی کو چھین کر اپنی مٹھی میں قیدکرلیاجائے تو سائیں
...!!آج بھی اُن لوگوں کے لئے اہلیانِ کراچی کایہ پیغام ہے کہ کراچی کل بھی
ایم کیو ایم کا تھااور آج بھی یہ ایم کیو ایم کا ہے اور ہمیشہ ہی ایم کیو
ایم کا ہوگااور ساتھ ہی یہ بھی شہرِ کراچی کے باسیوں نے کراچی کو فتح کرنے
والوں کو یہ درس دے دیاہے کہ براہ کرم ...!!کوئی بھی کسی بھی طرح سے کراچی
کو فتح کرنے اور اِسے ایم کیو ایم کے ہاتھ سے چھین لینے کو کوشش نہ کرے ،
اگرکسی کی کوئی ایسی ویسی اور کیسی نیت ہے تو وہ خدارااَب اِس نیت سے کراچی
میں آنے کا ارادہ نہ کرے ...ہاں ہم سب پاکستانی ہیں یہ کراچی میں آئیں اور
ضرورآئیں اور شہرکراچی کی ترقی وخوشحالی میں اپناکردار اداکریں مگر
ایساکرنے کے لئے اِنہیں دوستی ، محبت اور بھائی چارگی کی فضاء کو ہمارے
ساتھ مل کر ضرورقائم کرناہوگا،اور اگر کوئی ہم سے بغض و کینہ رکھ کر ہم سے
لڑکر کراچی کو فتح کرناچاہئے گاتو یہ ہم اہلیانِ کراچی کبھی بھی برداشت
نہیں کریں گے، ہم محبت اور امن کے متلاشی ہیں اور یہ اُسی صورت میں ممکن ہے
کہ جب ہم سے محبت اور خلوص سے پیش آیاجائے اور اہلیانِ کراچی کو گلے لگاکر
کراچی کو امن و آشتی کا گہوارہ بنادیاجائے۔
اَب جبکہ کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246میں وطن عزیزکی تاریخ کا
انتہائی اہم ترین ضمنی انتخاب کراچی اور مُلکی سیاست کی سمت کے تعین کے لئے
ایم کیوایم کے حق میں اپنا خوشگوار نتیجہ دے کرگزرچکاہے تو اَب ایسے میں
کامیاب ہونے والی جماعت ایم کیو ایم کے قائدالطاف حُسین اور جان نثارانِ
قائدو تحریک کو بھی ا پنامحاسبہ اور احتساب خود بھی ضرورکرلیناہوگاکہ وہ
کیا محرکات اور وجوہات تھیں کہ حلقہ این اے 246کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے
والی دوسری جماعتوں کے اُمیدوارو ں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کھلم
کھلاشہرقائد کی سب سے بڑی اور کراچی کی اصل ملکیت اور حق رکھنے والی جماعت
ایم کیو ایم کے لئے کیا.. اور کیسی زبانیں استعمال کیں اور کیسے کیسے جملے
ادا کئے ...؟؟اِن کی کیا وجوہات تھیں ..؟؟اور اِس کے ساتھ ہی اِنہیں یہ بھی
ضرورپتہ لگاناہوگاکہ گزشتہ تیس سالوں میں تو اتنے کھلے ٹلے اندازسے کوئی
بھی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کو آئینہ نہ دکھاسکی ...مگر حلقہ این اے 246کے
ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والی بالخصوص دوجماعتوں پی ٹی آئی اور جماعتِ
اسلامی کے اُمیدواروں نے ایسی سخت زبانیں اور سخت جملے ایم کیو ایم کے خلاف
کیوں استعمال کئے ...؟؟کیاواقعی ایساکچھ ہے ..؟؟جس کی وجہ سے دو جماعتوں کے
اُمیدواروں نے ایم کیو ایم کے خلاف سخت لہجہ ا ور سخت زبانیں استعمال کیں
اَب اِس پر ایم کیو ایم کوخود اپنااحتساب محاسبہ کرناہوگا اور اپنے آپ کو
اُس معیار پر لاناہوگاجس پر اَب آئندہ پھر کوئی ایسی زبان توکیا...؟؟غلط
نیت سے انگلی بھی نہ اُٹھائے... اورجس سے کراچی کے عوام کی ہردلعزیزاور
شہرقائدکے باسیوں کی سانسوں میں رہنے والی اِن کی اپنی جماعت ایم کیو ایم
کی شان پر کوئی آنچ آئے ۔(ختم شُد) |
|