س نمبر ۱)ایک شادی شدہ زندگی کے
لئے کون سی چیزیں ضروری ہیں؟
جواب:ایک دوسرے کے شرعی حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ،ایک دوسرے کی غلطیوں سے
درگذر کرنااور اس بات کی کوشش کرنا کہ گھر کی بنیاد محبت پر ہو۔
س نمبر ۲)کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر پڑھنے جا سکتی ہے؟
جواب:پڑھنے کے لئے شوہر کی اجازت ضروری نہیں ہے لیکن گھر سے باہر جانے کے
لئے شوہر سے اجازت لینا لازمی ہے ،اور اگر شوہر اجازت نہ دے تو پھر گھر میں
بیٹھ کر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
سوال نمبر ۳)کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے گھر اپنے والدین سے ملنے
جا سکتی ہے؟
جواب:جائز نہیں ہے مگر صرف واجب صلہ رحم کی حد تک۔
سوال نمبر ۴)بیوی پر شوہر کی اطاعت کن جگہوں پر واجب ہے ؟
جواب:کسی بھی امر شرعی سے بیوی شوہر کو روک نہیں سکتی اور بغیراجازت کے گھر
سے باہر نہیں جا سکتی۔
سوال نمبر ۵)کیا بیوی گھر کے کام کاج کے لئے پیسے لے سکتی ہے؟
جواب:شرعیت محمدی میں جہاں بیوی پر شوہر کا احترام واجب ہے اسی طرح شوہر
بھی اپنی بیوی کا احترام کرے اور شرعیت میں بیوی اگرواجب کاموں کے علاوہ(
جن کا حکم اُوپر کیا گیا )بیوی اگر اپنے گھر کے کام کے لئے شوہر سے اجرت
لینا چاہے تو لے سکتی ہے۔
سوال نمبر ۶)بیوی کو نوکری کرنے کے لئے شوہر سے اجازت لینا ضروری ہے یا
نہیں؟
جواب:بیوی پر لازم ہے کہ نوکری کے لئے شوہر سے اجازت لے اور اگر شوہر اجازت
نہ دے تو نوکری کرنا صحیح نہیں ہے ہاں ایک بات یہاں ضرور قابل ذکر ہے کہ
اگر گھر کے حالات خراب ہوں تو شوہر کو اپنے ہر فیصلے کو سوچ سمجھ کر کرنا
چاہئے ،اوراگر نوکری کرنے کیلئے شوہر اجازت دے بھی دے تو بھی شرعی پردہ
لازمی ہے اﷲ بے پردگی کو پسند نہیں کرتا۔
سوال نمبر ۷)بیوی پردہ کرتی ہے مگر کبھی کبھی بے احتیاطی کی وجہ سے اس کے
بال دیکھائی دیتے ہیں تو کیا شوہر اس کو ٹوک سکتا ہے اگر اسے حق ہے تو کیا
بار بار ایسا ہونے پر غصہ بھی کر سکتا ہے؟
جواب:میاں بیوی میں محبت کا رشتہ بہت اہم ہوتا ہے اور اچھی محبت یہ ہے کہ
شوہر بیوی کی اور بیوی شوہر کی باتوں کو اہمیت دے پھر یہ تو ایک واجب مسئلہ
ہے ایسے موقع پر شوہر کو چاہئے بیوی کو سمجھائے ،بار بار سمجھانے کے با
وجود بیوی اس بے احتیاطی کو انجام دے تو ہلکا پھلکا غصہ بھی کر سکتا ہے
لیکن اس حد میں کے بیوی کی دوسروں کے سامنے تذلیل نہ ہو۔
سوال نمبر ۸)ہر مرد پر اس کی بیوی کے کچھ حقوق ہوتے ہیں جن کا ادا کرنا اس
کے لئے ضروری ہے اگر کوئی شوہر ان کو ادا نہ کرے تو کیا بیوی اس کو اپنے
پاس آنے سے روک سکتی ہے؟
جواب:بیوی کسی بھی حال میں شوہر کو اپنے پاس آنے سے نہیں روک سکتی ہاں بیوی
کو اس بات کا اختیار ہے کے شوہر کو سمجھائے تا کہ وہ بیوی کا نان
نفقہ(ضروریات زندگی)کو ادا کرے اور بار بار سمجھانے کے باوجود شوہر بیوی کے
حقوق ادا نہ کرے تو بیوی حاکم شرع سے اس کی شکایت کر کے ،حاکم شرع (مفتی
)سے اپنی ذمہ داری معلوم کر سکتی ہے۔
|