بھارت کشمیر کو ایک کالونی سمجھتا ہے وہاں کے باسیوں کو
سیاسی ، مذہبی اور دوسری کسی قسم کی آ زادی نہیں ہے ، نہ تو وہ سیاسی سر
گرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں نہ آ زاد گھوم پھر سکتے ہیں نہ تو عید اچھے
طریقے سے مناسکتے ہیں اور نہ ہی محرم ۔ بھارت اقوام متحدہ کی کونسل برائے
انسانی حقوق کا ممبر ہے۔ ممبر بننے کی در خواست میں بھارت نے تحر یری وعدہ
کیا کہ وہ انسانی حقوق کی پاسبانی کر ے گا اور ان کی خلاف ورزی نہیں کر ے
گا۔ ممبر بننے کے بعد وہ پہلے کی طرح کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
جاری رکھا ہوا ہے
اے دنیا کے منصفو ! سلامتی کے ضامنوں
کشمیر کی جلتی وادی میں لہو کا شور سنو
جب بھارت کشمیریوں کا جینا حرام کر دے گا تو مظلو م کشمیری بھارتی فوجیوں
پر پھول نہیں پھینکیں گے وہ تو تنگ آ کر پھتر ہی پھینکیں گے۔مسئلہ کشمیر کا
حل تو اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں موجود ہے وہ ہی صحیح حل ہے ۔ بھارت نے
یہ قراردادیں تسلیم کی اور پوری دنیا سے رائے شماری کروانے کا وعدہ بھی کیا
تھا ۔بھارت جو مرضی کرے بالآ خر اسے کشمیریوں کو ا ن کا حق خودارادیت دینا
پڑے گا کیونکہ کشمیری اس سے کم پر راضی نہیں ہوں گے۔ پاکستان کے ماسٹر
مائنڈ سیاستدان عمران خان کا بھی کہنا ہے کہ بھارت 20سال مزید فوج کو کشمیر
میں ظلم ڈھانے پر پابند کرے تب بھی کشمیریوں کے دل میں بھارت کے لیے نفرت
ہوگی۔ اس سے بہتر ہے کہ عالمی دنیا کشمیر کے معاملے کو کشمیریوں کے خواہش
کے مطابق ہی حل کرے تو سب مناسب اور پر امن خطہ قائم ہوسکتا ہے۔ میں تو
کہوں گا
آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
کل جسے اہل نظر کہتے تھے ایران صغیر
سینہء افلاک سے اٹھی ہے آہ ِ سوز ناک
مرد حق ہوتا ہے جب مر عوب ِ سلطان و امیر
کہہ رہا ہے داستان بید ردی ایام کی
کوہ کے دامن میں وہ غم خانہ ء دہقان پیر
آہ ! یہ قوم نجیب و چرب دست و ترد ماغ
ہے کہاں روز ِ مکافات اے خدائے دیر گی ؟
کشمیریوں کی جدو جہد مکمل آ زادی کے حصول تک جاری رہے گی کشمیر کی حالت تو
ساری دنیا جانتی ہے لیکن اقوام متحدہ بھارت سے کمپرومائز کر کے کشمیر کے
معالے مزید سنگین بنا رہا ہے اقوام متحدہ کی امن کونسل کی ناکامی ہے کہ
کشمیر میں امن قائم کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جاراہے۔ کشمیریوں
کی خون کی قیمت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ ہر صورت یہ کہنا پڑے گا کشمیر
کشمیریوں کا ہے |