سہ ماہی بیلاگ ،کراچی،جلد 10،شمارہ1،جنوری تا مارچ2015

 سہ ماہی بیلاگ ،کراچی،جلد 10،شمارہ1،جنوری تا مارچ2015 تبصرہ نگار :غلام ابن سلطان
کراچی میں مقیم مایہ ناز ادیب اور دانش ور عزیز جبران انصاری کی ادارت میں شائع ہونے والا اردو کا رجحان ساز ادبی مجلہ’’بیلاگ‘‘ بابت جنوری تا مارچ 2015شائع ہو گیا ہے۔ ابتدا میں حمد و نعت کا گلدستہ موجود ہے جس کی عطر بیزی سے قریہء جاں معطر ہو جاتا ہے۔اس حصے میں عزیز جبران انصاری،ڈاکٹر قاسم جلال، ثریا بابر ،ثبین سیف،عبدالحمید قیصر،وضاحت نسیم ،نسیم احمد نسیم اور ڈاکٹر انیس الرحمٰن کے گُل ہائے عقیدت شامل ہیں ۔بیلاگ کے اس شمارے میں عالمی شہرت کے حامل دانش ور پروفیسر علی حیدر ملک(مرحوم)کے لیے ایک گوشہ مخصوص کیا گیا ہے۔جن ممتاز ادیبوں نے پروفیسر علی حیدر ملک کی رحلت پر اپنے جذبات حزیں کا اظہار کیا ہے ان میں ابن عظیم فاطمی،عزیز جبران انصاری،تنویر پھول اورظہیر خان شامل ہیں۔جوش ملیح آبادی کے بارے میں علی حیدر ملک کی ایک یادگار تحریر اس مجلے کی زینت بنی ہے۔دیگر مضامین میں دیپک کنول کے افسانوں پر مسعود تنہا کا تجزیاتی مضمون بہت اہم ہے۔ظہیر خان کی شگفتہ تحریر ’’بالقرض ِ محال‘‘خوب ہے۔ڈاکٹر غلام شبیر رانا نے اپنے مضمون میں شہر یار کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ سہ ماہی بیلاگ کے اس شمارے میں چار افسانے اور دو فکاہیے شامل ہیں۔سنہری بال (مترجم :معین کمالی)،آٹھواں دروازہ(رومانہ رومی)،حساب برابر (تہمینہ مختار)،ہیں کواکب کچھ :قسط اول(عزیز جبران انصاری)واحد تاثر کے حامل بلند پایہ افسانے ہیں۔شگفتہ تحریروں میں تربوز دیکھ کر (نادر خان سر گروہ) اورحُسن پاگل کر دیتا ہے(ثریا بابر )مصنفین کی گُل افشانیء گفتار کا جادو قلب و نظر کو مسخر کر لیتا ہے۔حصہ غزلیات میں جن نئے اور پرانے شعرا کا کلام اس مجلے میں شائع ہوا ہے ان میں سحر انصاری ،جان کا شمیری ،عار ف شفیق،پروفیسر زہیر کنجاہی،ڈاکٹر اقبال پیرزادہ،ثبین سیف،سعید ساجد،آفتاب خان،ریاض ندیم نیازی،احمد بشیر طاہر ،رومانہ رومی ،ثریا بابر ،طارق رام پوری،خرم خرام،زیبا سعید اور مرزا عابد عباس شامل ہیں۔حصہ نظم میں جبار واصف،ڈاکٹر سید قاسم جلال،ثبین سیف،ملک الیاس کامل،قیوم علی طاہر اور شوکت جمال کی شاعری پڑھ کر جی خوش ہوا۔ایک اور اہم تحقیقی مضمون ’’معروف اہلِ قلم کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات‘‘بھی اس شمارے میں شامل ہے۔صحتِ الفاظ پر ایک تحقیقی مضمون مجلے میں شامل کیا گیا ہے۔ابن صفی کارنر میں ابن صفی کی ایک یادگار نظم شائع ہوئی ہے۔زندہ تحریریں کے عنوان سے میر تقی میر اور صفی لکھنوی کا کلام شامل اشاعت ہے۔رفتارِ ادب کے عنوان سے علم و ادب اور فنون لطیفہ کی ترویج و اشاعت کے سلسلے میں منعقد ہونے والی تقریبات کا احوال بیان کیا گیا ہے۔خطوط کے حصے میں جان کا شمیری،پروفیسر زہیر کنجاہی،ثبین سیف،قاضی الطاف حسین باولیال،آفتاب خان،پروفیسر قیوم طاہر اور عارف شفیق کے خطوط شائع ہوئے ہیں۔جہان کتب میں نئی کتابوں اور ادبی مجلات کا تعارف شامل ہے۔مجلے کا پہلا صفحہ (اداریہ)اور آخری صفحہ (الوداعیہ)گہری معنویت کے حامل ہیں۔ یہ ادبی مجلہ ایک سو ساٹھ صفحات پر مشتمل ہے اور ہر صفحہ دھنک رنگ منظر نامہ لیے ایک جہانِ تازہ کا مظہر ہے۔تخلیقات کی جدت،ندرت اور تنوع کے اعجاز سے یہ مجلہ قاری کو مسحور کر دیتا ہے۔مجلسِ ادارت کی محنت لگن اور ذوقِ سلیم لائقِ صد رشک و تحسین ہے۔بیلاگ کا ای میل ایڈریس :[email protected] خط کتابت کے لیے پتا درج ذیل ہے:
جبران اشاعت گھر 102 عائشہ منزل نزد مقدس مسجد اردو بازار ،کراچی74200
Ghulam Ibn-e-Sultan
About the Author: Ghulam Ibn-e-Sultan Read More Articles by Ghulam Ibn-e-Sultan: 277 Articles with 680982 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.