انقلاب زمانہ دیکھئے کہ ٦٦ سالوں سے قوم کو حکمرانوں نے
بیوقوف بنایا اور خوب بنایا اور مسلسل بنایا جا رہا ہے .اور قوم بے بس ہے .اور
اس وقت تک رہے گی .جب تک نظام نہیں بدلے گا . جاگیرداروں . وڈیروں .
شہنشاہوں.سرمایا داروں اور چند خاندانی سیاسی لٹیروں اور غداروں کا احتساب
نہیں ہو جاتا .اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے .کہ نظام کون بدلے گا .غداروں کو
نکیل کون ڈالے گا ..تو میرے نزدیک یہ کام تین کرداروں میں سے کوئی ایک
کردار کرے گا ..١.پہلا ادارہ ہے جمہوریت .مگر بدقسمتی سے جمہوریت کے
ٹھیکیداروں میں اہلیت نہیں .کرسی کی حوس کی وجہ سے ..٢.دوسرا ادارہ ہے فوج
.جو مارشل لا سے یہ کام با آسانی کر سکتی ہے .کیونکہ پہلے جتنے بھی مارشل
لگے .وہ سیاسی مارشل لا تھے .جس کی وجہ سے ناکامی ہوئی .مگر اب کی بار ایسا
نہیں ہو گا .اب اگر مارشل لا آیا .تو لوگوں کا احتساب بھی ہو گا .اور کچھ
لٹکاۓ بھی جایں گے .کچھ بھاگ جایں گے .خاندانی سیاست کا خاتمہ ہو گا .کشکول
توڑ دیا جاۓ گا .اور دنیا کے نقشے پر ایک نیا پر وقار پاکستان وجود میں آے
گا .اپنی مکمل توانائیوں کے ساتھ .نئی جوش جذبے کی طاقت کے ساتھ .اپنے کلمہ
کی خوشبو کے ساتھ .اسلامی جمہوری ملک .اور اگر خدانخواستہ یہ دونوں ادارے
اپنی اپنی ذمہداری پوری کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں .تو پھر عوامی طاقت کے
غم و غصے .انتقام سے بھر پور انقلاب ضرور آے گا انشااللہ .جسے کوئی نہیں
روک سکے گا .اور پھر اس سیلاب کے بعد منظر نامہ تبدیل ہو چکا ہو گا ..کیونکہ
سیاستدانوں کی مکاریاں .جھوٹ .فریب .منافقت اور غداری کی سیاست نے ایک دن
آخر کار اپنے کئے کی سزا پانی ہے .جب الطاف حسین صوبے کی بات کرتا ہے .تو
زرداری صاحب اس کو مزہ چکھانے کے لئے شطرنج کے مہرے استمعال کرتے ہیں .جب
الطاف حسین فوجی جوانوں کے خلاف بولتا ہے .انڈیا کی را کو مدد کے لئے
پکارتا ہے .غداری کا مرتکب ہوتا ہے .تو رحمان ملک کہتا ہے کہ اقتدار کے لئے
.ایم.قیو.ایم .کے لئے .پی.پی.پی.کے دروازے کھلے ہیں ..اور وفاق میں ٹھنڈی
سردائی پینے والے ہر فریق کی لڑائی کو خوشی سے دیکھتے اور سنتے ہیں .اور
اندر ہی اندر خوشی کے شادہانے بجاتے ہیں .کہ چلو اچھا ہوا یہ آپس میں
الجھتے رہیں .تاکہ ہمارے حلوے کی پلیٹ پر کسی کی نظر نہ جاۓ .میرے نزدیک ہر
فساد کی جڑھ وفاقی حکمران ہے .ورنہ الطاف حسین یا کسی ایرے غیرے کی کیا
جرات .کہ وہ پاکستان اور پاکستانی فوج کے بارے میں زبان چلاۓ.ایسی گندی
زبان کو کاٹنا وفاقی حکمران کا کام ہے ..ہر کام فوج کر رہی ہے مگر سخت
ایکشن فوج کی طرف سے ابھی نظر نہیں آیا .شاید وہ بھی وفاق کی طرف دیکھ رہے
ہیں .کیونکہ نواز شریف اور الطاف حسین میں ایک چیز کامن ہے .وہ ہے انڈیا سے
دوستی .دونوں کا جھکاؤ انڈیا کی طرف ہے .مگر مفادات مختلف ہیں .سیاستدانوں
کی ساری اقتدار کے لئے منافقت اگر اسی طرح جاری رہی .تو کراچی آپریشن کے
منفی نتایج نکلیں گے .اور اگر اس مرتبہ بھی آپریشن ادھورہ رہ جاتا ہے تو
ملک کی بد قسمتی کی انتہا ہو گی .اور اس کا نتیجہ بھوت ہولناک نکلے گا .اور
پاکستان کی بربادی کی یہ تین قوتیں ذمہ دار ہوں گی .الطاف حسین .نواز شریف
اور زرداری ...اللہ کرے میرے حکمرانوں کو وقت پر ہوش آ جاۓ .ورنہ وقت کسی
کا انتظار نہیں کرے گا .حکمران جاگ جا .ورنہ آنے والی نسل تجھے اچھے
الفاظوں سے یاد نہیں کرے گی .قوم کے لئے لمحۂ فکریہ ہے .یہ جو کچھ ہو رہا
ہے .. |