صرف ایک فیصلہ اور اتنا شور

انقلاب زمانہ دیکھئے کہ عدالتوں پر عتماد کرنے والوں کو ایک رتی بھر انصاف ہوتا بھی گوارہ نہیں .میں ہمیشہ کوشش کرتا ہوں کہ بد کردار .جھوٹے .کرپٹ .نا احل.منافق .حکمران کے بارے میں کچھ نہ لکھوں .اور انٹرنیشنل مافیا کے بارے میں لکھوں جو پاکستان میں غداروں کا اضافہ کرتے چلے جا رہے ہیں .اور پاکستان کو اندرونی سطح پر تباہ و برباد اور بیرونی سطح پر بدنام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں .اور حکمران کو آگاہ کروں کہ کس طرح اسلامی کلچر کو تباہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے .اور کس طرح نوجوان نسل کو فحاشی .عریانی .بے راہروی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے .مگر لگتا ہے حکمران کے پاس سواۓ اقتدار کو بچانے کی تگ و دو کے علاوہ کوئی وقت نہیں ہے .حکمران کے ٢٤ گھنٹے صرف اسی مصروفیت میں گزرتے ہیں کہ کس طرح مزید ١٠٠ سال اس قوم کا خون چوسنا ہے کس طرح ان کو محکوم بنانا ہے .کس طرح نظام کی تبدیلی کے آگے رکاوٹیں کھڑی کرنی ہیں .کس طرح ہر ہونے والے یا متوقه انصاف کے آگے دیوار بننا ہے .کمال حیرت ہے کہ نون لیگ کو ایک چھوٹے سے بے ضرر انصاف سے اتنی بوکھلاہٹ کیوں ہو چکی ہے .وہ ڈر.خوف کا کیوں شکار ہو چکی ہے .کیوں اسے لگتا ہے .کہ اس ایک انصاف کی وجہ سے ہی حکومت کا بوریا بستر گول ہونے کو ہے .جب آپ نے چوری کی نہیں .تو ڈر کس بات کا .چور کی داڑھی میں تنکا .احسن اقبال اور سعد رفیق کو کیسے علم ہو گیا کہ یہ فیصلہ جوڈیشنل کمیشن کے فیصلے پر اثر انداز ہو گا کہ مینڈیٹ حقیقی نہیں تھا .پھر میں اس نون لیگ کی بات سے بھی متفق نہیں ہوں کہ معشیت کو نقصان پنچے گا .کیا معشیت صرف نون لیگ سے جڑی ہوئی ہے .اگر ایسا ہے تو پھر باقی پارٹیوں کو سیاست نہیں کرنی چاہئے .ابھی تو جوڈیشنل کمشن میں کافی جرح ہو گی .کہ فون کس نے کیا .کس نے ٢٠٠ آدمی کہاں لگاۓ.کس کس سے کیا کیا کام لیا گیا .نجم سیٹھی کے پرسنل سیکٹری نے کون کون سا کارنامہ سر انجام دیا .سعد رفیق کو اپنے اوپر الزام لانے کی اتنی جلدی کیوں ہے .وقت سے پہلے بوکھلاہٹ سمجھ سے باہر ہے .کون کون ملوث ہے اور کون تھا .جوڈیشنل کمشن بتا دے گا .نون لیگ کو جلدی کیوں ہے .ایک طرف ان کو الیکشن سے خطرہ نہیں ہے .دوسری طرف وہ الیکشن میں جانا ہی نہیں چاہتے .جب آپ کو اپنے جیتنے کا اتنا ہی گھمنڈ ہے .تو پھر حلقہ ١٢٢ اور ١٢٥ سے فرار کا راستہ کیوں تلاش کیا جاتا ہے .کیوں نادرا کے ادارے کو اور عدالتوں کو پریشر میں لانے کی کوشش کی جاتی ہے .کیوں ایک فیصلے کو ٢ سال تک روکا .آخر ایسی حرکتیں کی ہی کیوں جاتی ہیں .جس سے کسی کو بولنے کا موقعہ فراہم کیا جاۓ .جب جج تمہارے .عدالتیں تمہاری .ادارے تمہارے .ووٹ تمہارے .عوام تمہاری .مینڈیٹ تمہارا .انصاف .پولیس .الیکشن کمشن .ہر محکمہ تمہارا .تو پھر بوکھلاہٹ اور شور شرابہ کیسا .ڈر.خوف .کیسا .نون کو چاہئے تھا الیکشن کی طرف جاتی .سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی بجاۓ.اس سے اس کے قد میں اضافہ ہوتا .عوام میں مقبولیت بھڑتی.میرے جیسوں کا مشورہ نون کو نہیں چاہئے .وہ مراسی .قصیدہ خان پسند کرتے ہیں .جبکہ میں مفت مشورہ دے رہا ہوں اور مزید بھی دینا چاہتا ہوں .کاش کہ تیرے دل میں اتر جاۓ میری بات ..کہ تحریک انصاف سے جتنا ڈرو گے اتنا ہی مرو گے .جتنا مقابلے کا چیلنج کرو گے اتنا ہی فائدے میں رہو گے .کیونکہ تحریک انصاف خود انتشار کا شکار ہے .وہاں ورکر کی کوئی عزت و وقار نہیں .سرمایا دار قابض ہیں ہر جگہ .فیصلے پسند نا پساند کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں .پارٹی میں گروپنگ ہے .نون لیگ خود ہی اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے .اور غلطیوں پر غلطیاں کئیے جا رہی ہے .ورنہ پہلے تحریک انصاف کی اپنی غلطیاں زیادہ تھیں .مگر اب نون لیگ اتنی بوکھلاہٹ کی شکار ہو چکی ہے .کہ جوڈیشنل کمیشن کے فیصلے سے پہلے ہی متنازعہ بن چکی ہے .کیونکہ وہ سمجھ چکے ہیں کہ ٢٠١٣ کے الیکشن میں نجم سیٹھی سے مل کر مینڈیٹ چرایا گیا تھا .آر .و.کے زریعہ کام دکھایا تھا .اب راز فاش ہونے والا ہے .بوکھلاہٹ تو حقیقی ہے .ورنہ مینڈیٹ حقیقی نہیں تھا .اس ملک کی بد قسمتی ہی یہی ہے کہ عدالتوں نے ہمیشہ نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے ہیں .کبھی عدالتوں سے انصاف نہیں ہوا .اور انصاف اس وقت تک نہیں ہو گا .جب تک نظام نہیں بدلے گا .جب تک کچھ کرپٹ لوگ لٹکاۓ نہیں جایں گے .جب تک ذمہ دار افراد کو سزا نہیں ملے گی .یہ منظر نامہ تبدیل نہیں ہو گا .جب تک حکمران اپنا رویہ تبدیل نہیں کرے گا .جب تک عدالتیں طاقتور نہیں ہوں گی .اب تو ہی بتا دے کہ یہ کام کون کرے گا .آخر کسی نے تو کرنا ہے .کسی نے تو ہیرو بننا ہے .تو پھر نواز شریف ہیرو بننے سے کیوں ڈرتا ہے .بن جاؤ ہیرو .خود کو احتساب کے لئے پیش کر دو .اپنا سرمایا واپس لاؤ .انتخابی نظام میں تبدیلی لاؤ .اور خود ہی الیکشن کرواؤ .خود ہی جیت جاؤ .اور بن جاؤ تاریخ کے ہیرو .میرے پاس نواز شریف کو ہیرو بنانے کے کہی نسخے موجود ہیں .ڈیپینڈ کرتا ہے انسان کے نقطۂ نظر پر ....
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147573 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.