امت مسلمہ کے لئے پاکستان کا قائدانہ کردار

 خطہ عرب کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے محسوس ہو رہا ہے کہ ان حالات میں پاکستان کا کردار بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ایک طرف خوثی باغیوں اور دوسری طرف داعش کے خطرے کے پیش نظر خطے کے تمام ممالک اپنے آپ کو غیر مخفوظ سمجھ رہے ہیں ایسے میں دنیا کی واحد اسلامی سپر پاور پاکستان کی اہمیت دو چند ہے وہ ممالک جو پاکستان کو کچھ خا ص اہمیت نہیں دیتے تھے اب پاکستان کی طرف آس امید لگائے دیکھ رہے ہیں حالانکہ کہ دیکھا جائے تو پاکستان اسلامی دنیا کا وہ واحد ترقی پذیر ملک ہے جس نے بڑی کمزور معیشت کے ساتھ اس ہیبت ناک دہشت گردی کا مقابلہ کیا جس دہشت گردی نے دنیا کے بڑے بڑے ممالک کا بھرکس نکال کے رکھ دیا۔آج امت مسلمہ کو جو خطرات لاحق ہیں بلا شبہ پاکستان ان خطرات سے امت مسلمہ کو نکالنے میں ناصرف قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے بلکہ اس فتنے کو ختم کرنے کے لیے اور مسلم ممالک کو محفوظ کرنے کے لئے صرف پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو امید کی آخری کرن ہے شاید یہی وجہ ہے کہ عرب کے وہ تمام ممالک جو اندورنی خلفشار کا شکار ہیں پاکستان کی طرف آس لگائے ہوئے مدد کے طلبگار ہیں ،سعودی عرب ، ترکی ،کویت ، قطر اور دیگر اسلامی ممالک نے ماضی میں جس طرح پاکستان کی مشکل وقتوں میں مدد کی ہے وہ سب کے سامنے ہے اور خصوصادہشت گردی کے خاف جنگ میں ان ممالک کی جو امداد یا تعاون تھا پاکستان ان کی دل سے قدر کرتا ہے اور خادمین حریمین شرفین کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے پاکستان نے جب ایٹمی دھماکے کیے تھے تو اس کو اسلامی ممالک کی طرف ے بھر پور تعاون حاصل تھا شاید یہی وجہ تھی کہ بھارت اور دوسرے غیر مسلم ممالک نے پاکستان کے ایٹمی بم کو اسلامی بم کا نام دیا تھا بات کی جائے پاکستان کے ایٹمی پاور ہو نے کی تو دنیا کے دیگر ممالک نے اب اس اہمیت کو سمجھنا شروع کر دیا ہے کہ ایک ملک کس طرح ایٹمی طاقت نہ رکھنے کی وجہ سے غیر محفوظ ہوتا ہے بلاشبہ پاکستان اسلامی ممالک میں وہ قائدانہ حیثیت رکھتا ہے جو مغربی ممالک میں امریکہ اور بر طانیہ کو حاصل ہیں دنیاکے دیگر اسلامی ممالک جن کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ان کی معیشت مضبوط ہے ان کے ہاں دیگر کسی قسم کے کوئی مسائل یا بحران نہیں ہیں مگر ان کو صرف ایک پریشانی لاحق ہے کہ کے ان کا دفاع کمزور ہے جس کی وجہ سے ان کے دیگر مسائل ایک طرف اور یہ مسئلہ ایک طرف ان اسلامی ممالک میں اب یہ سوچ بڑی تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے کہ ملک کا دفاع اگر کمزور ہو تو ملک کی تعمیر وترقی کسی کام کی نہیں ایک مضبوط فوج ہی ملکی دفاع کی ضامن ہوتی ہے جس فوج کو تمام وسائل دستیاب ہونے یا نہ ہونے کی کوئی پرواہ نہ ہو بلکہ ملکی دفاع سب سے اہم ہو جو بے سرو سامانی کی حالت میں بھی ملکی دفاع کو اولین ترجیح سمجھتے ہوئے کسی بھی میدان کارزار میں اپنی صلاحیتوں کو لوہا منوا سکے بد قسمتی سے کسی بھی عرب ملک میں ایسی فوج نہیں ہے پاکستان کی مسلح ،بہادر افواج جو کسی بھی میدان میں کسی بھی فیلڈ میں دنیا کی مضبوط ترین فوج ہونے کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی جنگ چاہیے وہ گوریلا ہو فضائی ہو یا بحری اپنی صلاحیتوں کے اعتبار سے کم نہیں ان کی ان صلاحیتوں کی دنیا معترف ہے ایسے میں پاکستان کے اسلامی ممالک کا پاکستان کی طرف دیکھنا بلکل درست ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اپنی قائدنہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنا وہ امیج برقرار رکھے جسے وہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کہیں کھو چکا ہے اب یہ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ اسلامی ممالک کے اس بلاک کو فعال کرئے جس کا خواب اسی کی ماضی میں اسلامی ممالک کے سربراہان نے دیکھا تھا آج کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ تمام اسلامی ممالک آپس کے چھوٹے موٹے جھگڑوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے ان ساز شوں کو سمجھیں جس کی وجہ سے وہ آپس میں دست و گریبان ہیں اگر انھوں نے آپس کے تفرقوں کو ختم نہ کیا تو دنیا کی وہ ریاستیں جو اسلامی ممالک میں تفرقہ ڈالنا چاہتی ہیں وہ کامیاب ہو جائیں اس لئے تمام اسلامی ممالک کو چاہیے کہ قرآن مجید کی اس آیت کے مطابق جس میں اررشاد ربانی ہے :اﷲ کی رسی کو مضبو طی سے تھامے رکھو اور تفرقے میں نہ پڑو:ایک دوسرے کے ساتھ الجھنے کے بجائے آپس میں باہمی اتحاد پیدا کریں تاکہ دشمن کو بھی پتا چلے کہ اس کی تمام چالیں جو وہ اسلامی ممالک میں تفرقہ ڈالنے کے لئے چلتا رہتا ہے کار گر نہیں ہیں اس بات میں کوئی شق نہیں کہ دنیا کہ تمام غیر مسلم ممالک صرف دین اسلام سے خوف زدہ ہیں ان کو اس بات کا بھی ادراک ہے کہ اگر انھوں نے مسلمانوں میں تفرقہ نہ ڈالاتو اسلام غالب آ جائے گا اور پوری دنیا پر اسلامی پرچم لہرا جائے گا بے شک اسلام دنیا پر غالب ہو کہ رہے گا مگر غیر مسلم ملک اپنی تمام تر توانائیوں کو اسلام کو روکنے کے لئے صرف کرنے میں مصروف ہیں ایسے میں اسلامی بلاک میں پاکستان وہ واحد ایٹمی پاور ہے جس نے قائدانہ کردار ادا کرنا ہے اور جس کے اندر اﷲ تعالیٰ کے فضل سے یہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ وہ پوری امت مسلمہ کی حفاظت کر سکے پاکستان کی پارلیمنٹ نے جس طرح سعودی عرب اور یمن کی جنگ میں براہ راست ملوث ہونے سے گریز کرتے ہوئے ان میں صلح کے لئے اور مسئلے کا سیاسی حل نکالنے اور مسلے کو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھ کر حل کرنے کی بات کی ہے وہ بڑی اہمیت کی حامل ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے ۔
 
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 227258 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More