" پاکستان اب تک بھٹو کی پھانسی کے اثرات بھگت رہا ہے "
(ABDUL SAMI KHAN SAMI, SWABI)
عمران خان کی اس بات کی مجھے
بلکل سمجھ نہیں آئی ۔ پتہ نہیں کونسے اثرات کا ذکر کر رہے ہیں !
عمران خان کو جمہوریت اور حماقت کھا گئی !
نتیجتاً پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہونے کے باوجود اپوزیشن تک میں جگہ
نہیں بنا سکی ۔۔ اسکی ساری سیاست ایک حلقے میں گنتی کروانے تک محدود ہو کر
رہ گئی ہے ۔
کئی بار اسکو اپنے فیصلوں کو تبدیل کرنا پڑا جس نے اسکی مقبولیت کو ہلا دیا
۔
پاکستان میں گوادر پراجیکٹ اور اسکے لیے بنائی جانے والی راہداری کا معاملہ
پاکستان کی قسمت تبدیل کر سکتا ہے ۔ اس راہداری کے خلاف ایسی قوتیں حرکت
میں آگئی ہیں جو پاکستان مخالف ہونے کے علاوہ عمران مخالف بھی ہیں ۔
پاکستان میں سب سے بڑی سٹریٹ پاور رکھنے والا عمران خان اس سارے معاملے میں
نہایت اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اس راہداری کے خلاف کام کرنے والی
سیاسی قوتوں کو بے اثر کر سکتا ہے ۔۔۔
لیکن اس کو اس معاملے پر توجہ دینے کی فرصت ہی نہیں !
پاک آرمی کی جارحانہ حکمت عملی کی بدولت پاکستان میں پہلی بار میڈیا اور
سیاسی زبانوں سے انڈین ایجنسی را اور اسکی دہشت گردی کا ذکر ہونے لگا ہے
لیکن عمران خان اس معاملے میں بھی خاموش ہیں ۔ وہ اس معاملے پر توجہ دیں تو
فیس بک پر موجود اسکی بے پناہ سپورٹ تباہی مچا سکتی ہے ۔ لیکن اس کے لیے
بھی شائد وہ حلقہ این اے 122 کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں !
افتخار چودھری اور عدلیہ کے "شرمناک کردار" کے باوجود آرمی کورٹس کو کڑوی
گولی قرار دینا سمجھ سے بالاتر ہے ۔ کیا عمران خان اس کی وضاحت فرمائینگے
کہ آئینی ترمیم کے بعد آرمی کورٹس " ناجائز ، حرام یا مکروہ " کیسے ہیں ؟
جمہوریت سے شدید نفرت کے باوجود میں نے عمران خان کو ووٹ دیا تھا ۔ اسکے
خلوص اور قوت فیصلہ کی وجہ سے ۔ لیکن میں بھول گیا تھا کہ صرف فیصلے کرنے
کی قوت نہیں بلکہ درست فیصلے کرنے کی قوت ہونی چاہئے ۔
حضرت علی (ر) نے فرمایا تھا کہ حاکم ویسا ہی ہوتا ہے جیسے اسکے مشیر ہوتے
ہیں ۔ عمران خان کے مشیروں نے اسکو اپنے جیسا بنا دیا ہے ۔
کاش عمران خان کو جمہوری مسخروں کی جگہ کچھ کام کے مشیر مل سکیں شائد وہ
کچھ کر لے ! |
|