حویلی لکھا مسائل کے بھنور میں

 ضلع اوکاڑہ کے انتہائی پسماندہ علاقے حویلی لکھا کا سیاسی اعتبار سے شمار ملکی سطح کی سیاست میں اِس لیئے ہوتا ہے کہ حویلی لکھا کی ذرخیر سیاسی زمین نے ہمیشہ بہترین سیاسی قد کاٹ والے افراد کو ہی جنم دی اکبھی یہاں سے میاں یٰسین خاں وٹو (مرحوم) منتخب ہوکرگئے اور ملکی سطح کی سیاسیت میں اپنا انتہائی اہم اور منفرد کردار ادا کیا تو کبھی یہاں سے میاں منظور احمد وٹو منتخب ہوکر وزیر اعلیٰ پنجاب ،سپیکر پنجاب اسمبلی ودیگر اہم عہدوں پر فائز رہے ۔حویلی لکھا کی کل آبادی اِن دنوں تقریباً ساڈھے تین لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے مگر اِس قصبہ نما شہر کو درجنوں مسائل مسائل در مسائل ہی درپیش ہیں اندون شہر میں بچھی سیوریج پائپ لائینیں اُس وقت کی ہیں کہ جب اِس کی آبادی تقریباً ایک سے ڑیڑھ لاکھ نفوس پے مشتمل ہوا کرتی تھی مگر ابھی تک وہی سیوریج پائپ لائیں ہی ناکارہ اور بوسیدہ حالت میں انتظامیہ کا جبر اور ظلم وستم سہہ رہی ہیں دوسری جانب شہر کا انتہائی اہم اور درینہ مسئلہ حجرہ روڈ کی تعمیر نو بھی گزشتہ تیس سالوں سے کسی مسیحا کی منتظر ہے اِس اہم سڑک کے دونوں اطراف چھوٹے بڑے تقریباً دوہزار کاروباری مراکز قائم ہیں جوکہ اب سڑک کی ابتر حالت کے باعث تباہی وبربادی کے دہانے پے پہنچ چکے ہیں ،تھانے چوکی میں انصاف کے لئے آنے والے افراد میں کمی جبکہ عدم شنوائی والے سائلین کی تعداد کہیں زیادہ ہے جبکہ پٹوار خانوں سے لیکر پوسٹ آفس ،زرعی بنک سے لیکر باردانہ کے حصول تک عام آدمی اور کسان کی خوب (دورگھٹ )بنائی جاتی ہے اور رشوت کی مد میں سادہ لوح لوگوں کی کھال دونوں ہاتھوں سے اتاری جارہی ہے ،حویلی لکھا کے لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے حکومت نے چالیس بیڈوں پر مشتم ایک ٹی،ایچ،کیو ہسپتال بنایا ہے مگر کئی برس گزرنے کے باوجود بھی یہاں عملہ،ادویات کی شدید کمی کو پورا ناکیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ معمولی میڈیسن لینے کے لئے بھی لوگ اِس سرکاری ہسپتال میں جانے کی بجائے پرائیویٹ ڈاکٹروں کے پاس جانے پر مجبور ہیں ،یہی وجہ ہے کہ حویلی لکھا میں عطائیت بھی خوب پروان چڑ ھ رہی ہے اور جعلی ڈاکٹر انپڑھ نرسیں نیم حکیم اور دونمبر لیب ٹکینیشن اور پان کے شوقین انتہائی گندے دانتوں والے افراد خود کو ڈنٹیسٹ ظاہر کرتے ہوئے ذرا بھی دریغ نہیں کرتے،ایسی صورتحال کا سامنا حویلی لکھا کے دونوں ڈگری کالجز برائے کواتین برائے مرد کو کرنا پڑھ رہا ہے ،دوسری جانب سی،او،یونٹ آفس کی بوسیدہ عمارت کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی تباہ حالی اور عملہ کی شدید کمی بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے ،شہر میں ایک صحافتی گروپ( الحاج محمد متین آسی)پریس کلب انتہائی اہم اور منفرد انداز میں شہری اور عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔علاقہ میں ہر تیسرا فرد خود کو صحافی ظاہر کرتا ہے جبکہ چند اشخاص کے علاوہ اکثر وبیشتر خود ساختہ اور نام نہاد جاہل افراد جرنلسٹ ہیں ۔شہر کے انتہائی منفرد سرکاری سکول برائے طلبہ نمبر1کے سامنے لگا سیوریج کا جوہڑ بھی انتظامیہ کی توجہ کا عرصہ دراز سے منتظر ہے تو اسی سکول سے ملحقہ سیوریج کے گندے کوئیں پے قائم سلاٹر ہاؤس بھی انتظامی اداروں کا منہ چڑھا رہا ہے ۔حویلی لکھا کی موجودہ سیاست کی بات کی جائے تو دیوان فیملی اور منظور احمد وٹو گروپ کے گڑھ جوڑ کو مقامی سطح پے سیاسی عقل ودانش رکھنے والے طبقہ منظور وٹو کا دیوان فیملی سے الحاق اُس فیصلہ سے قدرے بہتر گردان رہا ہے کہ جب دیوان اخلاق احمد اور ممبر نیشنل اسمبلی محمد معین وٹو آپس میں اکھٹے ہوئے تھے ،حویلی لکھا میں مسائل کا انبار لگا ہے تاہم اِن مسائل کے حل کے لئے مقامی انتظامیہ اور یہاں سے منتخب ہونیو الے ممبران قومی وصوبائی اسمبلی اپنا کردار اداکرنے سے ناجانے کیوں قاصر ہیں یہی وجہ ہے کہ مستقبل قریب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں عوامی حلقے اِن سیاستدانوں سے انتہائی نالاں نظر آتے ہیں اور ووٹ جیسے انتہائی اہم فریضہ کو ادا نا کرنے کا باضابطہ اعلان کرنے پے مجبور ہیں ،محکمہ واپڈا کے عملہ کی کرپشن اِن دنوں سرچڑھ کر بول رہی ہے تو تھانہ حویلی لکھا میں تعینات انچارج انویسٹی گیشن سمیت تھانہ کا دیگر عملہ ڈنکے کی چوٹ پے سائلین سے رشوت وصول کرنے میں مگن ہے ،اور ڈسڑکٹ پولیس آفیسر محمد فیصل رانا اور انتہائی دلیر اور بے باک نوجوان اے،ایس،پی بقاء محمد بگٹی کی علاقہ بھر سے جرائم اور محکمہ میں موجود رشوت کے شوقین اہلکاروں کو نکال باہر کرنے کو شرمیندہ تعبیر نا کرنے میں حویلی لکھا تھانہ اور سٹی پولیس اسٹیشن میں تعینات اکثر وبیشتر کرپشن میں ناکوں ڈوبے ہوئے اہلکار ہی ہیں جبکہ تھانوں میں سائلین سے کرپشن اکھٹی کرنے میں غیر سرکاری (رائٹر ) حضرات بھی ناقابلِ فراموش کردار ادا کررہے ہیں ،علاقہ مکین خادم ِ اعلیٰ پنجاب سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اُن کے علاقہ کو درپیش مسائل کو ترجیح بنیادوں پے حل کرایا جائے۔
چوہدری فتح اﷲ نواز بُھٹہ
About the Author: چوہدری فتح اﷲ نواز بُھٹہ Read More Articles by چوہدری فتح اﷲ نواز بُھٹہ: 18 Articles with 21524 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.