برما لہو لہو ہے
(Javed Iqbal Cheema, Italia)
برما ہو .فلسطین ہو .کشمیر ہو .عراق
ہو .شام ہو .بحرین ہو یا سوڈان.ہو .خون تو مسلمان کا بہ رہا ہے .بلکہ ایک
عالمی سازش کے تحت بھایا جا رہا ہے .اس میں کوئی شک نہیں کہ امت مظلوم ابھی
کربلا میں ہے .تڑپتی مایں .بلکتے بچے .اجڑتے سہاگ.خون میں بکھری لاشیں .کس
کے آگے فریاد کر رہی ہیں .کس کو آواز دے رہی ہیں کس کو پکار رہی ہیں .آخر
عالمی ضمیر کہاں ہے .آخر ٥٦ ملکوں کے با ضمیر مسلمان حکمران کہاں ہیں .آخر
یہ سب کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے .کیا لکھوں کہاں سو چکے دنیا میں
میرے مہربان کہاں لکھوں .میں بھی بے حس. میرا میڈیا بھی بے حس. میرا حکمران
بھی بے حس .کس حکمران سے امید وفا رکھوں .سلطان ایوبی کے جانشین کدھر کو
چلے گہے ہیں .کہاں گم ہو چکے .کس کو کس عمر فاروق تلاش ہے .کون آنے والا ہے
کیا ہونے والا ہے کس کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے .آخر کچھ نہ کچھ تو ہونے
والا ہے .کسی زلزلے کے آثار ہیں .کہ زمین کانپ رہی ہے .کیا کسی بڑے طوفان
کا پیش خیمہ ہے .کچھ نہ کچھ ضرور ہونے والا ہے کیونکہ ہر آنکھ میں آنسو
نہیں ہیں .ہر آنکھ اشکبار نہیں ہے .کیونکہ کچھ اقتدار کے نشے میں فرعون.کچھ
ماڈرن .کچھ مال مست کچھ حال مست ہیں میرے آگے پیچھے .آخر میری خاموشی کیا
رنگ لاۓ گی .میں اپنے حکمران سے صرف اتنا کہوں گا .ادب کے دائرہ میں رہتے
ہووے کہ اگر میرا حکمران مسلمان ہے تو عالمی طاقت کو جھنجھوڑنے میں اپنا
کردار ادا کرے .خاموش رہ کر اپنے لئے جھنم کا بندوبست نہ کرے .میرے محسن نے
ٹھیک کہا.کہ مللالہ کے قصیدے پڑھنے والو ذرا غور کرو .آج کتنی مللالہ عالمی
طاقتوں کے زیر عتاب ہیں .ملالہ کے قریب سے ایک گولی نکلنے پر عالمی طاقت .دنیا
کا میڈیا .اقوام متحدہ حرکت میں آ جاتا ہے .مگر پوری دنیا میں اور برما میں
مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش .آخر کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے .لگتا ہے
دنیا میں مسلمان کی غیرت کو للکارنے کی مکمل منصوبہ بندی کر لی گیی ہے .اسی
لئے اوباما .مودی .اسرائیل.یورپ .کا گٹھ جوڑ سامنے آ چکا ہے .اور مسلمانوں
کو انقلاب للانے کے لئے للکارا جا رہا ہے .کسی نے ٹھیک لکھا تھا وہ انقلاب
پاکستان اور ترکی سے ابتدا کرے گا .پھر کسی کی بادشاہت اور حکمرانی اور
خلافت نہیں بچے گی .اس لئے اپنے نوجوانوں کو انقلاب کی نوید سناتا ہوں .جو
میرے دل کی آواز بھی ہے .تمہاری سوچ بھی ہے .اور نظام قدرت کی بات بھی ہے .مسلمان
نوجوانوں اس عالمی فرھنگی طاغوتی نظام نے اک دن تبدیل ہونا ہے .اور انقلاب
اسی وقت آتے ہیں .جب انصاف ختم ہو جاتا ہے .جب ظلم اور ظالموں کی انتہا ہو
جاتی ہے .تو انقلاب آیا کرتے ہیں .تو انقلاب تو آئے گا .......
.....انقلاب تو آے گا آتش نمرود کو بجھا کے آئے گا
....آنے سے پہلے تیرے اندر حل چل مچا کے آئے گا
...قسم خدا کی اب تاج اچھالے نہیں جائیں گے
...اب کی بار تاج و تخت جلا کے آئے گا
نوجوانوں کو پیغام دے رہا ہوں .....................
.....عقل نہیں تمہاری سوچ کی بات کرتے ہیں
.....دنیا داری نہیں تمہارے دل کی بات کرتے ہیں
.....ہمیں چہروں سے کچھ نہیں لینا
....ہم تبدیلی نظام کی بات کرتے ہیں
.....ہم خون بہانا نہیں چاہتے
....بس اک قطرہ خیرات کی بات کرتے ہیں
...سمندر میں اترنے سے روکا نہیں تم کو
...ہم تو آنے والے طوفان کی بات کرتے ہیں
...اترنا ہی چاہتے ہو تو کفن باندھ کر اترو
...ہم تو کشتیاں جلانے کی بات کرتے ہیں
...نہیں تم کو یقین کہ بدل جاۓ گا نظام اک دن
..خدا پے کر لو یقین نظام قدرت کی بات کرتے ہیں
..اب جو بدلے گا نظام وہ آمر نہیں امر ہو گا
..ہم اس آنے والے انقلاب کی بات کرتے ہیں
..جاگے گا ساری رات روے گا قوم کی خاطر جاوید
آ جاۓ وہ ہم اس عمر فاروق کی بات کرتے ہیں
|
|