ہندوستانی وزیر اعظم اور دہشت گردی ساتھ ساتھ

 ہندوستان کے پاکستان کے خلاف عزائم ہمیشہ سے جارہانہ رہ ہے ہیں۔وجہ اس کی کشمیر پر ہندو جاتی کے جارہانہ قبضے کی مخالفت اور کشمیر کو پاکستان کا حصہ ماننا ہے۔نریندر مودی کے متعلق کون نہیں جانتا کہ یہ ہندوستان کی ایجنسی را کا پرنا ایجنٹ ہے اور آج بھی را ان کی حقیقی باس ہے۔ ورنہ چائے کا ڈھابہ چلانے ولا کوئی سوچ سکتا ہے کہ اس کو وزارتِ علیٰ اور پھر وزارتِ عظمیٰ اسے مل سکتی ہے؟؟؟آج ہندوستان کے تمام انتہا پسند ہندووں کا مودی کو مکمل اعتماد بھی حاصل ہے۔جس کے ذریعے مودی نے ہزاروں ہندوستانی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی تھی۔راشٹریہ سیوک سنگھ کا یہ ہیرو ایک جانب ہندوستان میں مسلمانوں کی تباہی تو دوسری جانب پاکستان کی تباہی اپنے حقیقی آقاؤں کی آشیر واد سے چاہتا ہے۔گذشتہ 35، سالوں میں ہندوستان میں جتنے بھی ہندو مسلم فسادات ہوتے رہے ہیں ان کے پیچھے مودی کا مشکو ک چہرہ آسانی کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ مودی آج پاکستان کے خلاف علاقے کے ملکوں کو ورغلانے کے مشن پر نکلے ہوئے ہیں ۔

بنگال میں نواب سراج الدولہ جیسے دیش بھگتوں کوٹھکانے لگانے والے میر قاسم کی اولادمیں سے ایک مسخ شدہ چہرہ جو اپنے آپ کو حسینہ کہلاتی ہے بنگلہ دیش کے مسلم تشخص کی تباہی کے کھیل میں ہندووں سے بھی کہیں آگے دکھائی دیتا ’’ را ‘‘ کی پیداوار ہے۔ جو اپنے پاکستان کے غدار باپ کا بدلہ نہ جانے کس کس طرح پاکستان سے لینا چاہتی ہے اورمجیب الرحمان کی روح کو جہنم میں خوش کرنے کے لئے، اپنے حقیقی آقا ؤں کو خوش کرنے کے لئے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو پاکستان کے اندرونی امور میں مداخلت اور بنگلہ دیش کی نام نہاد آزاد ی میں زبردست کردار ادا کرنے پر ’’ بنگلہ دیش لبریشن وار آنر‘‘ ایوارڈ کی تقریب میں مودی کومدعو کیا ، تو اس چائے بیچنے والے ڈھابہ بردار’’ را‘‘ کے پرانے ایجنٹ اور ہندوستان کے وزیر اعظم نے ہندو ذہنیت کی کھل کر وضاحت کی اور پاکستان توڑنے کے کھل کر اعتراف ان الفاظ میں کیا کہ بنگلہ دیش کا قیام ہر بھارتی کی خواہش تھی۔ہم نے بنگلہ دیش کے خواب کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد کی۔اپنی فوجی دہشت گردی کے حوالے سے نریندر مودی نے کہا کہ ہماری فوج مکتی باہنی کے ساتھ مل کر لڑی۔ہم نے بنگلہ دیش بننے کے خواب کو تکمیل کو پہنچایا۔یہ ہندودہشت گرد مزید کہتا ہے کہ میں نے بنگلہ دیش کی تحریک میں بطور رضا کارشرکت کی اور بھوک ہڑتالوں میں بھی حصہ دار رہا۔اس عالمی دہشت گرد نے پاکستان کے مجاہدین جنہوں نے وطنِ عزیز کے دفاع میں کوئی بھی کر دار ادا کیا تھا ان کے بنگلہ دیش میں ناجائز قتال پر خوشی کا اطہار بھی کیا دوسری جانب پاکستان کے موجودہ کرتا دھرتاؤں کو ایک طرح سے ملامت بھی کیا جو اپنے حمائتیوں کے حق میں دنیا کے کسی بھی پلیٹ فارم پر بولنے سے بھی گبھرا اور نظریں چرا رہے ہیں۔کیا یہ ہی صلہ اس ملک سے وفاداریوں کا ہے؟؟؟اور کیا ایساہی صلہ مستقبل میں بھی دیش بھگتوں کو یہ لوگ آئندہ بھی دیتے رہیں گے؟؟؟

برما کے مسلمانوں کے ساتھ مظالم کی کہانی کے پیچھے سازشوں کے تانے بانے تلاش کرنے میں ہمیں دیر ہر گزنہیں کرنی چاہیئے۔کوشش کر کے اس معاملے میں پاکستان کو ملوث کرانے کی عالمی جدوجہد ہورہی ہے۔بلکہ اس میں دنیا ئے اسلام اور پاکستان کے خلاف ایک بڑی سازش دکھائی دیتی ہے۔ اس سازش کے تانے بانے پاکستان کے حوالے سے توہندوستان سے ہوتے ہوئے دنیا کے بڑے کھلاڑیوں کی جانب اشارے کر رہے ہیں ۔جس کا سب سے بڑا مقصدچین پاکستان معاہدوں کی تحلیل اور دنیا میں ایک نیا فساد پرپا کر اکے پاکستان کو اس آگ کا ایندھن بنانا ہے۔ بعض لکھاریوں نے لکھا ہے کہ پاکستان کو دنیا میں چینیوں کی رائے عامہ کو جہاں بودھوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ۔ ان کوپاکستان کے برمی مسلمانوں کی حمایت کرنے پر ورغلایا جائے ۔تاکہ چینی بودھے مشتعل ہوں اور چین و پاکستان کے تعلقات میں رخنا اندازی ہو سکے اور پاکستان میں چین کی مدد سے چلنے ولے ترقیاتی عمل کو ایسا جھٹکا دیاجائے تا کہ پاکستانی قوم چاروں خانے چت ہو کر اپنے سابقہ آقا کی دہائیاں دینے لگے اور پاکستان کو ایک مرتبہ پھر عسکریت پسندی کی دلدل میں دھکیل دیا جائے جس کے پروموٹ کرنے میں امریکہ سے بڑا کوئی ماہر اس دنیا میں موجود ہی نہیں ہے ،اور را ،سی ّئی اے اور موساد بغلیں بجاتے ہوئے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر ۔دہشت گرد ملک قرار دلوانے کی اپنی مذمو م کوششوں میں کامیاب ہو جائیں۔بے شک و شبہ روہنگی مسلمامانوں کی مدد کرنا پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔اس ضمن میں اس معاملے میں پاکستان کو بے حد احتیاط کی ضرورت ہے۔دوسری جانب ان مظلوم مسلمانوں کی بھی اقوام متحدہ اور دنیا کے ہر کے پلیٹ فارم سے بھر پور مدد و اعانت کی ضرورت ہے۔جس کے لئے پاکستان دنیا کے ہر پلیٹا فارم پر اس مقصد کے لئے اپنی بھر پور آواز بلند کرے ۔تاکہ روہنگی مسلمانوں کو مظالم سے نجات دلانے میں ان کی مدد کی جائے-

نا جانے کیوں برما کی بودھہ حکومت کے اپنے شہریوں پر مظالم کئے جانے کو اس کے قریبی مسلم ممالک کیوں اقوام متحدہ میں لیجاتے ہوئے خوفذدہ ہیں۔ انڈونیشیا اور ملائشیا جو برما سے بہت زیادہ قریبی اور مسلمان ممالک ہیں وہ روہنگیا مسلمانوں کی اس بد حالی میں اخلاقی ،سیاسی اورسماجی مدد کرسکتے ہیں اور برما کی حکومت پر اپنا اخلاقی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ مگر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔اس خاموشی کے امہ کیا معنےٰ لے؟

اس میں شک نہیں کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت رکھنے والا دنیا کا ساتواں ملک ہے اور اسلامی دینا کی واحدایٹمی قوت ہے ۔جس کی وجہ سے دنیا کے مسلمانوں کی اکثریت کی نظریں بھی اس پر مرکوز رہتی ہیں۔مگر ان لوگوں کو شائد اس بات کا علم نہیں ہے کہ پاکستان کے گرد ہندوستان کی ’’ را ‘‘ اسرائیل کی موساد اور امریکہ کی سی آئی اے کے علاوہ کئی ایجنسیاں مل کر گھیرا تنگ کرنے کی کوششوں میں دن رات سرگرداں ہیں۔ اس گیم کامین کردار ہندو ستان ہے جو افغانستان کے رستے بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔جو ہر ہر انداز سے ہماری تباہی کے سامان روزانہ کر رہا ہے۔ہندوستان نے اپنے دو نوں آقاؤں کی پالیسیوں کو بھی پاکستان مخالفت میں بھر پور انداز میں استعمال کرنا شروع کیا ہوا ہے دوسری جانب وہ ہمارے خلاف پاکستان کے اندرونی دشمنوں کا استعمال بھی بڑے سلیقے سے کر رہا ہے۔

نریندر مودی کو ایک athentic دہشت گرد ہم نے نہیں ہندوستان کے حمائیتوں نے خود قرار دیا تھا۔ہندوستان آج جس کے کندھے پر چڑھ کر اچھل رہا ہے وہ ہی مطلب براری کے بعد اپنے کندھے سے اس کو ایسا دھکا دے گا کہ اس کی ہڈی پسلیاں تک تڑاخے کھانے لگیں گی۔ہم گذشتہ 65، سالوں کے زخم خوردہ ہیں۔جو آج بھی اپنے زخموں کو چاٹ رہے ہیں ۔ہم سے زیادہ کوئی امرکہ کا شناسا نہیں ۔مگر پاکستان کے خلاف چو ہندوستان کی پینگیں بڑھ رہی ہیں یہی وجہ ہے آج ہندوستان امریکہ کا سب سے بلند آہنگ وفادار ہے ۔ہندوستان اس وقت اپنے پرانے حلیف سے بیوفائی کر کے امریکہ کے تلوے چاٹ نے میں ہی اپنی عافیت سمجھ رہا ہے۔دہشت گردی اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 212927 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.