ضرب عضب کاایک سال اورصوبائی بجٹ سے لیہ کاحصہ ۔۔۔؟

پاکستان سے دہشت گردی اوردہشت گردوں کاخاتمہ کرنے کے لیے شروع کیے گئے فیصلہ کن آپریشن ضرب عضب کوایک سال ہوگیا ہے۔یہ پاکستان کاپہلاطویل آپریشن ہے جوشرپسندوں کے خلاف جاری ہے۔شمالی وزیرستان میں جاری اس آپریشن ضرب عضب میں ایک سال کے دوران دوہزارسات سوتریسٹھ دہشت گردہلاک ہوئے۔دوسواٹھارہ کوشہری علاقوں میں ماراگیا۔اس آپریشن میں۳۴۷ جوان بھی شہیدہوئے۔دہشت گردوں سے اٹھارہ ہزارستاسی ہتھیاربرآمدہوئے۔دوسوترپن ٹن کادھماکہ خیز مواداور۸۳۷ ٹھکانوں کوتباہ کیاگیا۔شمالی وزیرستان کا۹۰ فیصدعلاقہ مکمل طورپرکلیئرکرایاگیا۔جبکہ دہشت گردوں کاکمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم مواصلاتی نظام تباہ کردیاگیا۔افغانستان کی سرحد کے قریبی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔سیکیورٹی فورسزکی فضائی کارروائی میں مزیدبیس دہشت گردہلاک اورکئی ٹھکانے تباہ کردیے گئے۔ملحقہ علاقوں میں زمینی آپریشن بھی شروع کردیا گیا ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے ضرب عضب کاایک سال مکمل ہونے پرپاک فوج اورقوم کومبارکباد دی ہے۔اپنے پیغام میں نوازشریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کامظہرہے۔بیٹوں، شوہروں اوربھائیوں کی قربانی دینے والوں کے شکرگزارہیں۔شہداء نے اپنے آج کوقوم کے مستقبل پرقربان کیا۔پوری قوم پاک افواج کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتی ہے۔قوم شہداء اوران کے لواحقین کی عظیم قربانیوں کویادرکھے گی ۔پاکستان کامیابی سے دہشت گردوں کاقلع قمع کررہا ہے۔پاکستان ترقی کی نئی منازل طے کررہا ہے۔نیول اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔آپریشن ضرب عضب کے فیصلہ کن نتائج برآمدہورہے ہیں۔اوردہشت گرداب مایوسی میں اکادکاکارروائیاں کررہے ہیں۔راحیل شریف نے کہا کہ مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ تنہانہیں جیت سکتیں۔اوریہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ اس قومی مقصدکے حصول کے لیے پوری قوم سینہ سپرہے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے آپریشن ضرب عضب کے ایک سال کوفتح کاسال قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کی قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔قوم کے بہترمستقبل کے لیے اپناآج قربان کرنے والے قابل احترام ہیں۔آپریشن ضرب عضب نے ایک سال میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔قوم مسلح افواج کے شہیدوں کی احسان منداورشکرگزارہے۔آپریشن ضرب عضب آخری مرحلے میں داخل ہوچکاہے۔ بھارت آپریشن ضرب عضب کے خلاف ہے۔دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں پربھارت نے ریشہ دوانیاں شروع کردیں ۔بھارت نے آپریشن ضرب عضب سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ مشرقی سرحدوں پرکشیدگی بھارت کی آپریشن ضرب عضب کے خلاف سازش تھی۔بھارت نے آپریشن ضرب عضب کے خلاف دہشت گردوں کی اعانت کی۔ اراکین اسمبلی سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی وانتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پوری قوم یکسوہوچکی ہے۔پاک افواج نے آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں پرکاری ضرب لگائی ہے۔سیاسی وعسکری قیادت دہشت گردی کے ناسورکوہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ کراچی میں شہیدبینظیربھٹوایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹررزاق آبادمیں کاؤنٹرٹیررازم فورس کی پچیسویں پاسنگ آؤٹ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے سابق صدرپاکستان آصف علی زرداری نے پاک آرمی کو دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں کامیابی کے ساتھ ایک سال مکمل کرنے پرمبارکبادپیش کی ہے۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جان کی قربانی دینے والے شہیدفوجیوں کوسلام پیش کیا۔جنہوں نے اس لیے قربانیاں دیں کہ ہم پرامن زندگی گزارسکیں۔برطانوی نیوزویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم متحد ہے۔اورفوج کی لڑائی کی صلاحیت بھی بھرپورہے۔دشمنوں کوشکست دیں گے۔پاک فوج کے ترجمان نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابی پرقوم کومبارکباددیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے بڑے منصوبے انٹیلی جنس کی بیس پرناکام بنائے۔شمالی وزیرستان کے ۹۰ فیصدعلاقے دہشت گردوں سے خالی کرالیے گئے ہیں۔دہشت گردوں کے پاس اتنا بارودتھا کہ بیس برس تک دھماکے کرسکتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ دہشت گردوں پرکوئی رحم نہیں کیاجائے گا۔ان کی لیڈرشپ افغانستان میں چھپی ہوئی ہے۔شہروں میں بھی انٹیلی جنس کی بنیادپرآپریشن ہورہے ہیں۔عاصم سلیم باجوہ نے کہا کالعدم ٹی ٹی پی خودسے کچھ نہیں کرسکتی۔وہ ہمارے معاشرے کے سب سے گئے گزرے لوگ ہیں۔سیکیورٹی فورسزکاشمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں آپریشن تیزکرنے کافیصلہ۔ شوال میں زمینی آپریشن جولائی میں شروع ہوسکتا ہے۔آئی ایس پی آرکے مطابق شوال آپریشن کے بعد شمالی وزیرستان کا۱۰۰فیصدعلاقہ کلیئرہوجائے گا۔اورآپریشن دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ ہوگا۔مسلم لیگ سندھ کے صدرحلیم عادل شیخ ضرب عضب کی کامیابیوں کاایک سال مکمل ہونے پرپوری قوم اورپاک فوج کے سپہ سالارکومبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوکام ہمارے حکمرانوں نے کرناتھا وہ ہماری پاک فوج نے کردکھایاہے۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے تسلسل میں کمی کاہوناضرب عضب کی نمایاں کامیابیوں میں سے ایک ہے۔ملک سے دہشت گردی اوردہشت گردوں کے خاتمے کے لیے شروع کیاگیاآپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔اس دوران ہزاروں دہشت گردمارے گئے۔ بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمدہوا۔دہشت گردی کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے۔تاہم اس دوران دہشت گردی کے جوواقعات ہوئے ہیں۔ ان کی سنگینی کئی سالوں تک محسوس کی جاتی رہے گی۔آرمی پبلک سکول پشاورمیں دہشت گردوں کی بربریت ذہن میں آتے ہی دل بھرآتاہے۔یہ خوش آئندبات ہے کہ یہ آپریشن تمام سیاسی قیادت کے اتفاق رائے سے شروع کیاگیااورپوری قوم اس پرمتفق ہے۔دہشت گردی کے خلاف ایک سال سے جاری آپریشن ضرب عضب سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ پاک فوج، حکومت پاکستان، ملک کی تمام سیاسی قیادت اورپوری قوم ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ اورملک سے ہرقیمت پراورجلدسے جلددہشت گردی کاخاتمہ چاہتی ہے۔اورتواورامریکہ نے بھی ضرب عضب کی تعریف کردی ہے ۔اس کاکہنا ہے کہ ضرب عضب سے میرانشاہ اورمیرعلی میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے ختم ہوگئے۔

وفاقی اورصوبائی بجٹ میں قومی اورصوبائی نوعیت کے منصوبہ جات، پراجیکٹ کے ساتھ ساتھ علاقائی اورضلعی سطح پربھی منصوبوں اورپراجیکٹ کااعلان کیا جاتاہے۔ملک کے دوسرے اضلاع کی طرح لیہ کے عوام کوبھی ہرسال قومی اورصوبائی بجٹ سے امیدیں وابستہ ہوجاتی ہیں کہ اس بجٹ میں ان کے لیے بھی بجٹ مختص کیاجائے گا۔ مگرہرسال ان کی یہ امیدیں نقش برآب ثابت ہوتی ہیں۔اس سال بجٹ سے پہلے لیہ کے عوام کولیہ تونسہ پل کی تعمیر کی نویدسنائی جاتی رہی۔ اب صوبائی بجٹ میں جنوبی پنجاب کے جن منصوبوں کے لیے بجٹ مختص کیا گیا ہے اس کی مختصرتفصیل یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کی تعمیروترقی کے لیے تین سوتین ارب چھ کروڑ روپے کاتاریخی بجٹ مختص کیاگیا ہے۔جس میں سے ملتان میٹروبس پرچھبیس ارب، صـاف پانی پراجیکٹ پرتیس ارب، قائداعظم سولرپارک پرایک سوپچاس ارب خرچ کیے جائیں گے۔دیہات میں سڑکات کی تعمیرپر۶۷ ارب، بہاوالپور، بہاوالنگر،مظفرگڑھ جنوبی پنجاب غربت مکاؤ پروگرام پرچارارب،چولستان ترقیاتی پیکج پرسواارب روپے لاگت آئے گی۔رحیم یارخان میں انجینئرنگ یونیورسٹی، بہاوالپورمیں ویٹرنری یونیورسٹی،ملتان میں زرعی یونیورسٹی اوربہاوالنگرمیں میڈیکل کالج قائم ہوں گے۔ڈیرہ غازی خان راجن پور میں رودکوہیوں کی روک تھام کے پراجیکٹ پردس ارب، قبائلی علاقوں کے ترقیاتی پیکج تین ارب تیس کروڑ خرچ ہوں گے۔بہاوالپورتاحاصل پور۷۷ کلومیٹردورویہ سڑک کے لیے چارارب ۹۰ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔طیب اردوان ہسپتال مظفرگڑھ کو۱۰۰بیڈتک توسیع دی جائے گی۔رحیم یارخان، بہاوالپورمیں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ، ملتان لودھرا، لیہ،حاصل پورمیں دارالامان قائم کیے جائیں گے۔فورٹ منرومیں چیئرلفٹ بنے گی۔بہاوالپور، ڈی جی خان،کوٹ چھٹہ، فورٹ منرو،تونسہ، سخی سرور، جتوئی،چشتیاں ، صادق آباد، خان پور،فیروزہ ،ہارون آبادمیں فراہمی ونکاسی آب کی سکیموں پرعمل کیاجائے گا۔حاصل پورمیں کچی آبادیوں کی سکیمیں،چوک اعظم میں پارک،بہاوالپورمیں ہوم اکنامکس کالج،ویمن یونیورسٹی کی بلڈنگ منظورکرلی گئی۔قبرستانوں کے گردپختہ دیوارتعمیرکی جائے گی۔منچن آباد، ہارون آباد، یزمان،چشتیاں، فورٹ عباس، خیرپور،چوبارہ، کروڑلعل عیسن ،جتوئی،کوٹ ادو، کہروڑپکا،میلسی،جلال پور، دنیاپورمیں ۱۱۲۲کے دفاتربنیں گے۔ان منصوبوں، پراجیکٹ میں لیہ تونسہ پل شامل نہیں ہے۔ پنجاب کے بجٹ میں کچی آبادیاں ڈیرہ غازی خان، ملتان ڈویژن لیہ سمیت ویمن شیلٹرہوم کی چارسکیمیں ، عجائب گھراورملتان کے مزارات نظراندازکردیے گئے۔مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی ایک خبرکے مطابق ایم پی اے مہراعجازاچلانہ نے ٹیلی فون پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ صوبائی بجٹ میں لیہ کے لیے اربوں کے پراجیکٹ منظورہونالیہ کی عوام کے لیے شہبازشریف کاتحفہ ہے۔انہوں نے بتایاضلع لیہ میں میرے پروجیکشن کے لیے اربوں روپے کے فنڈزمنظورہوئے ہیں۔دربارمیاں رانجھا سے ٹالکی بالکی تک بیس کلومیٹر،موضع سوہیہ سے ایم ایم روڈ تک اٹھارہ کلومیٹر،دنبہ بن سے بیٹ وساواشمالی تک ۸ کروڑکی سڑک،ایم ایم روڈ ہیڈ مست علی تک اٹھارہ کروڑ کی سڑک،پیرجگی تاامیرکلاسرہ تک سات کروڑ کی لمبی سڑکوں کے علاوہ دھوری اڈہ ودیگرعلاقوں کی چھوٹی سڑکیں بھی شامل ہیں۔کوٹ سلطان سوریج کے لیے ڈیڑھ کروڑ،بنیادی ہیلتھ مرکز۱۶۱کواپ گریڈ کرکے آرایچ سی کے لیے ڈیڑھ کروڑ، پہاڑپوررورل ہیلتھ سنٹر، سب کیمپس بی زیڈ یو کے لیے ۳۵ کروڑ روپے سے زائد،بہادرسب کیمپس لائبریری کمپلیکس لیہ کے لیے ساڑھے چودہ کروڑ،لیہ میں پی سی آرلیب کے لیے ڈیڑھ کروڑکے علاوہ لیہ میں دارالامان کی نئی بلڈنگ شامل ہیں۔جبکہ سپیشل بچوں کی تعلیم کے لیے بنائے جانے والے سپیشل ایجوکیشن سکول کواپ گریڈ کرکے ہائی سکول بنانے کی منظوری بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔صوبائی بجٹ میں جنوبی پنجاب کی جن منصوبوں کااعلان کیاگیا ہے۔ ان میں لیہ کے لیے دارلامان کی بلڈنگ کے علاوہ کوئی قابل ذکرپراجیکٹ نہیں ہے۔جنوبی پنجاب کے جن دیگراضلاع کے لیے میگاپراجیکٹ کے لیے بجٹ مختص کیاگیا ہے۔وہ بھی اپنی جگہ درست ہے۔ ان اضلاع کی عوام کابھی حق ہے کہ وہ ان سے استفادہ کریں۔ تاہم لیہ تونسہ پل سمیت لیہ کے لیے کسی میگاپراجیکٹ کااعلان نہ ہونالیہ سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ نوازکے ممبران پنجاب اسمبلی کے لیے سوچنے کامقام ہے۔کہ وہ سب مل کرایک میگاپراجیکٹ بھی نہیں لاسکے۔لیہ شہرمیں نئی اوربڑی سیوریج لائن بچھانے کی ضرورت ہے۔مہراعجازاچلانہ نے بہت سی سڑکوں کے لیے فنڈزمختص ہونے کی نویدسنائی ہے۔اڈہ کھرل عظیم کے جنوب میں دربارعالیہ سخی شاہ سلطان رحمۃ اﷲ علیہ سے موضع صدیق رڈ میں چاہ سمندری والاکے مقام پرلیہ مائنرنہرتک اوراس سے آگے پختہ سڑک تعمیرکی جاسکتی ہے۔ویسے مہرصاحب نے جومنصوبے بتائے ہیں وہ بھی علاقہ کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔تاہم یہ ایسے منصوبے ہیں جوہردورمیں کسی نہ کسی شکل میں جاری رہتے ہیں۔لیہ میں بھی بجلی کی قلت ہے۔ضلع لیہ کی تحصیل چوبارہ میں بھی سولرپارک بنایا جاسکتا ہے۔ لیہ میں بھی غربت اوربیروزگاری ہے یہاں بھی انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کیاجاسکتا ہے۔اصوبائی حکومت کم آمدنی والوں کوسولرپینل اوریوپی ایس دس سالہ اقساط پردے سکتی ہے۔لیہ میں روئی بنانے سے کپڑابنانے تک اورگتابنانے کی صنعتیں قائم کی جائیں توبیروزگاری کاخاتمہ ہوسکتا ہے۔ لیہ کے وہ منصوبے جودیگراضلاع میں منتقل ہوچکے ہیں ممبران اسمبلی واپس لے آئیں تویہ ان کالیہ کی عوام پراحسان ہوگا۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 350705 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.