بھارتی جارحیت پر خطے کی صورت حال

پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری معاہدے کے بعد پڑوسی ملک بھارت کے اس منصوبے پرخدشات اب کھلے کر سامنے آگئے ہیں۔ بھار ت پر آج یہ ضرب المثل بالکل درست ثابت ہورہی ہے کہ منہ میں رام رام اور بغل میں چوری ۔ پا کستان اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا انڈیا پرو پیگنڈا اب کھل کر واضح ہو گیا کہ بھارت کسی ملک کی بہتر ی نہیں چاہتا اور خطے میں پر امن ماحول کو خراب کر نا چاہتا ہے۔ پاکستان کے خلاف پہلے چھپ کر اور خاموشی سے پرو پگینڈا کیا جاتا تھا ۔اب جب سے پا کستان کا چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کا معاہدہ ہوا ہے تو بھارت پاکستان کے خلاف کھل کر دھمکی آمیز بیانات دے رہا ہے ۔ ان بیانات میں ان کے وزار کے علاوہ وزیراعظم نریندر مودی بھی برابر کے شر یک ہے۔ تاریخ میں سانحہ مشرقی بنگال کے حوالے سے جو کچھ لکھا اور کہاگیا تھا آج مو دی نے خود اسے درست اور حقیقت پر مبنی قرار دیا کہ کیسے انہوں نے بنگلہ دیش میں حالات کوخراب کیا اور پا کستان کو دو لخت کر دیا۔

پاکستان کے خلاف مسلسل بیانات دینے سے دونوں ممالک کے درمیان حالات بہت کشیدہ ہوچکے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کے ان سخت بیانات پر آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیا ن کہ مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی ملک میں پراکسی وار کے خلاف ہے اور کسی کوبھی اپنے ملک میں پراکسی وار لڑنے کی اجازات نہیں دے گا۔جنرل راحیل شر یف کاکہنا ہے کہ غیر ملکی ایجنسیاں بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے سے باز رہے ۔نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل کا کہنا تھاکہ ہمارے دشمن پا کستان میں دہشت گردوں کی حمایت کرکے مسلح تصادم کو ہوا دے رہے ہیں اور پاکستان کوغیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن دشمن اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کشمیر کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کانامکمل ایجنڈا ہے ۔ پاکستان اور کشمیر کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا ۔ جنرل راحیل نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام چاہتے ہیں لیکن ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر کا حل چاہتے ہیں تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔دوسری جانب پاکستان کے دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے لیکن بھارت اقوام متحدہ کی قراردوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے۔ دفتر خارجہ کا کہناہے کہ جموں وکشمیر پر بھارت نے ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے۔ اس متنازعہ علاقے پر نا جائزقبضہ برقرار رکھنے کی خاطر بھارت نے سات لاکھ ا فواج کو جموں وکشمیر میں تعینات کیا ہے جو کشمیروں کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی اور ان کے وزار کی جانب سے کشمیر کو اپناحصہ قرار دینے اور پاکستان کے صوبے بلوچستان ، کراچی اور قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کو سپورٹ کرنے کے بیانات اب ریکارڈ کا حصہ بن چکے ہیں۔ ہم تو عرصہ دراز سے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں شدت پسندوں اور دہشتگردوں کو بھارت کی جانب سے ناصرف مالی امداد ملتی ہے بلکہ اسلحہ و بارود بھی ملتا ہے۔ ملک کے چاروں صوبوں میں انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کو پاکستان میں دہشت گردانہ واقعات کرانے اورحملوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے جواب کھل کر بھارتی اہلکار ، وزار اور وزیراعظم مودی مانتے ہیں۔پا کستان میں سیاسی رہنماؤں نے بھارت کی اس روایے پر افسوس اور دکھ کااظہار کیا ہے۔پارلیمنٹ میں بھی بھارتی عزائم کے خلاف قرارداد منظور ہوئی ہے اور اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

بھارت کی دھمکی آمیز روایہ پاکستان کی طرف تو ہمیشہ رہا ہے لیکن پا ک چین راہداری پر اپنی ناکام کوشش کر تے ہوئے بھارتی وزیراعظم مودی نے چین کے دورے پر اپنے تحفظات کا اظہار چینی حکام سے بھی کیا،بھارت کی وزیرخارجہ شماسوراج نے کہا ہے کہ بھارت ہمسایہ ممالک پاکستان اور چین کے اقتصادی راہدری کا سخت خلاف ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے چین کے دورے پر چین حکام کو اپنے تحفظات سے آگا کیا ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق چین کو اس اقتصادی راہداری پر اس لئے اعتراض ہے کہ راہداری کشمیر سے ہوکر گزارے گی اور اسے فکر ہے کہ یہ بنیادی ڈھانچہ فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شر یف نے کہا ہے کہ چین حکام نے پا کستان اور چین کے درمیان طے پایا جانے والے اقتصادی راہداری پر بھارتی تحفظات کو رد کیا ہے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک کو پا کستان کی تر قی ہضم نہیں ہورہی ہے۔ میاں نواز شریف کا مز ید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے پا کستان بہت ترقی کر یں گا ۔

واضح رہے کہ اپر یل میں چینی صدر شی جن پنگ نے پا کستان کے دورے پرکہا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیا ن طے پانے والے منصوبوں میں30سے زائدمنصوبے اقتصادی راہداری سے متعلق ہے۔پا کستان اور چین نے 51معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

بھارتی بیانات پر پورے پاکستان میں تشویش کا اظہار کیا جا رہاہے ۔ ایک جانب بھارت کی طرف سے دہشت گردوں کو ہر قسم کی سپورٹ مل رہی ہے تو دوسری جانب اب بھارت کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی جس کی وجہ سے کمز ور تعلقات مز ید خراب ہو گئے، اب وہ تجزیہ کار اور سیاستدان بھی بھارت کے ان بیانات پر غم و افسوس کا اظہار کر رہے ہیں جو بھارت سے دوستی اور بہتر تعلقات کے حق میں چو بیس گھنٹے گن گاتے تھے ۔

پا کستان کی جانب سے سخت ردعمل کے باعث اب گز شتہ روز بھارتی وزیر اعظم نر یندرمودی نے اپنے ہم منصب میاں نواز شریف کو فون کیا اور دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے گشیدہ صورت حال پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم میاں نواز شر یف نے بھارتی وز یر اعظم سے کہا کہ پا کستان بہتر تعلقات کا ہمیشہ سے خوا ہاں رہا ہے ۔بھارت کی جانب سے ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے جس سے تعلقات خراب ہو۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ جنگ کی باتوں کو بھلا کر امن کی طرف جانا چاہیے۔

سیاسی تجزیہ گاروں اور عسکری ماہر ین کے مطابق بھارت کی جانب سے ان بیانات کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ بھارت خطے میں امن کا خواہاں نہیں ہے بلکہ اب دہشتگردوں کو سپورٹ کے حوالے سے بھارت کی جانب سے جو کچھ کہا گیا ہے عالمی براداری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ اگربھارت خطے میں امن چاہتا ہے تو اسے پا کستان کی اہمیت کو تسلیم کر نا ہو گا اور دوسرے ممالک کے اندررونی حالات میں مداخلت سے باز رہنا پڑے گا۔

 
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 226586 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More