برما کے مسلمانوں کی مظلومیت- انسانی حقوق کے چیمپئن اور مسلم امہ کی خاموشی۔۔۔۔۔

اگر ھم بغورجائزہ لیں کہ ہر جگہ مسلمانوں کو ہیایسا کیوں ہے۔ یقینا" اس کی کئی وجوہات ہونگی لیکن جو بڑی وجہ ہے۔ وہ اسلام کی ابھرتی ہوئی قوت یا اسلام کے بارے میں انسانی شعور۔ جس کا نتیجہ اسلام کی تیزی سے اشاعت۔ اللہ کے ارشاد کے مطابق میرے ہاں صرف دین اسلام ہے۔ میں اس کو تمام ادعیان پر غالب کروں گا بے شک کافروں کو برا ہی گے۔

اسی وجہ سے تمام ادعیان کے پروھت اسلام کے دشمن ھو چکے ہیں۔ یقینا" ان کے ماننے والوں کو ہی نشانہ بنایا جائے گا۔ ویسے بھی کفر کے کوئی پائوں نہیں ہوتے۔ وہ کمزور طبقوں پر ظلم کرتا ہے۔ طاقتور سے بھاگ جاتا ہے۔

اگر ہم بیسویں، اکیسویں صدی کے واقعات پر نظر دھرائیں تو ہمیں یہ چیز اور روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے۔ کفار نے کمزور مسلمان ممالک اور طبقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ مختلف طریقوں سے ان کا بنیادی مقصد اشاعت اسلام کوروکنا اور نئے مسمانوں کو یہ باور کرانا کہ تمھارا بھی یہی انجام ھو گا۔

اس سلسلے کی کڑی برما کے مسلمانوں پر ظلم کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ کیونکہ مسلما نوں کے ممالک کے حکمران اسلام سے زیادہ اپنی اپنی حکومتوں کے تحفظ کے پجاری ہیں۔ جس کا نتیجہ وہ بے اثر ہٰیں۔اس لیے مسلمانوں پر ظلم کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئ ہے۔ برما کے مظلوم مسلمانوں پرظلم بھی اگر برما کے حکمران کر رہے ہیں۔ ادھر دوسری طرف مسلمان ممالک کے حکمران بھی برابر کے شریک ہیں۔ کیا تمام اسلامی امہ 10 یا 20لاکھ مسلمانو ں کو پناہ نہیں دے سکتا یہ ایک لمحہ ٖفکریہ ہے۔

تختہ مشق بنایا جا رہا ہے۔
atika abdul razzaq
About the Author: atika abdul razzaq Read More Articles by atika abdul razzaq: 8 Articles with 8965 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.