ایم کیو ایم کیلئے بھارتی فنڈنگ؟

تحریر: بیگم ڈاکٹر محمد رفیق مرزا

پاکستان عطیہ خداوندی ہے اور مثلِ مدینہ ایک ریاست ہے جس کا نظریاتی تشخص اور وجود پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کو تابہ ابد کھٹکتا رہے گا۔ پاکستان کے خلاف بھارتی ’’را‘‘ آپریشن بنگلہ دیش کے ذریعے مشرقی پاکستان کو توڑ چکی ہے۔ کشمیر کے جواب میں کراچی کی بھارتی دھمکیوں کا راز بھی اب طشت ازبام ہو چکا ہے۔ ایم کیو ایم کی بھارتی فنڈنگ سے متعلق بی بی سی کی رپورٹ نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ رپورٹ میں سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ بی بی سی نے اس رپورٹ کیلئے برطانوی سورس (ذرائع) کی بجائے پاکستانی سورس کا سہارا لیا ہے جو معتبر اور مستند ہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی اہلکاروں کی جانب سے عمران فاروق قتل اور منی لانڈرنگ مقدمات کی تفتیش کے دوران ایم کیو ایم کے دو سینئر رہنماں نے ویڈیو بیان میں بھارت سے مالی مدد لینے کا اعتراف کیا۔ ایم کیو ایم کے کارکن بھارت میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کرتے رہے ہیں۔ رپورٹ کیمطابق لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے لیڈروں کے گھروں پر چھاپے کے دوران پانچ لاکھ پانڈ کی کرنسی اور ایسی لسٹیں برآمد ہوئیں جن میں بھارت سے حاصل کیے گئے اسلحے اور گولہ بارود کی تفصیل موجود تھی جسے کراچی میں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا جانا تھا۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ کو مستند بنانے کیلئے برطانیہ کے دو ججوں کی آبزرویشن شامل کی ہیں جنہوں نے سیاسی پناہ کے مقدمات کے فیصلوں میں درج کیا کہ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں نے ان دو سو پولیس افسروں کو قتل کردیا جنہوں نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فعال کردار ادا کیا تھا۔ ریکارڈ اور شہادتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم طویل عرصے سے دہشتگردی میں ملوث ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ایم کیو ایم نے برطانوی ججوں کے ان عدالتی ریمارکس کیخلاف کوئی اپیل نہ کی۔ ایم کیو ایم کی قیادت بی بی سی کی رپورٹ کیخلاف عدالتی چارہ جوئی کرنے پر آمادہ نظر نہیں آتی حالانکہ برطانوی قوانین بڑے سخت اور عدالتی نظام شفاف اور منصفانہ ہے۔ایم کیو ایم کی ’’را‘‘ سے فنڈنگ کا اعتراف ایم کیو ایم کے رہنماء طارق میر کے مبینہ بیان میں سامنے آ چکا ہے۔ طارق میر نے بیان میں بھارت سے مالی مدد اور عسکری تربیت لینے کا اعتراف کیا ۔ رقم لینے کا علم الطاف حسین کو بھی تھا ۔ ایم کیو ایم نیاپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس حوالے سیسوشل میڈیا پر دستاویزات کا علم ہے۔ تاہم ابھی کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ۔بی بی سی کے ایم کیو ایم پر ملک دشمنی کے الزامات ۔ پارٹی رہنما طارق میرکا لندن پولیس کو دیا گیا مبینہ بیان منظر عام پر آگیا۔ایم کیو ایم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بیان کی حقیقات کیا ہے معلوم نہیں۔ اس حوالے سے ابھی کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے ۔منظر عام پر آنے والا مبینہ انٹرویو ایج ویئر پولیس اسٹیشن میں تیس مئی دو ہزار بارہ میں لیا گیا۔ انٹرویو پندرہ گھنٹے چونتیس منٹ پر مبنی تھا ۔ طارق میر کے مبینہ بیان میں بھارت سے عسکری تربیت اور مالی مدد لینے کا اعتراف کیا گیا۔مبینہ بیان کے مطابق طارق میر کا کہنا تھا کہ بھارتی روابط کیبارے میں انھیں خود ، الطاف حسین ، محمدانور ، اورعمران فاروق کو علم تھا۔مبینہ بیان میں اعتراف کیا گیا کہ الطاف حسین کو مختلف ذرائع سے پیسے مل رہے تھے ۔ ایم کیو ایم کے قائد بھارت سے رقم ملنے سے آگاہ تھے۔ بھارت سے پندرہ لاکھ ڈالر مانگے ۔ پہلی بار رقم انیس سو چورانوے میں ملی ۔ بھارتی حکام سے رابطہ محمد انور کے زریعے ہوتا تھا۔ بھارتی ایجنسی را کے کارندوں سے پہلی ملاقات اٹلی میں ہوئی ۔ مبینہ بیان کے مطابق طارق میر نے بتایا کہ ایئرٹکٹ اور ہوٹل کا انتظام ان کی ذمہ داری ہوتا تھا ۔طارق میر نے یہ بھی بتایا کہ کارکنوں کو تربیت کیلئے بھارت بھجوایا گیا۔

پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آج تک غداروں کو پھانسی پر نہیں لٹکایا گیا جس کی وجہ سے غداروں اور ان کے سہولت کاروں کے حوصلے بلند رہتے ہیں۔ مگر اب پاکستان کے سپہ سالار آرمی چیف جنرل راحیل شریف جن کا تعلق دو نشان حیدر والے خاندان سے ہے کی طرف سے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس آپریشن کا دائرہ کار ’’را‘‘ کے ایجنٹوں اور پاکستان کے غداروں تک پھیلا دیا جائے تاکہ غداروں کو نشانِ عبرت بنا کر پاکستان کی سلامتی کو محفوظ بنا دیا جائے۔
میں آدمی ہوں وطن کو نہ کس طرح چاہوں
عزیز رکھتی ہے چڑیا بھی گھونسلا اپنا
جبلتوں سے قوی تر ہیں جاوداں جذبے
مفاد قوم میں تو سر بھی دے کٹا اپنا
Javed Ali Bhatti
About the Author: Javed Ali Bhatti Read More Articles by Javed Ali Bhatti: 141 Articles with 104875 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.