معاشی دہشت گردی

 پاکستان میں دہشتگردی نے پھلتے پھولتے ہوئے ایک صنعت کا روپ اختیار کرنے میں ایک طویل وقت لیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ اس کی جڑوں، شاخوں کو غذا فراہم کرنے والوں کا کسی کو ادراک نہیں تھا۔ کم سے کم انکو، جن کو اس دہشتگردی کی بیل کو پھیلنے سے روکنے کے لئے مامورکیا گیا تھا وہ لازمی آگاہ ہوں گے جسطرح ہر پودے کو تناور درخت بننے کے لئے ایک طویل وقت درکار ہوتا ہے اُسی طرح دہشتگردی نے اپنے قدم جمانے میں ایک طویل سفر طے کیا ہے دہشت گردی یکدم ہم پر نازل تو نہیں ہوئی پاکستان کے رکھوالوں کا فرض تھا کہ اُسی وقت ان پودوں کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا چاہئے تھا ،لیکن مصلحتاًیادانستہ ایسا نہیں کیا گیااور آج ہم اس کڑوے،زہریلے پھل کو کھانے کے لئے مجبور ہیں۔ایسا قطعاّ نہیں ہے کہ پاکستان کے رکھوالے اسکو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی استطاعت نہیں رکھتے بلکہ پاکستان کے رکھوالے دہشت گردوں سے کہیں زیادہ مضبوط،طاقتور،اور بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں ہم پُر امید ہیں کہ تاخیر سے سہی دہشت گردی کا قلع قمع بھی ہوگا اور اس ملک پر پڑے ان کے اثرات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔بسااوقات لوگ یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ دہشت گردی ختم ہو جائے تو ملک ترقی کی جانب گامزن ہونے لگے گا-

اب میں آگے کی بات کرنا چاھوں گا ایک ایسی دہشت گردی ،جسکو اب تک دہشت گردی قرار نہیں دیا گیا لیکن میری نظر میں یہ دہشت گردی اُس دہشت گردی سے بڑھکر ہے جسکا تذکرہ اوپر کیا گیاہے۔دہشت کا مطلب ہے خوف وہراس پھیلانا،بم دھماکہ کے ذریعے سینکڑوں افراد کی ہلاکت کرکے یافائرنگ کرکے دس بارہ لوگوں کو ہلاک کر کے خوف و ہراس پھیلا دینے کو دہشت گردی کہا جاتا ہے اس میں وہی لوگ متاثرین ہوتے ہیں جنکی ہلاکت ہو جاتی ہے یا جو زخمی ہو جاتے ہیں باقی افراد خوف و ہراس میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔لیکن جس دہشت گردی کا میں تذکرہ کرنا چاہتا ہوں اس میں نہ کسی کی ہلاکت ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی زخمی نظر آتا ہے اور نہ ہی خو ف و ہراس پھیلتاہے مگر اس دہشت گردی سے پوری قوم ایک طویل عرصے سے متاثر ہو رہی ہے اور سدا کے لئے متاثر ہو سکتی ہے اور وہ ہے "کرپشنـ" کرپشن جس کو میں معاشی دہشت گردی قرار دینے پر اصرار کرتاہوں۔ میں حکومت سے پر زور مطالبہ کرتا ہوں کہ کرپشن کے لفظ کو ختم کر دیا جائے اِسے "معاشی دہشتـــ گردی "کہا جائے،کیونکہ کرپشن ہمارے معاشرے کے ہر چھوٹے بڑے فرد کی رگوں میں خون کی طرح دوڑ رہا ہے کرپشن اور کرپٹ کہلانا اب برا نہیں سمجھا جاتا ہے۔آپ یہ ضرور سو چ رہے ہونگے کہ کرپشن میں دہشت گردی (خوف و ہراس پھیلانا ) کہاں ہے تو پھر اس نکتے کو میں اس طرح سمجھانا چاہوں گا کہ میں اپنے گھر کی اور اپنے سے منسلک خاندان کی کفالت کرتا ہوں اور ایک دن میں اپنے خاندان میں یہ اعلان کر دوں کہ "اب میرے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے میں اب تم لوگوں کی کفالت نہیں کر سکتا "اب آپ خود تصور کر لیں کہ میرا خاندان روز مرے گا روز جئے گا یہ ہی خوف و ہراس ہے جو اُن کو موت کی جانب لے جائے گا۔ میں تو اب بھی خو ف میں مبتلا ہوں کہ اگر یہ معاشی دہشت گردی اسی طرح سے جاری و ساری رہی تو وہ دن دور نہیں ہوگا جب ہماراملک میرے منہ میں خاک، اﷲ نہ کرے قحط کی صورتحال میں ہوجب معاشی دہشت گردملک اور قوم کا سرمایہ لیکر اور ہمارے ملک کی معاشی صورتحال کو ابتر کر کے دوسرے ممالک سدھار جائینگے تو اس ملک و قوم کا کیا بنے گا۔ جب تک معاشی دہشت گردی (کرپشن) کو ختم نہ کیا گیا اُسوقت تک ہمارا یہ خوبصورت ملک ترقی کی جانب گامزن نہیں ہو سکتا، معاشی دہشت گردوں سے قوم کا پیسہ وصول کرنیکا پوری قوت سے مطالبہ کیجیے یہ آپ کا حق ہے اسکے ساتھ ساتھ میں حکومت وقت کو مشورہ دونگا کہ قومی اسمبلی میں لفظ کرپشن کو ختم کرنے اور اسکو ــ"معاشی دہشت گردی "قرار دینے کا بل پیش کریں تاکہ ان معاشی دہشت گردوں سے بھی اسی طرح نبٹا جاسکے جیسے افواج پاکستان ضرب عضب کے نام سے اس وقت دہشت گردوں سے نبٹ رہی ہے۔ ورنہ ----------
ہم نہ ہونگے نہ ہو گی ہماری داستاں
Sheikh Muhammad Hashim
About the Author: Sheikh Muhammad Hashim Read More Articles by Sheikh Muhammad Hashim: 77 Articles with 97458 views Ex Deputy Manager Of Pakistan Steel Mill & social activist
.. View More