وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کو چاہیے کہ
وہ سلامتی کونسل میں بھارتی در انداز ی، اور آئے روز بڑھتے بھارتی جارحیت
کے واقعات کے خلاف آواز اٹھائیں۔ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی ہمیشہ سے
یہی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کبھی ترقی نہ کرپائے، اسی وجہ سے آئے روز بھارت
کی جانب سے پاکستان کے خلاف شور و واویلہ کیا جاتا رہتا ہے، کبھی پاکستان
پر دہشت گردی کے الزامات لگائے جاتے ہیں تو کبھی ملکی ترقی کی راہ میں
رکاوٹیں حائل کی جاتی ہیں ، کبھی بھارتی خفیہ ایجنسی RAWکے ذریعے پاکستان
میں دہشت گردانہ کاروائیاں کرواکر ملک کو کمزور کیا جاتا ہے۔ کہیں پاکستان
کے حصے کے پانی کا حق سلب کیا جاتا ہے تو کہیں بے انتہاء پانی چھوڑ کر
پاکستان کے ذرعی علاقوں کو ڈبو دیا جاتا ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے
لئے بھارتی ظاہری بیانات اور درپردہ کاروائیاں قابل شرم ہیں اقوام متحدہ کو
ان کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ بھارتی سیاست دان
نہ صرف ایسے اقدامات میں ملوث رہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے
بلکہ وہ دیگر ممالک کے اندرونی معاملات پر مداخلت پر فخر بھی محسوس کرتے
ہیں۔ بھارت کی جانب سے حالیہ بیانات کے بعد بھارتی حکومت کی منافقت ،
پاکستان دشمنی اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہونا، اقتصادی راہداری
کی مخالفت کرنا، اور پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے بدامنی پیدا کرنامذید
عیاں ہوجاتا ہے۔ ایک دشمن سے اس سے زیادہ توقع ہی کیا کی جاسکتی ہے! مگر
بھارت نے روایتی دشمنوں سے کہیں زیادہ دشمنی نبھائی ہے جس سے اس کے مکروہ
عظائم پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوئے ہیں۔ ایک طرف تو بھارت اپنی ایجنسیوں
کے ایما ء پر بلوچستان، کراچی اورملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردانہ
کاروائیوں کے ذریعہ آگ اور خون کا ناپاک کھیل کھیل رہا ہے تو دوسری جانب
پاکستان پر ہی دہشت گردی کے الزامات عائد کررہا ہے۔
بھارت کی جانب سے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں اور کراچی میں دہشت گردوں کی
پیسے اور اسلحہ سے سرپرستی اب کوئی راز نہیں رہا۔ پاکستان کو RAW کی مداخلت
کے ٹھوس ثبوت مل گئے ہیں۔ پاکستان جو خود دہشت گردی کا شکار ہے اور دہشت
گردوں سے جنگ لڑ رہا ہے، کسی اور ملک میں دہشت گردی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
جبکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آج پاکستان میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی
اور قتل غارت کے واقعات رونماہورہے ہیں ان سب کے پس پردہ بھارت کی خفیہ
ایجنسی ’’را‘‘سمیت دیگر ایجنسیاں اور بھارتی فوج، اور خطے کو آگ و خون کی
ندی بنانے کا خواب دیکھنے والے بھارتی انتہاپسندجنونی ہندوؤں کی تنظیمیں ہی
کارفرماہوتی ہیں۔سقوط ڈھاکہ کے پیچھے بھی بھارتی ہاتھ تھا اس کا اظہار
بھارتی وزیر اعظم ازخود کر چکے ہیں۔ بھارت ہمیشہ ہی سے اس خوش فہمی میں
مبتلارہا ہے کہ یہ پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اپنے زیرتسلط رکھ کر
اپنی چوہدراہٹ قائم کرلے گا۔ بھارت جہاں خطہ میں توازن کے بیگاڑ کا بارث بن
رہا ہے وہیں پاکستان کی ترقی اسے ایک آنکھ نہیں بھاتی اور محفوظ پاکستان
اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
آج پاکستان کا شمار دنیاکی ان عظیم ایٹمی طاقتوں میں ہوتاہے جس کا بھارت
کبھی گما ن بھی نہیں کرسکتا، آج اگر پاکستان چاہئے تو ایک پل بھی نہ لگے کہ
بھارت کا جنگی جنون اور اس کی پاکستان کو دھمکانے والی ساری گیڈربھبکیاں سب
خاک ہوجائیں مگر پاکستان ایسانہیں چاہتاہے ۔ پاکستان اعلیٰ درجے کی ایٹمی
صلاحیتوں سے مالامال ہوکر بھی خطے میں محبت اور بھائی چارگی اور امن و سکون
اورطاقت کے توازن کے دائمی قیام کے خاطر بھارت کی سب کچھ برداشت کررہاہے ،
بھارت کو چاہیے کہ پاکستانی علاقوں سے دراندازی اور اپنی ایجنسیوں کے ایماء
پر بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردانہ کاروائیاں فوری طور پر
مکمل بند کردے ورنہ وہ یہ بات اچھی طر ح سے سمجھ لے کہ پاکستان نہ تو بھارت
سے کسی معاملے میں کم ہے اور نہ ہی کسی میدان میں پیچھے ہے، اگر اس کی
برداشت کی حد جواب دے گئی تو بھارت کو خطے میں اپناوجود قائم رکھنابھی مشکل
ہوجائے گا۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج اور پاکستان کے عوام نہ کسی طرح سے
کمزور ہیں نہ ہی بزدل، اگر بھارت کی جانب سے کسی جارحیت کا سوچا بھی گیاتو
اسے ایسی فاش شکست دی جائے گی جوکہ رہتی دنیا تک مثال ہوگی۔ پاکستان اپنی
بقاء اور سا لمیت کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے بھی قطعاً دریغ نہیں
کرے گا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل کے ذریعے سے بھارت کے ناپاک
عظائم اقوام عالم کے سامنے لانا ضروری ہے، تاکہ اس کا پاکستان میں دراندازی
اور پاکستان کی ترقی میں حائل ہونا دنیا بھر کے سامنے عیاں ہو سکے۔ |