ادبی مجلہ سہ ماہی نالہء دِل،جلد :7،شمارہ:22،جنوری
تا مارچ 2015،مقام اشاعت :بھیرہ ضلع سرگودھا۔،قیمت فی شمارہ
150روپے،صفحات:175
تبصرہ نگار :غلام ابن سلطان
اردو زبان میں شائع ہونے والے ادبی مجلات موجودہ دور میں جن کٹھن حالات کا
سامنا کر رہے ہیں،وہ مدیران کی محنت ،ایثار اور صبر و تحمل کا منہہ بولتا
ثبوت ہے۔ ہوس اور قحط الرجال کے موجودہ زمانے میں ہمارے معاشرے میں علم و
ادب کے سنجیدہ قارئین کی تعدادآٹے میں نمک کے برابر ہے۔ادبی مجلات کے
خریدار ہر چند کہیں کہ ہیں نہیں ہیں۔اس اعصاب شکن کیفیت کے باوجود جو ادبی
مجلات اپنی باقاعدہ اشاعت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں وہ ایک معجزہ سے کم
نہیں۔نالہء دل جو سرگودھا کے قدیم اور تاریخ شہر بھیرہ سے شائع ہوتا ہے
گزشتہ سات برس سے فروغِ علم و ادب کے لیے کوشاں ہے۔اس مجلے کی مقبولیت اور
باقاعدہ اشاعت اس کے مدیر مرزا شبیر بھیروی کی لگن اور محنت کا ثمر ہے۔وہ
اپنی ذات میں ایک انجمن اور ادارہ ہیں۔ اس اہم علمی و ادبی کام میں انھیں
جواد حسنین بشر کا بھر پور تعاون حاصل ہے جو اس مجلے کے معاون مدیر
ہیں۔ہمیشہ کی طرح اس با ربھی سبدِ گُل چیں میں افکارِ تازہ سے مزین نئی
تخلیقات دھنک رنگ منظر نامہ پیش کر رہی ہیں۔ مجلے کاآغاز ادارتی کلمات سے
ہوا ہے جس میں مدیر نے معاصر ادبی رجحانات کے بارے میں نہایت خلوص سے اپنے
تاثرات پیش کیے ہیں۔ نالہء دل کی اس اشاعت کے حصہ شاعری میں دو شعرا کا
حمدیہ کلام ،دو شعرا کا نعتیہ کلام،دس شعرا کی نظمیں اوراٹھائیس شعرا کی
غزلیات شامل ہیں۔حصہ نثر میں ایک خاکہ،ایک فکاہیہ،دو تنقیدی مضامین،نو
افسانے،چار افسانچے، نقد و نظر کے حصے میں چھے تجزیاتی مضامین،علاقائی رنگ
میں چھے شعرا کی پنجابی شاعری،تین کتابوں پر تبصرے،یونیور سٹی کارنر،ادبی
خبریں ،سائنسز کارنر ، یاد رفتگاں پر ایک مضمون اور قارئین کے نو منتخب
مکاتیب شامل ہیں جب کہ ’’خطوط آوری‘‘ کے عنوان سے تیئیس(23) قارئین کے
مکاتیب کی رسید دی گئی ہے ۔ آخری صفحہ پر نالہء دل کو موصول ہونے والی تیس
کتب اور مجلات کی رسید بھی شامل ہے ۔ اردو لسانیات کی تفہیم کے سلسلے میں
دو صفحات پر مشتمل نہایت اہم، وقیع اور افادیت سے لبریزمضمون بھی شامل ہے
جس کے مطالعہ سے اردو زبان میں طبع آزمائی کرنے والے نئے اہل قلم اپنا ما
فی الضمیر صحیح انداز میں پیش کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔موضوعات کے تنوع اور
مضامیں کی ندرت کے اعجاز سے یہ مجلہ جام جہاں نما کی صورت میں جلوہ گر ہوا
ہے۔پاکستان کے متعدد نئے اور کہنہ مشق تخلیق کاروں کی تخلیقات اس مجلے کی
زینت بنی ہیں۔مرزا شبیر بھیروی نے نالہء دل کے خرمن میں مضامینِ نو کا جو
انبار لگا دیا ہے وہ اس رجحان ساز مجلے کے خوشہ چینوں کے لیے گنج گراں مایہ
سے کم نہیں ۔خط کتابت کے لیے اس مجلے کا پتا درج ذیل ہے:
گیٹ چٹی پل بھیرہ،ضلع سر گو دھا۔ای میل کا پتا :[email protected]
نالہ ء دل کی صورت میں ہر تین ماہ کے بعد جو مخزن علم و ادب قارئین کو
دستیاب ہوتا ہے وہ مجلس ادارت کی فرض شناسی اور علم دوستی کا ثبوت ہے۔یہ
کاوشیں لائق صد رشک و تحسین ہیں |