ایک رہزن کی توبہ

حضرت بشر حافی علیہ الرحمۃ فرماتے ہيں کہ ميں نے عکبر کردی سے پوچھا کہ تمہاری توبہ کا کيا سبب بنا؟اس نے بتايا :

''ميں ايک غار ميں رہتاتھااور رہزنی کيا کرتا ۔ وہاں کجھور کے تين درخت تھے۔ ايک درخت پر پھل نہ تھے وہاں ايک چڑيا پھل والے درخت سے پکی ہوئی کجھوريں توڑتی اوراس درخت پر لے جاتی۔ ميں نے اسے اس طرح دس چکر لگاتے ہوئے ديکھا تو ميرے دل ميں ايک خيال آيا کہ اٹھ کر ديکھوں کہ کيا ماجرا ہے۔جب ميں نے اٹھ کر ديکھا تووہاں ايک اندھا سانپ تھا اور چڑيا اس کے منہ ميں وہ دانے ڈال رہی تھی۔

يہ ديکھ کر ميں رونے لگا اور ميں نے کہا کہ ميرے آقا !سانپ کو تيرے نبی ا نے مار ڈالنے کا حکم ديا اور تو نے اس اندھے سانپ پر چڑيا اسکی کفالت کیلئے متعين کی ہوئی ہے اور ميں تيرا بندہ ہوں تيری وحدانيت کا اقرار کرنے کے باوجود رہزنی کرتا ہوں۔ ميرے دل ميں جيسے آواز گونجنے لگی :''اے عکبر !ميرا دروازہ کھلا ہے ۔''تو ميں نے اپنی تلوار توڑ دی اور اپنے سر پر خاک ڈالی اور زور زور سے پکارنے لگا''اے اللہ عزوجلمعاف کر دے ،رحم کر دے۔ ''اچانک ميں نے غيبی آواز سنی ''ہم نے تجھے معاف کر ديا۔''ميرے رفقاء کو پتا چل گيا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا:'' تجھے کيا ہو گيا ہے تو نے تو ہميں پریشان کر دياہے ؟''ميں نے کہا کہ ميں دھتکاراہوا بندہ تھا اور اب نيک ہو گيا ہوں ۔ تو وہ لوگ کہنے لگے کہ ہم بھی دھتکارے ہوئے ہيں اب ہم بھی نيک بنيں گے ۔

پھر ہم سب تين دن تک آہ وزاری کرتے رہے اور ہم بھوکے پياسے چلتےہوئے تيسرے دن ايک بستی ميں آئے ۔وہاں ايک اندھی عورت گاؤں کے دروازے پر بیٹھی تھی اس نے پوچھا: ''کيا تم ميں کوئی عکبر کردی بھی ہے ؟''ہم نے کہا:'' کيا کوئی کام ہے؟''اس نے کہا :''ہاں !ميں تين راتوں سے خواب ميں نبی کريم اکو ديکھ رہی ہوں وہ فرما رہے ہيں کہ عکبر کردی کو اپنے بيٹے کا چھوڑا ہوا مال دے دے ۔''پھر اس نے ساٹھ کپڑے ہميں دےئے جن میں سے کچھ ہم نے پہن ليے اور اپنے گھروں ميں آگئے۔'' (کتاب التوابين ، تو بۃ عکبر الکردی ،ص۲۲۲)
 
Nasir Memon
About the Author: Nasir Memon Read More Articles by Nasir Memon: 103 Articles with 193454 views I am working in IT Department of DawateIslami, Faizan-e-Madina, Babul Madinah, Karachi in the capacity of Project Lead... View More