کالا باغ ڈیم اور “سرحدی گاندھی“ کا پوتا

1987میں بھارت کا اعلٰی ترین سول اعزاز “بھارت رتنا“ حاصل کرنے والے اور برطانوی راج میں “سرحدی گاندھی“ کا لقب پانے والے عبدالغفار خاں مرحوم کے پوتے اسفند یار ولی فرماتے ہیں کہ جسطرح ہم نے کالا باغ ڈیم نہیں بننے دیا اسی طرح کاشغر سے گوادر تک سڑک نہیں بننے دیں گے۔ لیجئے بلی تھیلے سے باہر آگئی کہ اصل معاملہ کیا ہے۔ اصل معاملہ کھسیانے پن کا ہے۔ موصوف کے دادا جب انتہائی مخالفت کے باوجود پاکستان کو وجود میں آنے سے نہ روک سکے تو یہاں دفن ہونا بھی گوارا نہ کیا اور اپنی وصیت کے مطابق جلال آباد میں دفن کئے گئے۔ اب انکا پوتا ان کا مشن پورا کرتا ہؤا نظر آرہا ہے کہ اگر پاکستان وجود میں آہی گیا ہے تو اسے معاشی طور پر ناکام بنا کر دادا صاحب کی روح کو خوش کرو اور پاکستان کے وجود کے مخالف بھارت سے پھر کوئی اعزاز حاصل کرو۔ انکی ساری جدوجہد اور بحث و تکرار اسی مقصد کے لئے ہے ورنہ نوشہرہ ڈوبنے کے خطرے کا واویلا کرنے والے یہ جان لیں کہ نوشہرہ کے رہنے والے اعلیٰ ترین ٹیکنو کریٹ، سول انجینئر اور پی ایچ ڈی ڈاکٹر شمس الملک صاحب کے کالا باغ ڈیم کے حق میں دلائل ہر صاحبِ فہم پاکستانی کے لئے کافی ہیں۔
ظفر عمر خاں فانی
About the Author: ظفر عمر خاں فانی Read More Articles by ظفر عمر خاں فانی : 38 Articles with 41964 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.