اہل نیلم کے تمام تر وسائل
کو بروئے کار لانے والا لیڈر اگر نیلم کے اندر سے پیدا ہو جاتا شاید نیلم
میں پتھر سمگلنگ، اقرباء پروری، جیالانوازی، دیگر تمام تر مسائل سے نیلم
ویلی آج جکڑ کر نہ رہ گئی ہوتی نیلم کے اندر ایک نظر اگر کسی غریب کی نظر
سے دیکھا جائے تو نیلم کے حکمرانوں کو شرم کرنی چاہئے۔ نیلم کے وسائل کتنے
زیادہ اور نیلم کے اندر مسائل کتنے زیادہ ہیں،ان کا تو ہر ایک فرد باخوبی
علم رکھتا ہے۔ نیلم کے اندر اگر ایک نظر معدنیات، جنگل، پانی پر لگائی جائے
تو نیلم کے مسائل کا حل نیلم کے وسائل سے ہی ہو سکتا ہے۔ اس علاقے میں اتنا
کچھ اﷲ تعالی نے دیا ہے کہ نیلم کا آنے والا بچہ بھی انگلینڈ، اور دبئی،
سعودی عرب، اور دیگر ممالک سے امیر ترین ہو سکتا ہے۔ نیلم کے جنگلات آج تک
پاکستان میں سمگل ہوتے رہے بااثر لوگ ان کی کٹائی کرکے دوسرے شہروں میں
فروخت کرتے ہیں۔ جن کی پشت آج تک سب حکومتوں نے بھتہ وصول کرکے کی ہے۔ ہم
کسی ایک کو کیا کہیں گے اس علاقے میں جو بھی آیا اس غرض سے آیا کہ نیلم سے
جڑی بوٹی، جنگلات، پتھر، اور دیگر اشیاء مناسب طریقے سے سمگل ہو جاتی ہیں۔
نیلم آزاد کشمیر کا وہ واحد ضلع ہے۔ جس کے وسائل کو اگر صیح طریقے سے
استعمال کیا جائے تو پورے آزاد کشمیر کو استفادہ دے سکتا ہے نیلم قدرتی جڑی
بوٹیوں، جنگلات ،قیمتی پتھروں جیسی تمام تر دولتوں سے مالا مال ہے۔ نیلم کے
ہر ایک بلند مقام سے پتھر ،قیمتی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جن کو ہم لوگ
نہیں دوسرے علاقوں سے لوگ آکر نکال کر لے جاتے ہیں۔ ہمارا تو یہ حال ہے کہ
اگر دریا کے کنارے سے بجری اٹھا لیں گے تو ہمیں دفعہ144کے تحت پابند کیا
جاتا ہے۔ لیکن ان دور دراز سے آنے والے لوگوں کو کوئی نہیں پوچھ رہا کہ آپ
یہاں سے کیا سمگل کر کے لے جارہے ہو۔ نیلم ویلی کی غریب عوام کا حق ان سے
دن رات چھینا جا رہا ہے۔ نیلم کے اندر دفاتر میں دیکھو تمام بیروکریٹ باہر
سے لائے ہوئے ہیں کیا نیلم کی عوام کا کوئی بھی فرد اتنا پڑھا لکھا نہیں کہ
وہ دپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر،ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر، یا دیگر کسی عہدے پر
لگایا جائے نیلم کے اندر سکولوں کا فقدان، ہسپتالوں کا فقدان، اگر BHUہے تو
اس ڈاکٹرموجود نہیں ، کلرک شاہی نیلم کی عوام کے ساتھ لگی ہوئی ہے۔ BHUمیں
جانا پڑے تو کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہ ہو گا اگر ہوا بھی تو چیٹ لکھ کر تھما
دے گا جاؤ میڈیکل سٹور سے دوائی لے لو روڈ نہ ہونے کے برابر ہیں اگر کسی
مریض کو ایمرجنسی کی صورت میں ہسپتال لانا پڑے تو گاڑی نہ ہونے کی وجہ سے
اس کی اسی جگہ پر ڈیتھ ہو گی۔ یہ حال نیلم کی عوام کا ہے نیلم کی عوام خود
ہوش کے ناخن لو اپنے لیئے اپنے اندر سے کوئی لیڈر چنو جو آپ کا آپ کے بال
بچوں کا حق دے تا کہ نیلم کی عوام کے اندر سے مایوسی ختم ہو جائے میں کسی
ایک کو ہٹ نہیں کرتا ہوں نیلم میں جو بھی عوامی لیڈر ہیں وہ عوام کے خیر
خواہ نہین ہیں کوئی ن لیگ کا نعرہ، کوئی پیپلز پارٹی کا نعرہ، کوئی تحریک
انصاف کا نعرہ،کوئی مسلم کا نفرنس مت لگاؤ نعرے ان لوگوں کے جو آپ سے ووٹ
لے کر آپکو حق رائے سے محروم رکھتے ہیں۔آپ کے ووٹ کا حق نہیں دیتے ہیں۔میں
بھی آپ لوگوں میں شامل ہوں میرے ووٹ کا قتل ہوا ہے۔ ہم سب اپنے ساتھ خود
زیادتی کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں دیکھو کیوں لڑ رہے ہیں انڈیا پاکستان،
کیوں کہ اس میں سب کچھ ذاتی پایا جاتا ہے، ورنہ انڈیا اور پاکستان دو الگ
ملک ہیں ان کو تیسری ریاست پر لڑنے کی کیا ضرورت تھی آزاد کشمیر بھی اس کی
ایک شاخ ہے اس کے اندر تمام تر وسائل موجود ہیں پر ان کو استعمال میں صرف
وہ چور لیٹرے لوگ لاتے ہیں جو صرف اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔ نہ کہ وہ عوام کا حق
ان کو دیں وہ صرف اپنی کار کوٹھی پکی رکھتے ہیں۔
نیلم کی عوام /آزاد کشمیر کی عوام اٹھو، جاگ جاؤ، اپنے ووٹ کا صیح استعمال
کرو، اور اس پر کرو جو آپ کو اس کا حق دے سکے۔ اﷲ تعالی ہم سب کا حامی و
ناصر ہو۔۔۔ |