میری کوشش ہوتی ہے کہ روز مرہ کے حالات کو دیکھتے ہوئے
آرٹیکل کو لکھا جائے سیاست تو سب لکھتے ہیں لیکن کئی ایسی چیزیں ہیں اس
دنیا میں جس کو ہم اہمیت نہیں دیتے ہم یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں ارے یہ تو
جانور ہے در حالانکہ ایسا نہیں سوچنا چاہئے اﷲ نے جہاں انسان کو قرآن میں
عزت دی ہے وہاں جانوروں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے،میں
سولجر بازار سے گلستان جوہر جا رہا تھا میں نے دیکھا کہ ایک شخص گدھا گاڑی
پر جا رہا ہے اور گدھا گاڑی کو دو گدھے کھینچ رہے ہیں اور اُس شخص نے بے
تحاشہ سامان لادا ہوا ہے اور مار مار کر جانوروں کا برا حال کر دیا اس بات
پر کہ آہستہ کیوں چل رہے ہو کیا یہ صحیح حرکت ہے؟کیا اسلام ہمیں اس چیز کی
اجازت دیتا ہے ؟آپ جانوروں کو کھانا کھلاتے نہیں ہیں کھانا کھانے کے لئے
سڑکوں پر چھوڑ دیتے ہو وہ بیچارے کوڑا کرکٹ کھا کر زندہ رہتے ہیں اور جب تم
کو اُن سے کام پڑتا ہے تو آپ بے جا مارتے ہیں عقل سے کام لیں کھانا آپ نے
کھلایا نہیں جب آپ نے اُس کی ضرورت کو پورا نہیں کیا تو وہ آپ کی ضرورت کو
کیسے پورا کرے گا ،آپ کو اﷲ کے پاس جانا ہے جواب دینا ہے کیا جواب دیں گے
اﷲ کو ،کہیں جو حال آج جانوروں کا ہے کل مرنے کے بعد آپ کا نہ ہو جائے قرآن
فرماتا ہے:
۱)خدا ہی تو وہ ہے جس نے تمہارے واسطے چار پائے پیدا کئے تا کہ تم ان میں
سے کسی پر سوار ہوتے ہو اور کسی کو کھاتے ہو اور تمہارے لئے ان میں( اور
بھی) فائدے ہیں اور تا کہ تم ان پر (سوار ہو کر)اپنے دلی مقصد کو پہنچو اور
ان پر اور (نیز)کشتیوں پر سوار پھرتے ہو اور تم کو اپنی (قدرت کی )نشانیاں
دیکھاتا ہے تو تم اﷲ کی کن کن نشانیوں کو نہیں مانو گے (سورہ مومن آیت۷۹،۸۰،۸۱)
۲)کیا ان لوگوں نے اسپر بھی غور نہیں کیا کہ ہم نے اُنکے فائدے کے لیے چار
پائے اُس چیز سے پیدا کئے جسے ہماری ہی قدرت نے بنایا تو یہ لوگ اُنکے مالک
بن گئے اور ہم نے ہی چار پایوں کو انکا مطیع بنا دیا تو بعض اُنکی سواریاں
ہیں اور بعض کو کھاتے ہیں اور چار پایوں میں انکے اور بھی بہت بہت سے فائدے
ہیں اور پینے کی چیز (دودھ)تو کیا یہ لوگ اُس پر بھی شکر نہیں کرتے (سورہ
یسین ۷۲،۷۳)
۳)اور اُسی نے تمہارے واسطے چوپایوں کی کھالوں سے تمہارے لئے (ہلکے
پھلکے)ڈیرے (خیمے)بنائے جنہیں تم سبک پا کر اپنے سفر اور حضر میں کام لاتے
ہو اور ان چارپایوں کی اُون اور رووں اور بالوں سے ایک وقت خاص (قیامت) تک
کے لئے تمہارے بہت سے اسباب اور کار آمد چیزیں بنائیں (سورہ نحل آیت ۸۰)
اﷲ نے قرآن پاک میں صاف صاف اعلان کیا ہے کہ یہ جانور ایک نعمت ہیں ان کا
احترام کرو اﷲ نے یہ جانور تمہارے فائدے کے لئے بنائے ہیں ان کو بے جا نہ
مارو،اچھا کھانا کھلاؤ،اگر آپ قربانی کے جانوروں کی طرف دیکھیں تو اکثر
سڑکوں پر آپ کو جانوروں کے ریوڑ ملتے ہیں جو سڑک پر گندگی کھا کر گذارا
کرتے ہیں پھر جب عید قربان آتی ہے تو سجا کر بازار میں کھڑا کر دیتے ہیں
جیسے آپ سے زیادہ محبت کرنے والا کوئی ہے ہی نہیں یاد رکھئے گا اﷲ قرآن میں
کہتا ہے (مکر والی آیت) |