جنرل راحیل شریف تیری جرات کو سلام

میری آنکھوں میں آنسوں ہیں .دل کی دھڑکن تیز ہے .بچوں کی طرح روے جا رہا ہوں .اپنے غم کو پریشانی کو کم کرنے کے لئے پاکستان کی محبت سے سرشار دل کو سکوں دینے کے لئے آنسوؤں کو روکنا نہیں چاہتا .تاکہ جلد از جلد روح کی تسکین میں اضافہ ہو اور دل کا درد تمہارے سامنے کھول کر بیان کر دوں .ان آنسوؤں کے موتیوں کی جو مالا جپ رہا تھا آخر کیوں .تو کچھ سکون ملا ہے تو سن لی جئے.اتنی ساری خوشیاں اور غم اکھٹے ملے کہ بیان سے باہر .خوشی یہ تھی کہ کہ سوچا کرتا تھا کہ کونسا وقت آے گا اور کون مائی کا لال آے گا .جو پاکستان کی سالمیت سے کھیلنے والوں کے لئے ایک چیلنج بنے گا .ٹارگٹ کللر.بھتہ خور .دہشت گردوں .کرپٹ لوگوں کے گرد گھیرا تنگ کرے گا .ان کا جینا حرام کرے گا .ان کو ایکسپوز کرے گا .ان کو بے نقاب کرے گا .اور خاص کر الطاف حسین اور متحدہ کو ایکسپوز کرے گا .کون اس ڈر خوف کے بت کو توڑے گا .آخر آج میں نے اپنی زندگی میں یہ دن دیکھ ہی لیا .جس کی خواہش بڑے عرصے سے تھی .گو کہ میں ایک باغی شخص ہوں بغاوت میرا پیشہ ہے .اس فرسودہ نظام کا باغی ہوں .چوروں لٹیروں غداروں کو ہر چوراہے پر الٹا لٹکا دیکھنے کی خواہش رکھتا ہوں .چلو ساری خواہشیں تو پوری نہیں ہوئیں .مگر جو پوری ہو چکی ہے اس پر خدا کا شکریہ ادا کیوں نہ کروں.کیوں ناشکری کروں .کچھ تو ہوا جس پر خوشی کے آنسو اللہ کی رضا کے لئے پاکستان کی سالمیت کے لئے اپنے بہادر سپاہیوں کے لئے بہاۓ ہیں یا خود بخود آنسو کے قطرے اگر نکلے ہیں تو یہ میرے مولا اور پیارے نبی کا خاص کرم ہے ..اپنے لئے تو ہر کوئی آنسو بھاتا ہے .مزہ تو تب ہے جب کسی اور کے دکھ درد میں آنسو کا قطرہ نکلے . تو غم کیا تھا وہ کہانی سن لیں .چند دنوں سے فوج کے بارے میں فوجی نوجوانوں کے بارے میں رینجر کے کرنل صاحب کے بارے میں میجر جنرل بلال اکبر کے بارے میں جناب جنرل آصف باجوہ صاحب کے بارے میں اور جناب راحیل شریف صاحب کے بارے میں لکھ رہا تھا .رینجر اور فوجی جوانوں کی قربانیوں کو سراہ رہا تھا .مگر دکھ اس بات پر ہوا کہ میرے دوستوں نے اتنی میل بھیج دی .یہ لکھ کر کہ تم اعجاز چودھری اور طلعت اور دوسرے بکنے والے اینکروں کالم نگاروں کی طرح بک چکے ہو .اور پیڈ قصیدہ خان بن چکے ہو .تو آنکھوں میں بےاختیار آنسو چل نکلے .میرے دوستوں کو میری کتابیں بھول گئیں.کالم بھول گئے .جو ایوب خان .جنرل یحییٰ خان .جنرل رانی .جنرل ضیاء اور مشرف زرداری اور الطاف کی مکاریوں کے خلاف لکھ تھے .بھول چکے ہو جو کچھ حسین حقانی .عاصمہ جہانگیر اور غداروں کے خلاف لکھ تھے .بھول چکے میرے دوست مجھے جو میں ہر وقت حکمران کو وقت کا فرعون لکھتا ہوں اور ہر وقت بیچاری عوام اور قوم کو ڈیفنڈ کرتا ہوں .بھول چکے ہو دوست روزنامہ پاکستان کا قصہ میں نے ہی لکھا تھا .اکبر علی بھٹی کی ہیروئین کا قصہ میں نے ہی لکھا تھا .نواز شریف .جونیجو کے جہاز کا قصہ میں نے ہی لکھا تھا .جنرل یحییٰ اور جنرل رانی کی کہانیاں میں نے ہی لکھی تھیں .وہ چکلے چلانے والی جنرل رانی حکمرانوں کو عورتیں سپلائی کیا کرتی تھی .آج بھی بڑے بڑے سیاستدان اور بیوروکریٹ کو رانی کی یاد بھی ستاتی ہے اور کچھ آج بھی بڑے لوگوں کے گھروں میں بیٹھ کر قوم کے راز افشا کرتی ہیں .جنرل یحییٰ ایک عیاش شرابی شخص تھا .زرداری نواز شریف سے زیادہ نقصان اس ملک کو یحییٰ .ضیاء اور مشرف نے پنچایا ہے .ضیاء نے الطاف کی غداری والا پودا لگایا اور مشرف نے صرف آبیاری ہی نہیں کی .بلکہ مکتی باہنی کا تناور درخت بنانے میں اپنا مکروہ کردار ادا کیا .ہم کو دہشت گردی کی آگ میں مشرف نے جھونکا .جس کو بجھانے کے لئے جنرل شریف اگر کوئی نامور کردار ادا کر رہا ہے .تو پھر میرے لکھنے پر اعتراض کیوں .جو اچھا کرے اس کو اچھا نہ کہنا بھوت بڑا جرم ہے .میرے نزدیک بغض حسد کمینہ پن ہے .کہ میں جنرل راحیل شریف اور اس کی پوری ٹیم کو سلام پیش نہ کروں..جنرل راحیل شریف کے خاندان کی قربانیوں کو بھول جاؤں .یہ مجھ سے نہیں ہو سکتا .جو کام ٦٥ سالوں سے کوئی نہ کر سکا .اور اگر وہ کر رہا ہے تو میں اس جرنیل کو سلام پیش نہ کروں .یہ میری قوم کی توہین ہے اور میں یہ برداشت نہیں کر سکتا .چاہے میری جان چلی جاۓ .جو شخص دہشت گردوں .کرپٹ لوگوں .غداروں اور ہندوستان کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر رہا ہے .میں اس شخص کو سلام پیش نہ کروں.یہ نہیں ہو سکتا .میں اس جرنل کے قصیدے بھی لکھوں گا جو حق سچ پر مبنی ہوں گے .انشااللہ جب تک میری جان میں جان ہے .سانس چل رہی ہے .اس وقت تک اپنی سچائی کا کردار ادا کرتا رہوں گا .ہاں ایک بات میں اپنے دوستوں کی خدمت میں ضرور عرض کر دوں .کہ اگر میں بکا ہوں .لفافہ وصول کیا ہے یا کسی نے مجھ کو خریدا ہے .تو مجھ پر بغاوت کا مقدمہ چلنا چاہئے .ساری زندگی جیل میں جانے کو تیار ہوں .یا پارلیمنٹ کے سامنے مجھے پھانسی بھی قبول ہے .میں تو سیدھی بات کرتا ہوں .آپ نے اگر اس ملک کو بچانا ہے تو کرپشن کا خاتمہ کرنا ہو گا .کرپٹ لوگوں .چوروں .لٹیروں .کا احتساب کرنا ہو گا .سخت فیصلے کرنے ہوں گے .اس آپریشن کو اپنے منتقی انجام تک پنچانا ہو گا .جنرل راحیل شریف کو مزید تین سال کی اکسٹنشن دینا ہو گی .اگر کیانی صاحب کو تین سال مزید دئے گہے تھے تو راحیل شریف کو کیوں نہیں .اس میں کوئی شک نہیں .بلکہ میرا ایمان ہے .کہ اس پاکستان نے دنیا کے نقشے پر قیامت تک رہنا ہے .اللہ نے اس دھرتی سے کوئی کام لینا ہے .یہ اسلام کا قلعہ ہے .مگر عالمی سازشیں اور بھارت اپنی مکتی باہنی کے زریعہ اس ملک کو کمزور کرنا چاہتیں ہیں معاشی طور پر مذھبی طور پر .آخر کسی پاکستانی حکمران .لیڈر یا جرنیل نے تو اپنا کردار ادا کرنا ہے پاکستان کی سالمیت کو بچانے کے لئے .تو اگر اللہ اور میرا پیارا رسول یہ کام جنرل راحیل شریف سے لے رہا ہے .تو پوری قوم کا فرض ہے کہ جو شخص یا ادارہ اس ملک کا گند صاف کر رہا ہے .اس ملک کا امن واپس لا رہا ہے اس کو سراہے اس کی مدد کرے .ہم سب کو اس ملک کی بقا کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرے . اچھی قوموں کا یہی وطیرہ ہوتا ہے .اگر میرے نبی کی مدد ابوبکر صدیق .عمر فاروق .عثمان غنی .حضرت علی اور دوسرے صحابہ کرام نہ کرتے .تو اسلام پوری دنیا میں کیسے پھیلتا .اور آج ہم کس منہ سے فخر سے اپنے آپ کو مسلمان کہتے .اللہ نے جس سے کام لینا ہوتا ہے لے لیتا ہے .تو میرے خیال میں اللہ نے جنرل راحیل شریف کو جس کام کے لئے چن لیا ہے .وہ اس سے اپنا کام ضرور لے گا .چاہے میں راحیل شریف سے حسد کروں یا بغض رکھوں .میں جو دیکھتا ہوں ووہی لکھتا ہوں .میں یہ دیکھ رہا ہوں .نندی پور پراجیکٹ بند ہو چکا ہے .سٹیل مل بند ہونے والی ہے .پی.آئی .اے .بربادی کے کنارے پر ہے .وزارت پٹرولیم وزارت بجلی فلاپ ہو چکی ہے .کاپر تامبا لوہا سونے کے زخائر بد حالی کا شکار ہیں .پنجاب میں مگر مچھوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جا رہا .میاں نواز شریف با امر مجبوری راحیل شریف کا ساتھ دے رہا ہے .جمہوریت ناکام ہو چکی ہے فلاپ ہو چکی ہے ڈلیور نہیں کر سکی .نیشنل ایکشن پلان پر ابھی آدھا بھی کام نہیں ہوا ..مگر اس کے باوجود جنرل راحیل شریف لولی لنگڑی جمہوریت کی رسی مضبوطی سے تھام کر آہستہ آہستہ چل رہا ہے .اور بھوت کچھ نا چاہتے ہووے بھی برداشت کر رہا ہے .یہ سارے کریڈٹ جنرل راحیل شریف کو جاتے ہیں .آخری بات دوستو یاد رکھو اگر میرا خدا نواز شریف اور راحیل شریف کو عزت سے نوازنہ چاہتا ہے .تو ساری دنیا کے دشمن مل کر بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے .اللہ اس ملک کو دیانت دار حکمران عطا کرے .ملک کی حفاظت فرماے .تا قیامت اس کو آباد رکھے .پاکستان زندہ باد.پایندہ باد ..
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147719 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.